یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ کے مطابق اگر ایمر جنسی بھیانک تھی تو آج کے حالات اس سے کہیں زیادہ خراب ہو گئے ہیں، آج سچ بولنے والے کو نشانہ بنایا جارہا ہے
EPAPER
Updated: June 26, 2023, 1:50 PM IST | Lucknow
یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ کے مطابق اگر ایمر جنسی بھیانک تھی تو آج کے حالات اس سے کہیں زیادہ خراب ہو گئے ہیں، آج سچ بولنے والے کو نشانہ بنایا جارہا ہے
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اتوار کو ایمر جنسی کے ۴۸؍ سال مکمل ہونے پر اپنا بیان جاری کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایمر جنسی کی سیاہ یادیں ۴۸؍ سال گزرجانے کے باوجود آج بھی ڈر پیدا کرتی ہیں۔ ایمرجنسی میں جہاں شہریوں کے حقوق چھینے گئے وہیں ملکی باشندوں کو بری طرح خوفزہ کیا گیا ۔اختلاف رائے کو کچلنے کے لئے پابندیوں کا سہارا لیا گیا اور اس کے خلاف لڑنے والے حقیقت میں ہندوستان کی جمہوریت کے محافظ تھے۔لیکن آج کے حالات ایمرجنسی سے بھی بدتر ہیں۔ آج سچ بولنے پر کاروائی ہو رہی ہے۔ حکومت سے سوال پوچھنے پر ایکشن لیا جارہا ہے۔ بی جے پی حکومت میں کوئی بھی انصاف کی امید نہیں رکھ سکتا۔ عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق چھینے جارہے ہیں۔ آئینی اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ شخصی آزادی اور ملک کی صحافت خطرے میں ہے۔ ملک کے جمہوری ادارے کمزور کردئیے گئے ہیں۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ سماج وادی شروع سے ہی تحریک آزادی کی وراثت کو بچانے اور آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لئے پرعزم ہیں۔ سماجوادی آزادی اظہار رائےاور شہری حقوق کے لئے لڑتے رہے ہیں۔ سماج وادی حکومت میں ان جمہوریت پسندوں کو جنہوں نے ایمرجنسی کے دوران جمہوریت کو بچانے کی جنگ لڑی تھی ، ۱۵؍ہزار روپے د ئیے جاتے تھے ۔بابا صاحب امبیڈکر کا آئین ہمارے لئے یکساں سول کوڈ ہے لیکن بی جے پی والے نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ایک دوسرے کو آپس میں لڑا کر معاشرے میں بگاڑ پیدا کر رہے ہیں مگر اب ان کی کوئی حکمت عملی کامیاب نہیں ہو گی۔