رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف کامیابی حاصل کرنےکیلئے پنت اینڈ کمپنی کو آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کوہلی کے بڑھتے قدم کو روکنے کا چیلنج۔
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 1:01 PM IST | Agency | Lucknow
رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف کامیابی حاصل کرنےکیلئے پنت اینڈ کمپنی کو آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کوہلی کے بڑھتے قدم کو روکنے کا چیلنج۔
۲۷؍کروڑ کے کپتان رشبھ پنت، ظہیر خان جیسے مینٹور، جو اپنے وقت کے بہترین فاسٹ بولر تھے، لیجنڈری بلے بازنکولس پورن، ایڈن مارکرم اور مچیل مارش بھی لکھنؤ سپر جائنٹس کی قسمت چمکا نہیں پا رہے ہیں۔ ایل ایس جی، جس نے آئی پی ایل میں اب تک ۱۱؍میچوں میں صرف ۵؍جیت اور ۶؍میں شکست کھائی ہے، اسے پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے کے خطرے کا سامنا ہے۔ موجودہ سیزن میں لکھنؤ نے ۴؍ میچوں کو چھوڑ کر بلے بازی میں کوئی گہرائی یا بولنگ میں کوئی دھار کا مظاہرہ نہیں کیا۔ جمعہ کو ہونے والے میچ میں لکھنؤ کا مقابلہ رائل چیلنجرز بنگلور(آر سی بی سی) سے ہوگا، جو ۱۱؍ میچوں میں ۸؍ جیت اور صرف۳؍ ہار کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے۔ اٹل بہاری واجپئی ایکنا اسٹیڈیم میں ہونے والا میچ لکھنؤ کیلئے ’کرو یا مرو‘ کا میچ ہوگا۔
اگر ایل ایس جی ناک آؤٹ راؤنڈ میں رہنا چاہتی ہے تو اسے ہر قیمت پر آر سی بی کو شکست دینی ہوگی کیونکہ ایک اور شکست کے ساتھ ہی ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گی۔ کرکٹ کے تیز فارمیٹ یعنی ٹی۔۲۰؍میں بلے بازی اہم ہے۔ اب تک پہلے ۴؍ میچوں کے علاوہ ایل ایس جی کی بیٹنگ میں کوئی گہرائی نظر نہیں آئی ہے۔ لکھنؤ کی بلے بازی کی حالت ایسی ہے کہ اس نے اس سیزن میں اب تک کھیلے گئے ۱۱؍میچوں میں صرف ۱۳؍نصف سنچریاں اسکور کی ہیں، جن میں نکولس پورن، مارش اور مارکرم کی ۴؍ نصف سنچریاں اور کپتان پنت کی ایک نصف سنچری شامل ہے۔
پورن، مارکرم اور مارش نے سیزن کا اچھا آغاز کیا لیکن دوسرے ہاف میں ان کھلاڑیوں کے بلے سے رن نہیں آ رہے ہیں۔ درحقیقت، پورن، مارش اور مارکرم نے ان پانچوں میچوں میں اہم کردار ادا کئے ہیں جو لکھنؤ نے جیتے ہیں۔ تاہم آیوش بدونی یقینی طور پر ٹیم کی بیٹنگ میں ایک مضبوط کڑی بن کر ابھرے ہیں۔ ۲۰۲۵ءکا سیزن ان کا اب تک کا بہترین سیزن بن رہا ہے۔ بدونی نے اب تک ۱۰؍ اننگز میں ۱۵۰؍کے شاندار اسٹرائیک ریٹ سے ۳۲۶؍رن بنائے ہیں۔ اگر لکھنؤ کو آر سی بی کے خلاف میچ جیتنا ہے تو نکولس پورن اور مچل مارش کو بھی بڑا اسکور کرنا ہوگا۔
سپر فلاپ پنت
۳؍ سال بعد گزشتہ سال آئی پی ایل کی میگا نیلامی میں کئی کھلاڑیوں پر پیسوں کی بارش ہوئی۔ کچھ کو اتنی بڑی رقم ملی کہ یقین کرنا مشکل تھا، ان میں سرفہرست رشبھ پنت ہیں، جو لکھنؤ سپر جائنٹس کیلئے شکست کی ضمانت بن گئے ہیں۔ آئی پی ایل کی تاریخ کے سب سے مہنگے کھلاڑی پنت کو لکھنؤ نے ۲۷؍ کروڑ روپے میں اس امید کے ساتھ سائن کیا تھا کہ وہ ٹیم کو چمپئن بنا سکتے ہیں لیکن ان کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ٹیم کے پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے کا خطرہ ہے۔ پنت ۱۱؍میچوں کی ۱۰؍اننگز میں صرف ۱۲۸؍رن بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔
وراٹ کے سامنے لکھنؤ کی کمزور گیند بازی
ایل ایس جی انتظامیہ نے ٹیم کی تیاری کے دوران کسی بڑے گیند باز کو نہیں رکھا۔ تیز گیندبازی اٹیک کی قیادت شاردول ٹھاکر، آویز خان، پرسون یادو، آکاش دیپ اورمینک یادو کر رہے ہیں۔ مینک کی واپسی کا بھی ٹیم کی گیند بازی پر کوئی اثر ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ وہ فارم میں نہیں ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے تیز گیندباز ثمر جوزف جیسے باصلاحیت کھلاڑی اس وقت اس سیزن میں سیاح بنے ہوئے ہیں۔ ٹیم ان پر اعتماد نہیں کرتی۔ اس کے ساتھ ہی وراٹ کوہلی آر سی بی کی سب سے مضبوط کڑی ہیں۔ وہ اس سیزن میں اب تک ۱۱؍اننگز میں ۵۰۵؍رن بنا چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے ۴۴؍چوکے اور۱۸؍چھکے لگائے ہیں۔ یہ آٹھواں موقع ہے جب کوہلی نے ایک سیزن میں ۵۰۰؍سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ ’کنگ کوہلی‘ کے خلاف لکھنؤ کی کمزور بولنگ کا امتحان ہوگا۔