Inquilab Logo

توشہ خانہ کیس: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو ۱۴؍ سال قید بامشقت

Updated: January 31, 2024, 2:19 PM IST | Islamabad

آج پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کوتوشہ خانہ کیس میں ۱۴؍ سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ فیصلہ راولپنڈی کی ادیالہ جیل میں جج محمد بشیر نے سنایا ہے۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی پر ۷۸۷؍ ملین جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور ان پر ۱۰؍ سال تک کسی بھی عوامی عہدوں پر فائز ہونے سے پابندی عائد کی گئی ہے۔

Former Prime Minister Imran Khan and his wife Bushra Bibi. Photo: INN
سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشرہ بی بی ۔تصویر: آئی این این

پاکستانی عدالت نے آج سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عمران خان کے اقتدار حکومت میں قیمتی ریاستی تحفے پر قبضہ کرنے کے بدعنوانی کےمعاملے میں مجرم پاتے ہوئے عمران ۱۴؍ سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔ خیال رہے کہ عدالت نے کل ہی سابق وزیر اعظم عمران خان کو سائفر کیس میں ۱۰؍ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان میں ۸؍ دن بعد یعنی ۸؍ فروری کو عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس سزا نے عمران خان کی سزا کی مدت کو بڑھا دیا ہے۔ واضح رہے کہ عمران خان مبینہ بدعنوانی کے جرم میں پہلے ہی تین سال قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کو بھی انتخابات سے قبل مختلف مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے جن میں ان کی انتخابی علامت ’’کرکٹ بیٹ‘‘ کو قبول کرنے سے انکار کرنے اور خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر لیڈران کے نومشنین کاغذات کو مسترد کرنا شامل ہے۔اس حوالے سے احتسابی عدالت کے جج محمد بشیر نے روالپنڈی کی ادیالہ جیل میں سماعت کی ہے جہاں عمران خان توشہ خانہ کیس میں مقید ہیں۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ۱۰؍ سال کیلئے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز کرنے پر بھی ممانعت اور دونوں پر ۷۸۷؍ ملین کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ سماعت کےدوران بشریٰ بی بی عدالت کے روبرو حاضر نہیں تھیں۔  
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ قومی احتسابی بیورو نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف احتسابی عدالت میں کیس درج کیاتھاجس میں ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد سے ملے  زیورات کو کم قیمت میں دوبارہ حاصل کیا۔ عمران خان نے سماعت کے دوران عدالت کے سامنے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور جان بوجھ کر انہیں اس معاملے میں پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سماعت کے آغاز میں جج بشیر نے خان سے کہا کہ کیا وہ اپنا بیان درج کرنا چاہتے ہیں جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اپنے وکیل کے آنے کے بعد وہ اپنا بیان درج کروائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے بانی نے مزید کہا کہ مجھے دھوکہ دیا گیا ہے کیونکہ مجھے صرف سماعت میں حاضر رہنے کیلئے بلایا گیا تھا۔ خیال رہے کہ اقتدار سے باہر آنے کے بعد یہ عمران خان کی تیسری مرتبہ گرفتاری اور قید ہے۔رپورٹس کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ نے مختلف ریاستی ہیڈ سے ۱۰۸؍ تحفے قبول کئے تھے جس میں سے انہوں نے ۵۸؍ تحفے اپنے پاس رکھ لئے تھے۔ توشہ خانہ (فارسی میں جس کے معنی خزانہ رکھنے کی جگہ ) کے قوانین کے مطابق حکومتی حکام اس طرح کے تحفے اپنے پاس رکھ سکتے ہیں لیکن پہلے اس کیلئے انہیں اس کی رقم جمع کرنی ہوگی اور پہلے تحفہ کو جمع کروانا ہوگا۔ عمران خان اور بشرہ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے تحفہ جمع نہیں کروایا تھا یا اپنے اقتدار کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسے کم قیمت میں حاصل کر لیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK