Inquilab Logo

یورپ میں قیامت خیز گرمی ، گرم لہروں سے دشواری

Updated: July 18, 2023, 10:33 AM IST | Rome

بلند درجۂ حرارت کے تمام ریکارڈ ٹوٹنے کی پیش گوئی، گرم لہروں سے اسپین اور اٹلی سب سے زیادہ متاثر ۔ یورپی اسپیس ایجنسی کے مطابق آئندہ اٹلی اسپین یونان ، فرانس ، جرمنی ، پر تگال اور پولینڈ سمیت یور پ بھرمیں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت کا ماضی کا ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے اور نیا ریکارڈ بھی بن سکتا ہے

A man in Greece is trying to find some relief from the heat. (Photo courtesy: CGTN)
یونان میں ایک شخص گرمی سے کچھ اس طرح راحت حاصل کرنے کی کو شش کر رہا ہے۔ ( تصویر ،بشکریہ : سی جی ٹی این )

     ان دنوں یورپ  شدید گرمی کا سامنا کررہا ہے۔ پورا بر اعظم گرم لہروں کی زد میں ہے ۔ آئندہ گرمی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ سکتےہیں۔ چین کی سرکاری خبر رساں ’ ژنہوا ‘ کے مطابق  اتوار کو اٹلی اور اسپین میں بلند درجۂ حرارت کا ریکارڈ ٹو ٹ گیا اور آئندہ اس میں مزید اضافہ  ہوگا ۔ 
     رواں موسم گرما میں یورپ ایک ایسے وقت میں تیسری گرم لہر کا سامنا کررہا ہے، جب  بر اعظم سب سے زیادہ سیاحوں کی میزبانی کررہا ہے۔  ۲۰۱۹ء  کے بعد پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں نے یور پ کا رخ کیا ہے۔ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران  پوری دنیا کی سیاحت متا ثر ہوئی تھی، یور پ بھی متاثر ہوا تھا۔ 
     اتوار کو اٹلی کے جزیرےسارڈینیا، جنوبی اٹلی کے خطے  اپولیا اور اسپین کے لا پالما میں  درجۂ حرارت ۴۸؍ ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیاگیا۔ 
   ژنہوا  نیوز نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ، ’’یورپ میں ۲۰۲۱ء میں زیادہ سےزیادہ درجۂ حرارت کا ریکارڈ  بنا  ۔  اس وقت ا ٹلی کے شہر سسلی (صقلیہ ) کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ۴۸ء۸؍ ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔‘‘ 
  اس بارے میں     یورپین اسپیس ایجنسی ( ای ایس اے) نے ژنہوا کو بتایا کہ جلد ہی  زیادہ  سے زیادہ  درجۂ حرارت کا ریکارڈ ٹو ٹ سکتا ہے  یا اس کے قریب پہنچ سکتا ہے۔ 
  یاد رہےکہ  ان دنوںروم اور فلورنس سمیت  اٹلی کے ۱۶؍ شہروں  میں ریڈ الر ٹ جاری کیا گیا ہے جس کا مطلب یہ  ہےکہ احتیاط نہ کرنے پران حالات میںنوجوان او ر صحت مند افراد کی بھی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔  
  محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے ، ’’ آئند ہ  جمعرات تک زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت کے تمام ریکارڈ ٹوٹ سکتےہیں ۔ ان حالات میں موسلادھار بارش ہی گرمی کا زور کم کرسکتی ہے۔ ‘‘
  محکمۂ موسمیات  نے اپنے بیان میں  پیش گوئی کی ہےکہ  اٹلی کے دارالحکومت روم میں  زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت پیر یا منگل کو ۴۳؍  ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ 
  اسپین کے جنگل کی آگ کی وجہ سے بھی زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ سے کینیری جزیرے کے  لا پالما  کے ۴؍ ہزار افراد بے گھر ہوگئےہیں۔   
  ژنہوا کے مطابق  ای ایس اے نے  اس ہفتے کے آغاز میں اپنےبیان میں بتایا تھا کہ آئندہ  اٹلی ، اسپین ، یونان ، فرانس ، جرمنی ،  پرتگال اور پولینڈ سمیت یور پ بھر  میں  زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ 
  گرمی بڑھنے کی وجہ بتاتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے،’’ گرمی میں اضافہ کے۴؍ اسباب ہیں ۔ پہلا  سبب ماحولیاتی تبدیلی ہے۔ دوسرا سبب یہ ہے کہ افریقی ممالک کے موسم کا اثر  یور پ  پر بھی  پڑا ہے۔  براعظم افریقہ سے چلنے والی  ہوائیں  جب بحیرہ   روم سے گزرتی  ہیں تو اس سے درجۂ حرارت میں اضافہ ہو جا تا ہے۔ تیسرا سبب یورپ کے جنگلات میں لگنے والی آگ ہے ۔ چوتھا سبب ’ال نینو‘ ہے ۔ ‘‘ موسم کے ماہر  ماٹیا گسانی نے اپنے ایک ٹی وی انٹر ویو میں  بتایا ِ’’ بحیرۂ روم کی لہریں   موسم کو خوشگوار ہونےسے روک رہی ہیں۔ اسی وجہ سے علاقے میں گرم لہریں چل رہی ہیں ۔ ‘‘
  حکام اور ماہرین نے گرم لہروں سے متاثر علاقوں کے عوام کو ضرورت کے وقت ہی گھروں سے  باہرجانے کی ہدایت دی ہے ۔ گھر سے  باہر نکلنے کی صورت میں سایے میں رہنے کا مشورہ دیا  ہے او ر زیادہ سے زیادہ  مشروب کےا ستعمال پر زور دیا ہے۔ماہرین کا عوام سے کہنا  ہے ،’’گزشتہ ایک ہفتے تک ہلکا پھلکا  اور زود ہضم کھانا کھائیے ، ثقیل غذاؤ ں سے مکمل پر ہیز کیجئے۔ ‘‘

rome Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK