• Thu, 07 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پوپ فرانسس نے غزہ کے اسکولوں پر اسرائیلی حملوں کو ’’بدترین‘‘ قرار دیا

Updated: September 14, 2024, 9:12 PM IST | Jerusalem

عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس نے اپنے ایشیاء کے دورے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے’’غزہ میں بچوں کے قتل اور حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کی قیاس آرائیوں پر اسکولوں پر بمباری کی مذمت کی۔‘‘

Pope Francis, the religious leader of Christians. Photo: INN
عیسائیوں کے مذہبی رہنما پاپ فرانسس۔ تصویر: آئی این این

پوپ فرانسیس نے محصورہ غزہ میں اسرائیلی فوجی حملوں کے سبب فلسطینی بچوں کے قتل اورحماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کے قیاس پر اسکولوں پر بمباری کو بدترین قرار دیا۔ انہوں نے جمعہ کو ایشیاء کے دورے سے واپس لوٹنے کے بعد پوپ فرانسس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’مجھے معاف کیجئے گا کہ میں یہ کہہ رہا ہوں لیکن مجھے نہیں لگتا ہے کہ یہ لوگ امن کے قیام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے اپنے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں روزانہ غزہ میں کیتھلک کلیسائیوں کے حلقے سے روزانہ بات چیت کرتا ہوں اور وہ مجھے وہاں کے ’’بدترین اور مشکل حالات ‘‘ سے آگاہ کرتے ہیں۔ جب آپ مہلوک بچوں کی لاشیں دیکھ رہے ہوں، جنگجوؤں کی موجودگی کی قیاس آرائیوں پر اسکولوں پر بمباری کی جاتی ہو یہ بدترین ہے۔‘‘

پوپ فرانسس، جنہوں نے متعدد مرتبہ جنگ بندی اور حماس کے ذریعے یرغمالوں کی رہائی کا تعاون کیا ہے، نے کہا کہ ’’کبھی کبھی مجھےلگتا ہے کہ یہ جنگ کی انتہا ہو گئی ہے۔‘‘ خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنواچکے ہیں جبکہ ۹۴؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دلجیت دوسانجھ نے ’دل لومیناٹی ٹور‘ (امریکہ) سے ۲۳۴؍ کروڑ روپے کمائے: منیجر

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ۱۰؍ ہزار فلسطینی اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ماہرین اورمتعدد اسٹڈیز کے مطابق مہلوک فلسطینیوں کی حقیقی تعداد ۲؍ لاکھ تک ہو سکتی ہے۔اسرائیلی فوجیوں نے ۱۰؍ ہزار فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے اورانہیں جیلوں میں قیدکیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جنگ کے سبب غزہ کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK