Inquilab Logo

ترکی : بلدیاتی انتخابات میں اردگان کی ’جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی‘ شکست سے دوچار

Updated: April 02, 2024, 11:47 AM IST | Agency | Istanbul

۸۱؍میں سے۳۶؍بلدیہ پر اپوزیشن کی اہم جماعت’ریپبلکن پیپلز پارٹی(سی ایچ پی) ‘ کا قبضہ،استنبول اور انقرہ میں بھی سی ایچ پی کو برتری حاصل۔

Recep Tayyip Erdogan. Photo: INN
رجب طیب اردگان۔ تصویر : آئی این این

ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں  صدر رجب طیب اردگان کی پارٹی ’جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی(اے کے)‘ کو بڑی شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ اپوزیشن کی اہم پارٹی ’ریپبلکن پیپلز پارٹی‘ نے ۸۱؍ میں سے ۳۵؍ بلدیہ کو جیت لیا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ استنبول اور انقرہ جیسے اہم شہروں کی بلدیہ بھی اردگان کی پارٹی کےہاتھ سے نکل گئی ہے۔ 
  ترکی کے صدر اردگان نے اتوار کو ملک کے بلدیاتی انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ووٹ ان کی پارٹی کیلئے دو دہائیوں تک اقتدار میں رہنے کے بعد ایک ’ٹرننگ پوائنٹ‘ یعنی اہم موڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بدقسمتی سے ہمیں وہ نتائج نہیں ملے جو ہم چاہتے تھے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: ۹؍ ہزار مریضوں کو غزہ سے فوری انخلاء کی ضرورت ہے: عالمی ادارہ صحت

 اے ایف پی کے مطابق ملک کی ۸؍ کروڑ ۵۰؍ لاکھ آبادی کے ابتدائی نتائج کے مطابق ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) نے نمایاں کامیابی حاصل کی جبکہ رجب طیب اردگان کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے) کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اتوار کو ہونے والے انتخابات میں اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی نے دارالحکومت انقرہ اور استنبول سمیت کئی شہروں میں میدان مار لیا۔ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو نے صدر اردگان کی اے کے پارٹی کے امیدوار کے خلاف باآسانی فتح حاصل کی جبکہ ری پبلکن پیپلز پارٹی نے کئی دیگر بڑے شہروں میں بھی میئر کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 
 مجموعی طور پر ری پبلکن پارٹی نے ترکی کے ۸۱؍ صوبوں میں سے ۳۶؍ کی میونسپلٹی جیت لی جبکہ اردگان کی جماعت اے کے پارٹی کے کئی مضبوط اضلاع میں بھی حزبِ اختلاف کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ صدر اردگان نے تقریباً دو دہائیوں تک ترکی پر حکومت کی ہے اور الیکشن سے قبل رائے عامہ کے جائزوں میں اے کے پی اور ری پبلکن پیپلز پارٹی میں استنبول میں سخت مقابلے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ یہی نہیں ری پبلکن پیپلز پارٹی کی ملک بھر میں ممکنہ شکست دیکھی جا رہی تھی۔ لیکن انتخابی نتائج ان تمام جائزوں کے برعکس آئے ہیں۔  بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے امام اوغلو کو صدر اردگان کے ممکنہ صدارتی حریف کے طور پر مزید مضبوط کر دیا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق ری پبلکن پیپلز پارٹی نے ملک بھر میں ۳۷؍ فی صد ووٹ حاصل کئے جو اس کی صدر ردگان کی پارٹی کے خلاف سب سے بڑی انتخابی فتح ہے۔ خبر کے مطابق۸۰؍ فی صد سے زیادہ ووٹوں کی گنتی کے ساتھ استنبول کے موجودہ میئر اکرم امام اوغلو ترکی کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز میں بڑے فرق سے آگے ہیں۔ نتائج کے مطابق دارالحکومت انقرہ کے میئر منصور یاواس نے اپنے حریف سے۲۵؍ پوائنٹس کی واضح برتری کے ساتھ اپنی نشست برقرار رکھی ہے۔ 
 اس الیکشن کو اردگان کی مقبولیت کے پیمانے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ ان کی پارٹی ان انتخابات میں پانچ سال قبل کے انتخابات میں کھوئے گئے اہم شہری علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK