Inquilab Logo

احمد نگر میں مسلمانوں کیخلاف یکطرفہ کارروائی ، ۱۱۳؍ افراد پر معاملہ درج

Updated: May 18, 2023, 9:26 AM IST | ahmednager

اکثریتی طبقہ شہر میں’ بے مدت بند‘ کے ذریعے مبینہ طور پر ’شوبھا یاترا‘ پر پتھرائو کرنے والوں کی گرفتاری کیلئے پولیس پر دبائو بنا رہا ہے

The pattern of police action in Ahmednagar and Akola is the same (File).
احمد نگر اور اکولہ میں پولیس کی کارروائی کا پیٹرن ایک ہی ہے ( فائل )

یہاں سے ۷۰؍ کلومیٹرفاصلے پر واقع شیوگائوں کے مسلمان بے یارومددگار ہیں۔تفتیش کے نام پر یکطرفہ گرفتاریوں سے پورے علاقے میں خوف وہراس کا ماحول ہے۔ڈر کے مارے گھروں سے نکل نہیں رہے ہیں۔نوجوانوں کی بھاری تعداد اِس لئے روپوش ہیکہ تشدد کا الزام اُن کے سَر ڈال کر انہیں دن رات تلاش کیاجارہاہے ۔ناگفتہ بہ حالات میں شب وروز گزارنے والے مقامی مسلمانوں نے مدد کیلئے گہار لگائی لیکن تشفی اور تیقن کے سوا انہیں کچھ نہیں مل رہا۔اکثریتی فرقے نے شیوگائوں میں کاروبار دکانیں بے مدت بند کرنے کے فیصلے پر عمل آوری کرتے ہوئے صاف موقف واضح کردیا ہیکہ جب تک سارے ’ملزمین ‘پکڑے نہیں جائیں گے تب تک شیوگائوں میں کاروباردکانیں جاری نہیں کی جائیں گی۔
۱۳؍ دفعات کےتحت سیکڑوں مسلمانوں پر  مقدمہ 
 شیوگائوں پولیس اسٹیشن میں ۱۵؍مئی کو پولیس کانسٹیبل مہیش لکشمن ساونت (۳۴)کی فریاد پر درج کی گئی ایف آئی آرمیں نام بنام ۱۱۳؍ ملزمین کے علاوہ ۱۰۰؍ سے ۱۵۰؍نامعلوم افراد شامل ہیں۔آر م ایکٹ ۲۵؍۴کے ساتھ کریمنل لاء امینڈمینٹ ایکٹ قلم ۷؍اورعوامی املاک نقصان قاعدہ ۱۹۸۴؍قلم ۳(۱)کا اطلاق ہوا ہے۔شوبھا یاترا پر پتھرائو، تشدد، مارپیٹ، آتشزدگی  ،افواہوں کی ترسیل ،فرقہ وارانہ صورتحال خراب کرنے نیز قتل واقدام قتل کے ارادے سے مہلک ہتھیار کا استعمال کرنے کے معاملات کے مطابق دفعات لگائی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں شکایت کنندہ کے بیان کی روشنی میں ۱۳؍دفعات کا اطلاق ہوا ہے۔ واضح رہیکہ اس معاملے میں اب تک ۳۲؍افراد کو گرفتار کئے جانے کے بعد انہیں ۴؍دنوں کی پولیس تحویل میں بھیجا جاچکا ہے۔ 
اکثریتی فرقے کا بے مدت بند جاری 
   شوبھایاترا پر مبینہ طور پر پتھرائو کرنے والوں کی گرفتاری کیلئے اکثریتی فرقے نے شیو گائوں میں کاروبار اور دکانیں بے مدت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بیوپاری ایسوسی ایشن کی میٹنگ میںڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ مِٹکے نے سمجھانے کی کوشش کی لیکن ایسوسی ایشن نے انکار کردیا ۔
اقلیتی فرقے کو بھروسہ نہیں
 نام نہ ظاہر کئے جانے کی شرط پر شیوگائوں کے باشندوں نے بتایا کہ سیّد جان میاں مرکز مسجدکے پاس ہنگامہ کرکے صورتحال بگاڑنے والوں کیخلاف ایف آئی آر درج کروانے میں دشواریاں آرہی ہیں۔مقامی پولیس پر تو بھروسہ ہی نہیں  ہےکیوں کہ برسر اقتدار سیاسی جماعت سے تعلق ہونے کے سبب مقامی پولیس اُن کے دبائومیں کام کررہی ہے۔ ضلع احمد نگر کے نگراں وزیر  رادھا کرشن وِکھے پاٹل اور مقامی ایم ایل اے مونیکا راجڑے کے متعصبانہ کردار سے اقلیتی فرقےمیں ناراضگی پھیلی ہوئی ہے۔یاد رہے کہ انہوں نے اب تک اقلیتی علاقوں میں فساد کے بعد احوال پوچھنا تک ضروری نہیں سمجھا البتہ ان کی گرفتاری پر دبائو بنا رہے ہیں۔ 

ahmednagar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK