بھگت سنگھ جن ادھیکار یاترا کا چھٹا دن ۔ گوونڈی پہنچی ۔ شرکاء نے ہاتھوں میں مختلف نعروں والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے
EPAPER
Updated: March 20, 2023, 10:49 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Kurla
بھگت سنگھ جن ادھیکار یاترا کا چھٹا دن ۔ گوونڈی پہنچی ۔ شرکاء نے ہاتھوں میں مختلف نعروں والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے
): نفرت اورفرقہ وارانہ ماحول میںامن اوراتحاد کا پیغام دیتے ہوئےمتعدد سماجی تنظیموں کےاشتراک سےنکالی گئی ’بھگت سنگھ جن ادھیکار یاترا‘ اتوار کوگوونڈی کے لمبونی باغ علاقے سے رضا میرج ہا ل پہنچی ۔ یہاںمنتظمین اورریلی کے شرکاء کی جانب سے راستے میںاردو ،ہندی اورمراٹھی زبان میںپمفلٹ تقسیم کئے گئے اوران کوریلی کا حصہ بننے کی دعوت دی گئی۔ اس پمفلٹ میںملک کے موجودہ تمام حالات کا احاطہ کیا گیا ہے اوریہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ حکومت نے کیا کہا تھا اورحالات کیا ہوگئے۔ عام آدمی اوراس کے مسائل کیا ہیں، کس طرح اس کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ترین مسئلہ بن گیا ہے۔
۱۵؍مارچ کو کرلا اسٹیشن سے اس یاترا کا آغاز ہواتھا ۔ ۱۱؍اپریل تک یہ یاتراممبئی کے الگ الگ حصوںمیںنکالی جائے گی ۔اس میں بطور خاص یہ نعرہ لگایا جارہا ہے ’بے روزگاری ، مہنگائی ، بدعنوانی ، فرقہ پرستی اورمحنت کش عوام کی لوٹ کے خلاف ایک ہوں گےطلبہ ، ملازمین ،نوجوان اورمزدور‘۔
یہ یاترا بھارت کی کرانتی کاری مزدور پارٹی ، نوجوان بھارت سبھا، استری مکتی لیگ اوربگل مزدور وغیرہ کے اشتراک سے نکالی جارہی ہے ۔ریلی کے شرکاء ہاتھوں میںپلے کارڈز لئے رہتے ہیں جس پر’محنت کشوں کی یہی پکار ،لے کررہیں گے جن ادھیکار ، فرقہ پرستی کے خلاف بلند کریں گے اپنی آواز‘ نعرے لکھے ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ایک خاص بات یہ بھی کہ اس ریلی میںفاطمہ شیخ کی تصاویر کونمایاں کیا جاتا ہے ،یہ وہی فاطمہ شیخ ہیں جنہوںنے ساوتری بائی پھلے کے ساتھ خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کے لئے تاریخی کارنامہ انجام دیا تھا۔
ڈاکٹر پوجاچنچولے نے کہاکہ ’’ عام آدمی کوذات پات اور دھرم کے نام پربانٹا جاتا ہے اوراس کے حقوق پامال کئےجاتے ہیں۔اس یاتراکے ذریعےیہی پیغام دیا جارہا ہےکہ لوگ متحد ہوں اورسیاست کا شکار نہ ہوں ۔ جس دن عام آدمی اپنی طاقت کو محسوس کرلے گا، اس دن سے اس ملک کا نقشہ کچھ اور ہوگا اور پھر کوئی طاقت عام آدمی کے حقوق پامال نہیںکرسکے گی۔‘‘
ببن ٹھوکے نے کہاکہ ’’ اس جن یاتراکے ذریعے عام آدمی کو بھگت سنگھ کا پیغام پہنچانا ہے اور اس قربانی کویاددلانا ہے جوان سپوتوں نے دیش کے لئے دی ہے۔اس ریلی کا دوسرا بڑا اور اہم مقصد لوگوںکومتحد اوربیدارکرنا اوراتحاد کے ذریعے آئین اور جمہوریت کی حفاظت کرنا ہے۔ ‘‘ اویناش نےکہا کہ’’ یہ ریلی صرف ممبئی اورمہاراشٹر میںنہیںبلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی نکالی جارہی ہے۔‘‘