Inquilab Logo

ولادیمیر زیلنسکی امریکہ میں، کانگریس سے خطاب

Updated: December 22, 2022, 12:04 PM IST | Washington

یوکرین کے صدر نے ٹویٹ کرکے اطلاع دی کہ وہ اپنے ملک کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط کرنے کیلئے امریکہ کا سفر کر رہے ہیں۔ جوبائیڈن سے ملاقات اور کانگریس سے خطاب کی بھی اطلاع۔ نینسی پیلوسی نے پہلے ہی زیلنسکی کے خطاب کی اطلاع دی۔ وہائٹ ہائوس کا یوکرین کیلئے نئی امداد کا بھی اشارہ

Ukrainian President Volodymyr Zelenskyy has repeatedly asked the international community for military aid. (file photo)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بار بار عالمی برادری سے جنگی مدد مانگ رہے ہیں۔ ( فائل فوٹو)

روسی حملے کا شکار یورپی ملک یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بدھ کو امریکہ کے دورے کیلئے واشنگٹن پہنچے۔ حالانکہ سیکوریٹی خدشات کے سبب دورے کے التوا کے بھی امکانات بھی ہو سکتے ہیں۔صدر زیلنسکی نے بدھ ہی کو ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط کرنے کیلئے امریکہ کا سفر کر رہے ہیں۔ 
  حالانکہ خبر لکھے جانے تک  زیلنسکی کے امریکہ پہنچنے کی کوئی خبر نہیں ملی تھی لیکن یوکرین کے صدر کے مطابق وہ امریکی ہم منصب جو بائیڈن سے ملاقات کررہے ہیں جس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر بات چیت ہو گی۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ وہ امریکی کانگریس سے بھی خطاب کریں گے جس کے بعد وہ کئی دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔دوسری جانب امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اراکین کو آگاہ کیاہے کہ بدھ کی شب کانگریس کا اجلاس ہوگا۔ وقت کے تفرق کے سبب خبر لکھے جانے تک  اس اجلاس کی کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
  یاد رہے کہ منگل کو کانگریس کے اراکین کے نام ایک خط میں اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا تھا کہ ۱۱۷؍ ویں کانگریس کا بہت ہی خاص اجلاس قانون سازی کے ساتھ ختم ہو رہا ہے جو امریکہ کے عوام کیلئے پیش رفت کے ساتھ ساتھ جمہوریت کی حمایت ہے۔انہوں نے اراکینِ کانگریس سے کہا ہےکہ بدھ کی رات جمہوریت پر خصوصی توجہ کیلئے اجلاس میں شریک ہوں۔ امریکی قانون ساز رواں ہفتے ایک ایسے بجٹ رائے شماری پر حصہ لیں گے جس میں یوکرین کیلئے ۴۵؍ ارب ڈالر کی ہنگامی فنڈنگ شامل ہے۔
 منگل کو زیلنسکی نے یوکرین کے مشرقی شہر باخموت کا دورہ کیا تھا جہاں یوکرین اور روس کی افواج شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔اس دورے کے بعد ان کے دفتر سے جاری  ویڈیو میں زیلنسکی کو فوجی اہلکار کی جانب سے یوکرین کا جھنڈا دیا گیا تھا اور اسے امریکہ کے رہنماؤں تک پہنچانے کا اشارہ کیا گیا تھا۔ویڈیو میں زیلنسکی نے کہا کہ نوجوانوں نے دستخطوں کے ساتھ خوبصورت یوکرینی جھنڈا ہمارے حوالے کیا۔
 ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین آسان صورتِ حال میں نہیں ہے۔ دشمن اپنی فوج بڑھا رہا ہے لیکن یوکرین کے لوگ بھی بہادر ہیں جنہیں زیادہ طاقت ور ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔انہوں نے فوجی اہلکاروں کی جانب سے دیئے گئے جھنڈے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جھنڈے کو کانگریس اور امریکہ کے صدر تک پہنچائیں گے ۔  انہوں نے امریکہ کے تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔
 اپنے اپنے فوجیوں کی تعریف
 زیلنسکی اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن نے منگل کو اپنے اپنے فوجیوں کی ہمت کی تعریف کی تھی۔ پوتن نے روس کی اعلیٰ سیکوریٹی ایجنسی `ایف ایس بی کو بھی حکم دیا تھا کہ وہ ملک کی سرحدوں اور اندرون ملک نگرانی میں اضافہ کرے تاکہ بیرون ملک سے آنے والے نئے خطرات اور اندرون ملک غداروں کا مقابلہ ہو سکے۔انہوں نے یہ گفتگو بیلاروس کے شہر منسک کے ایک غیر معمولی دورے کے ایک دن بعد کی۔ اس دورے میں روسی صدر نے پڑوسی ملک بیلاروس کے ساتھ تعاون کے فوائد کی تعریف کی۔
 اس پیش رفت کے بعد کیف میں یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ روس اوربیلاروس مشترکہ زمینی حملے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔یوکرین جنگ میں روس ایرانی ساختہ ڈرونز استعمال کر رہا ہے۔ ادھر بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے فروری میں روسی فوجیوں کو حملے کیلئے  لانچنگ پیڈ فراہم کرنے کے بعد بار ہا کہا ہے کہ ان کا اپنے ملک کی فوج یوکرین بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ روس کی یوکرین پر مسلط کردہ جنگ میں ہلاکتوں اور اموات سے متعلق مختلف اعداد و شمار کے اندازے لگائے جاتے رہے ہیں۔برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے ایک اندازے کے حوالے سے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے لگ بھگ ایک لاکھ روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں یا وہ فوج چھوڑ چکے ہیں۔ انہوں نے یوکرین کی افواج کی ہلاکتوں کے بارے میں اعداد و شمار نہیں بتائے۔ البتہ ایک اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار نے حال ہی میں کہا تھا کہ اس جنگ میں ایک لاکھ یوکرینی فوجی ہلاک اور زخمی ہو چکے  ہیں۔
 امریکہ کی یوکرین کو ۱ء۸؍ارب ڈالر کی امداد 
ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ بہت جلد یوکرین کیلئے ۱ء۸؍ ارب  ڈالر کی فوجی امداد کے پیکیج کا اعلان کرے گا جس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹم بھی شامل ہوگا۔اطلاع کے مطابق  اس میںیوکرین کے جنگی طیاروں کیلئے پری سیشن گائیڈیڈ بم بھی فراہم کئے جائیں گے ۔ امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امدادی پیکیج کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ یاد رہے کہ امریکہ  نے اب تک کئی سو ارب ڈالر   یوکرین کی جنگ  میں لگا دیئے ہیں۔ ساتھ ہی روس پر کئی طرح کی پابندی بھی لگائی ہے لیکن یہ جنگ دونوں میں سے کسی ہی فریق کے قابو میں نہیں آ رہی ہے۔ اس وقت روس نے یوکرین کے کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے لیکن یوکرین نے کئی علاقے واپس بھی لئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK