Inquilab Logo

افریقی ممالک میں پانی کاسنگین بحران

Updated: March 22, 2023, 12:41 PM IST | New York

سب سے زیادہ بچے متاثر، پانی سے متعلق اقوام امتحدہ کی عالمی کانفرنس سے قبل یونیسیف نے اپنے رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ۱۰؍ افریقی ممالک میں  ایک کروڑ ۹۰؍ لاکھ بچے بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں ، بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں ہورہی ہیں

This photo is from Somalia, in which a mother gives water to her children. (Photo courtesy: UNICEF)
یہ تصویر صومالیہ کی ہے جس میں ایک ماں اپنے بچوں کو پانی پلا رہی ہے۔ ( تصویر ، بشکریہ: یونیسف)

 افریقی ممالک میں پانی کا سنگین ترین بحران پیدا ہوگیا ہے جس سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہو  رہے ہیں ۔ 
  یاد رہےکہ ۲۲؍ سے ۲۴؍ مارچ تک اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیویارک میں  پانی کے تحفظ سے متعلق ’واٹر `  کانفرنس۲۰۲۳ء‘ میں ۲۰۳۰ء  تک  صاف پانی کی فراہمی اور اس کے تحفظ  پر غور کیا جائے گا۔ اسی مناسبت سے بچوں کی فلاح وبہبود سے متعلق ادارے یونیسیف  نے  ایک چشم کشا رپورٹ  جاری کی  ہےجس میں اس نےبتایا کہ  سب سے زیادہ بچے پانی کیلئے ترس رہے ہیں۔ یونیسیف کے ڈائریکٹر آف پروگرام سنجے وجے سیکرا نے  بتایا ،’’ افریقہ میں پانی کی قلت سے شدید دشواریاں ہورہی ہیں۔  ۱۰؍ افریقی ممالک میں ایک کروڑ ۹۰ ؍لاکھ سے زیادہ بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں ،کیونکہ انہیں حسب ضرورت پانی نہیں مل رہا ہے۔‘‘
  رپورٹ میں اس کی تفصیل بیان کی گئی ہے ،’’ ایک کروڑ ۹۰؍ لاکھ بچوں میں سے تقریباً ایک تہائی  کے گھروں میں پانی دستیاب نہیں ہے جبکہ دوتہائی کو صفائی کی بنیادی سہولت میسر نہیں ہے۔ ایک چوتھائی بچے کھلے میں رفع حاجت  پر مجبور ہیں اوراس کیلئے ان کے پاس کوئی متبادل جگہ نہیں ہے۔ تین چوتھائی بچے اپنے ہاتھ تک نہیں دھو سکتے کیونکہ ان کے گھروںمیں صابن اور پانی دونوں ہی دستیاب نہیں ہیں۔
  رپورٹ میںیہ بھی بتایا گیا ، ’’ کچھ افریقی ممالک میں  پانی  کا حصول انتہائی مشکل ہوگیا  ہے۔   برکینا فاسو، کیمرون، چاڈ، گنی، مالی، نائیجر، سوڈان ، نائیجیریا اور صومالیہ  جیسے ممالک کی ایک بڑی تعدا د کا اچھا خاصا وقت پانی کے حصول میں  صرف ہوجاتا ہے۔ ‘‘
   گزشتہ دنوں چاڈ کے کچھ علاقوں کی ایسی تصاویر اور ویڈ یو زمنظر عام پر آئے جن میں  گاؤں کےمرد اور لڑکے پانی کیلئے کنواں کھود رہے ہیں جس میں خچر سے مدد لے رہےہیں۔ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق چاڈ کےکچھ علاقوں میں کنواں   ہاتھوں سے کھودا جاتا ہے ۔ وہاں مشین  دستیاب نہیں ہے۔ ایک کنواں کھودنے میں ۲۰ ؍ افراد کو کئی ہفتوں تک کام کرنا پڑتا ہے۔ اس طرح بڑی مشکل سے پینے کا پانی نصیب  ہوتا ہے۔  

africa Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK