Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ہم مساجد سے مائیک نہیں اتاریں گے ،ڈیسیبل پرعمل کیا جائے گا ‘‘

Updated: June 10, 2025, 10:58 PM IST | Mumbai

چیتا کیمپ کی متعدد مساجد کے ٹرسٹیان اورمقامی ذمہ دار شخصیات کا ٹرامبے پولیس کے سینئر انسپکٹر کوجواب

The mosques in Cheeta Camp can be found at the police station.
چیتا کیمپ میں واقع مساجد کے ذمہ داران پولیس اسٹیشن میں دیکھے جا سکتے ہیں

’’ہم مساجد سے مائیک نہیںاتاریں گے، ڈیسیبل پر عمل کرتے ہوئے آواز کی سطح کم رکھی جائے گی۔‘‘ چیتا کیمپ کی متعدد مساجد کے ٹرسٹیان اورمقامی ذمہ دار شخصیات نے ٹرامبے پولیس کے سینئر انسپکٹر کو جواب دیا ۔ دراصل منگل کو مسجد معراج  سےمائیک اتروانے پہنچے ۲؍ پولیس اہلکاروں کو مائیک اتارنے سے صاف منع کرنے کےبعد ذمہ داران پولیس اسٹیشن پہنچے اور اپنی بات رکھی۔ اتنا ہی نہیںپولیس کی زور زبردستی سے مقامی لوگوں کوبھی مطلع کردیا گیا ۔
 پولیس اسٹیشن جانے والو ں میںشامل سماجی خدمت گار رفیق شیخ نے نمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ ’’ مساجد سے لاؤڈاسپیکر اتارنے کے تعلق سے منگل کو ٹرامبے پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس افسر کے ہمراہ ایک میٹنگ کی گئی۔ میٹنگ میںشبیر خان اوردیگر ذمہ داران نے قدرے بلند آواز میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہم مساجد سے لاؤڈاسپیکر نہیں اتاریں گے ، ہم سپریم کورٹ کے ساؤنڈ ڈیسیبلیٹی کے احکامات پر سختی سے عمل کریں گے۔ اس پراینٹی ٹیررسٹ سیل افسر لونڈھے کی جانب سے کہا گیا کہ لاؤڈاسپیکر تو دکھائی دے رہے ہیںجس پرمیٹنگ میں موجود ذمہ داران نے جواب دیا کہ ہم نے اس کےتار کاٹ دیئے ہیں۔ ہمیںیہ دکھایا جائے کہ عدالت کی جانب سے کہاں یہ حکم دیا گیا ہے کہ لاؤڈاسپیکر اتار دیئے جائیں، اگر ایسا آرڈرہے تولکھ کردیجئے۔ ‘‘ ذمہ داران کی جانب سے یہ بھی کہاگیا کہ ’’ہم مائیک توکسی صورت نہیں اتاریںگے، آپ ڈیسیبل طے کرنے کےلئےمشین کواپنی جانب سے مقفل کرسکتے ہیں۔‘‘
 ٹرامبے پولیس کے ہمراہ میٹنگ میں عبدالغفور، محمد رفیق، عبدالغنی، آزاد سنجر، عظیم خان ، احتشام، محمد سراج، محمد یونس، محمد وزیر اور محمد ایاز وغیرہ موجود تھےاور انہوں نےسینئر انسپکٹر سےگفت وشنید بھی کی ۔واضح ہوکہ لاؤڈاسپیکراتروانے کےلئے پولیس اہلکار پہلےجامع مسجد معراج پہنچےاس کے بعدسنّی اسلامیہ مسجد، گلشن مدینہ مسجد ،گلشن بغداد، مسجد ،فرقانیہ مسجد ایف سیکٹر، جامع مسجد پائلی پاڑا بھی گئے مگر کہیں سے لاؤڈاسپیکر نہیں اتارا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK