منوج جرنگے کا ایک بار پھر بھوک ہڑتال کا اعلان ، ۲۹؍ اگست کو ممبئی کوچ کریں گے، جواب میں لکشمن ہاکے نے بھی ممبئی کیلئے او بی سی سماج کے لانگ مارچ کا اعلان کیا
EPAPER
Updated: April 30, 2025, 11:08 PM IST | Jalna
منوج جرنگے کا ایک بار پھر بھوک ہڑتال کا اعلان ، ۲۹؍ اگست کو ممبئی کوچ کریں گے، جواب میں لکشمن ہاکے نے بھی ممبئی کیلئے او بی سی سماج کے لانگ مارچ کا اعلان کیا
مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے ایک بار پھر بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور انتباہ دیا ہے کہ اس بار وہ اپنے مقصد کو پورا کئے بغیر ممبئی سے واپس نہیں آئیں گے۔ جرنگے نے بھوک ہڑتال کی تاریخ بھی بتادی ہے کہ وہ ۲۹؍ اگست سے ممبئی میں اپنی بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔ ان کے اس اعلان کے بعد او بی سی کارکن لکشمن ہاکے نے ان کے جواب میں بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کی وجہ سے اگست کے مہینے میں ایک بار پھر مراٹھا بنام او بی سی ماحول تیار ہونے کا اندیشہ ہے۔
بدھ کے روز منوج جرنگے جالنہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’’حکومت نے ۱۰۰؍ فیصد ہم سے دھوکا کیا ہے۔ گزشتہ ۲؍ سال سے ہم تحمل سے کام لے رہے ہیں۔ گزشتہ بھوک ہڑتال کے وقت ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ہمارے ۴؍ مطالبات فوری طور پر منظور کئے جائیں گے۔ ۳؍ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر ایک بھی مطالبہ پورا نہیں کیا گیا ہے۔ مجھے اپنے سماج کے بچوں کی مشکلات کو بھی دیکھنا ہوتا ہے۔ آخر ہمارا سماج کب تک صبر کرے گا؟‘‘ جرنگے نے کہا ’’۲۹؍ اگست ۲۰۲۵ء کو ہم ممبئی جائیں گے۔ اب ممبئی جانے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ یہ بات ہماری سمجھ میں آ گئی ہے۔ ممبئی میں ہم بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ ‘‘ انہوں نے مراٹھا سماج کو تلقین کی کہ’’ اپنے مطالبات کو تسلیم کروانے کیلئے ہمیں فوری طور پر یہ قدم اٹھانا ہوگا۔ اس لئے ۲۹؍ اگست سے قبل مراٹھا بھائی اپنے سارے کام نپٹا لیں اور تیار رہیں۔ اب ہمیں واپس ( ریزرویشن لئے بغیر) نہیں آنا ہے۔
مراٹھا کارکن کا کہنا ہے کہ ’’ سگے سوئرے (لواحقین) کے قانون سے متعلق نوٹیفکیشن کو جاری کئے ہوئے ڈیڑھ سال ہو چکے ہیں۔ حکومت نے صد فیصد ہمارے ساتھ دھوکا دہی کی ہے۔ ہمارے جو مطالبات ہیں وہ آپ کو زبانی یاد ہو گئے ہوں گے۔ اب میں اپنے احتجاج کا آئندہ لائحہ عمل یکم اگست کو بیان کروں گا۔‘‘ جرنگے کے مطابق ’’ ہماری مانگوں پر حکومت نے پی ایچ ڈی کر لی ہے۔ شندے کمیشن نے کام کیا ہے ۔ ہمارا ( مراٹھوںکا) نام رجسٹر میں نہیں ہے کہا گیا لیکن آپ نے یہ کام ڈھونڈ نکالے۔ اس کیلئے ہم نے حکومت کی تعریف کی۔ ہمارا نام کنبی زمرے میں ملا ہے۔ اب افسران کو کیا تکلیف ہے؟ جو افسران ہمیں کنبی سرٹیفکیٹ بنا کر نہیں دے رہے ہیں انہیں معطل کر دیجئے۔ ‘‘
منوج جرنگے کے اعلان کے فوراً بعد او بی سی کارکن لکشمن ہاکے نے ان کی مخالفت میں بیان جاری کیا۔ ہاکے کا کہنا ہے کہ جس دن منوج جرنگے ممبئی میں بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسی دن او بی سی سماج ممبئی کیلئے کوچ کرے گا۔ انہوں نے کہا ’’ ہم مالیگائوں کے کھنڈوبا کے سامنے ناریل پھوڑیں گے اور ممبئی کیلئے لانگ مارچ کی شروعات کریں گے ۔‘‘ ہاکے کا کہنا ہے کہ ’’ منوج جرنگے انتہائی پاگل، جاہل اور دیوانہ آدمی ہے۔ حکومت کو ہم لوگوں پرتوجہ دینی چاہئے۔ اقتدار کی خواہش کو درکنار کرکے جن لوگوں نے آپ کو منتخب کیا ہے آپ کو ان کی جانب سے ایوان میں آواز اٹھانی چاہئے۔ ‘‘ او بی سی کارکن کے مطابق ’’شندے کمیٹی کی رپورٹ آپ کے سامنے ہے۔ اگر یہ سچ ہے تو مہاراشٹر میں او بی سی ریزرویشن ختم ہو چکا ہے ۔ میں یہ اطلاع مہاراشٹر کے او بی سی لیڈران کو دے رہا ہوں۔ اب تک ۸؍ لاکھ سرٹیفکیٹ (کنبی سماج کے ) تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی سماج سیاسی طور پر یوں بھی غائب ہوتا جا رہا ہے اور اگر ایسا ہی چلتا رہا تو آگے کیا ہوگا کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ اس تعلق سے وزیر اعلیٰ کو وضاحت کرنی چاہئے۔
یاد رہے کہ منوج جرنگے کی مراٹھا ریزرویشن کی مانگ کے مقابلے میں لکشمن ہاکے نے او بی سی ریزرویشن بچانے کی تحریک کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مراٹھا سماج کو (جرنگے کے مطالبے کے مطابق) اگر او بی سی زمرے میں ریزرویشن دیا گیا تو او بی سی سماج کا ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔ ان دونوں کے ایک ہی دن اعلان کے بعد اندیشہ ہے کہ اگست کے مہینے میں او بی سی اور مراٹھا سماج ایک بار پھر آمنے سامنے نظر آئیں۔ یاد رہے کہ مہایوتی کے کچھ لیڈران کا الزام ہے کہ منوج جرنگے دراصل شرد پوار کے پیادے ہیں جبکہ خود منوج جرنگے لکشمن ہاکے کو دیویندر فرنویس کی کٹھ پتلی کہتے ہیں۔ لکشمن ہاکے کھلے طور پر فرنویس کی حمایت کرتے ہیں۔