Inquilab Logo Happiest Places to Work

دیویندر فرنویس مراٹھوں سے بغض کو کنارے رکھیں اور تسلیم کریں کہ مراٹھا ہی کنبی سماج ہے : منوج جرنگے

Updated: June 05, 2025, 11:52 PM IST | Pune

مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دیویندر فرنویس مراٹھوں سے بغض رکھتے ہیں۔ انہیں اس بغض کو کنارے کرتے ہوئے اس بات کو تسلیم کرنا چاہئے کہ مراٹھا ہی کنبی سماج ہے۔ جرنگے جمعرات کو پونے میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔

Maratha social activist Manoj Jharanga
مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے

 مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو نشانہ بنانا  شروع کر دیا ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ دیویندر فرنویس مراٹھوں سے بغض رکھتے ہیں۔ انہیں اس بغض کو  کنارے کرتے ہوئے  اس بات کو تسلیم کرنا چاہئے کہ مراٹھا  ہی کنبی سماج ہے۔  جرنگے جمعرات کو پونے میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ یاد رہے کہ انہوں نے ۲۹؍ اگست سے مراٹھا ریزرویشن تحریک دوبارہ چھیڑنے کا اعلان کیا ہے۔ 
  منوج جرنگے کا کہنا ہے کہ ’’  دیویندر فرنویس عجیب آدمی ہیں۔ ان کے اندر مراٹھوں سے بغض ہے۔ سنتوش دیشمکھ قتل میں بھی انہوں نے ہی معاملہ خراب کیا تھا۔ ‘‘ مراٹھا کارکن کے مطابق ’’  فرنویس کو مراٹھوں سے بغض کنارے رکھنا چاہئے اور اس بات کو تسلیم کرنا چاہئے کہ مراٹھا ہی کنبی ہیں۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ دیویندر فرنویس کے اندر مراٹھوں کے تعلق سے بغض ہے یا نہیں یہ جلد معلوم ہو جائے گا۔ ہم نے انہیں ۴؍ ماہ کا وقت دیا ہے۔ وقت تو ویسے ۲؍ سال کا دیا جا چکا ہے۔  اس لئے اب نہیں جی آر جاری کر دینا چاہئے کہ مراٹھا اور کنبی ایک ہی سماج ہے۔‘‘ یاد  رہے کہ جب منوج جرنگے نے مراٹھا ریزرویشن تحریک شروع کی تھی اس وقت دیویندر فرنویس نائب وزیر اعلیٰ تھے ۔ اس وقت بھی جرنگے فرنویس ہی کو تنقید کا نشانہ بنایا کرتے تھے۔ اب فرنویس وزیر اعلیٰ ہیں۔  اب بھی ان کا نشانہ فرنویس ہی ہوتے ہیں۔ اس تعلق سے جرنے کا کہنا ہے ’’  میری اور ان کی کوئی دشمنی نہیں ہے۔  انہوں نے اب تک (مراٹھوں کے خلاف درج) کئی کیس واپس نہیں لئے ہیں۔ انہیں وہ کیس واپس لینے چاہئے۔ یہ فرنویس ہی تھے جنہوں نے ہماری مائوں اور بہنوں کے (پولیس کے ذریعے) سر پھوڑے تھے۔   اسی لئے میں ان کے خلاف بولتا رہتا ہوں۔‘‘ یاد رہے کہ  ۲۰۲۳ء میں جب منوج جرنگے نے جالنہ میں بھوک ہڑتال کی تھی تو انہیں ہٹانے کیلئے  حکومت نے جرنگے کے حامیوں پر لاٹھی چارج کیا تھا جس میں کئی نوجوان اور خواتین زخمی ہوئے تھے۔ جواب میں مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا تھا جس کی پاداش میں کئی نوجوانوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔ منوج جرنگے اسی کا حوالہ دے رہے تھے۔ منوج جرنگے نے اس بات کو دہرایا کہ ’’ہم ۲۹؍ اگست کو ممبئی جائیں گے اور جب تک ریزرویشن نہیں مل جاتا اس وقت تک واپس نہیں لوٹیں گے۔ ‘‘ 
  اس دوران منوج جرنگے نے سنتوش دیشمکھ قتل معاملے میں بھی دیویندر فرنویس پر مجرمین کو بچانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری وکیل  عدالت میں کہہ رہے ہیں کہ اگر ملزمین کو بری کر دیا جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔  اب لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ‘‘ یاد  رہے کہ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے مقابلے میں او بی سی تحریک کھڑی کرنے والے نوجوان لیڈر لکشمن ہاکے نے بھی اعلان کر رکھا ہے کہ جس دن منوج جرنگے ممبئی کیلئے روانہ ہوں گے اسی دن ہم بھی  احتجاج کیلئے ممبئی جائیں گے۔ انہوں نے بھی دیویندر فرنویس کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا ہے۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مراٹھا اور او بی سی سماج دونوں ہی مہایوتی حکومت سے ناراض ہے۔ اگست مہینے سے قبل اگر حکومت نے کوئی راستہ نہیں نکالا تو ریاست میں  پھر ایک حالات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK