Inquilab Logo

معروف افسانہ نگار اکرام باگ کا انتقال، اُردو حلقوں میں سوگواری کی لہر

Updated: July 03, 2020, 7:42 AM IST | Agency | Gulbarga

برصغیر کے جدید لب و لہجہ کے ممتاز افسانہ نگار پروفیسر اکرام باگ کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس خبر نے اُردو دنیا کو رنجیدہ کردیا ہے

Akram Bag
اکرم باگ

برصغیر کے جدید لب و لہجہ کے ممتاز افسانہ نگار پروفیسر اکرام باگ کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس خبر نے اُردو دنیا کو رنجیدہ کردیا ہے۔  ان کے انتقال پر اردو حلقوں نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے  ان کے متعلق کو صبر جمیل کی تلقین کی ہے۔ انہیں  جدیدیت کےزمانے میں شہر گلبرگہ کا ایک مضبوط قلعہ تصور کیا جاتا تھا۔اس دور کے افسانہ نگاروں میں اکرام باگ اپنی ذہانت ، مطالعہ اور عصری علوم و فنون لطیفہ پر دسترس کے باعث  بہترین افسانے لکھنے والوں میں شمار ہوتے تھے۔ ان کے افسانے نہ صرف قاری کی پسند بن گئے تھے بلکہ تنقید نگاروں کی میزان پر بھی کھرے اترتے تھے۔
  اکرام باگ کا تعلق گلبرگہ کی بستی بسواکلیان  سے تھا۔ انہوں نے اس بستی کو نہ صرف  اردو دنیا سے متعارف کروایا بلکہ   ان کی حیات ہی میں اس علاقے کو اکرام باگ کے شہر سے جانا جانے لگا تھا ۔   ان کے انتقال کو  افسانوی ادب کے ایک روشن باب کا خاتمہ قرار دیا جارہا ہے ۔ وہ جدید فکشن میں اپنا منفرد مقام رکھتے تھے اور اس حوالے سے کرناٹک کی افسانوی دنیا میں ایک شناخت تھی ۔  اردو افسانے کی عہد ساز شخصیت کی وفات  اردو دنیا کیلئےایک  ناقابل تلافی نقصان ہے ۔ ان کے علامتی افسانے زبان و ادب کا سرمایہ ہیں۔
  اکرام باگ کو حمید سہر وردی ، م ناگ ، علی امام نقوی اور اس دور کے دیگر افسانہ نگاروں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے جدیدیت اور علامتوں کے سائے تلے اپنی  ادبی حیثیت کو منوایا ہے۔   ان کے اکثر افسانوں میں کرب آئینہ بن جاتا تھا۔  وہ استعارہ، علامت اور تشبیہات کے عمدہ استعمال سے واقف تو تھے ہی اپنے خوبصورت بیانیے کی بدولت بھی لوگوں کے دلوں کو موہ لیتے تھے۔ ایک عرصے سے وہ خاموش تھے۔اس درمیان انہوں نے کوئی نئی تخلیق پیش نہیں کی تھی اور اب وہ اپنے مالک حقیقی جاملے۔
 ان کے سانحہ ارتحال پر انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ کے عہدیدارن و اراکین ڈاکٹر وہاب عندلیب سابق صدر کرناٹک اُردو اکادمی، امجد جاوید صدر انجمن، ڈاکٹر ماجد داغی، میر شاہنواز شاہین، ڈاکٹر حشمت ، ولی احمد، ڈاکٹر محمد افتخار الدین اختر، خواجہ پاشاہ انعامدا ر، پروفیسر عبدالحمید اکبر صدر شعبۂ اُردو بندہ نواز یونیورسٹی، ڈاکٹر رفیق رہبر، عبدالحمید، ڈاکٹر وحید انجم، ڈاکٹر اسما ء تبسم،مجیب احمد اورصلاح الدین نے رنج و ملال کا اظہار کرتے ہوئے اُردو زبان و ادب کی ترقی و ترویج کیلئے اکرام باگ کی خدمات کو خراج پیش کیا اور کہا کہ ان کے افسانوں کے مجموعے ’کوچ‘ اور’اندوختہ‘ افسانوی اردو ادب میں ہمیشہ یا رکھے جائیں گے۔اسی طرح ممتاز رباعی گو عطا کلیانوی پر اُن کا پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ’یادِ رفتگان: عطا کلیانوی‘  بھی کافی اہمیت کا حامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK