روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو حملے سے متعلق بعض سوالات کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔
EPAPER
Updated: March 27, 2024, 11:58 AM IST | Agency | Moscow
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو حملے سے متعلق بعض سوالات کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو حملے سے متعلق بعض سوالات کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔ پوتن نےحکومتی اراکین، علاقائی حکام، خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں اور سیکوریٹی فورسیز کے منتظمین کے ساتھ، دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد اختیار کردہ حفاظتی تدابیر سے متعلق اجلاس طلب کیا۔ پوتن نے تفتیش کو سیاسی تعصبات سے قطع نظر رہتے ہوئے نہایت پیشہ وارانہ اور متعین ہدف کے ساتھ مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ جرم ایسے متعصب عناصر نے کیا ہے جن کے خلاف عالم اسلام برسوں سے جدوجہد کر رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ روس اور اس کے عوام پر یہ خونیں ظلم کس نے کیا ہے۔ جس بات کا ہم کھوج لگا رہے ہیں وہ یہ ہے کہ جرم کس کے حکم پر کیا گیا؟ پوتن نے کہا ہے کہ خفیہ ایجنسی اور سیکوریٹ فورسیز کے درمیان مشترکہ تحقیقی کارروائیوں کے دوران متعدد سوالات کے جواب تلاش کئے گئے ہیں۔ پوتن نے کہا کہ اب بھی کئی سوالوں کے جواب باقی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حملہ آور یوکرین کے جنوبی علاقے میں فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے پوچھا کہ وہاں وہ کس سے ملنے والے تھے؟