Inquilab Logo

پردیپ کورولکر کے خلاف غداری کا مقدمہ کیوں درج نہیں کیا گیا؟

Updated: August 04, 2023, 10:17 AM IST | pune

ایوان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے ڈی آر ڈی او کے سابق ڈاریکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

Pradeep Kurulkar
پردیپ کورولکر

پاکستانی خفیہ ایجنسی کو ملک کی انتہائی حساس معلومات پہنچانے کے الزام میں گرفتار  ڈی آر ڈی او کا ڈائریکٹر پردیپ کورولکر جانچ میں تعاون نہیں کر رہا ہے ۔ معاملے کی جانچ کر رہی اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ جبکہ جس موبائل سے  پولیس کو ثبوت مل سکتا ہے اس کا ڈیٹا انہوں نے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ دوسری طرف اسمبلی میں پردیپ کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ 
  یاد رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے   ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر پردیپ کورولکر کو واٹس ایپ چیٹ کے ذریعے  ملک کی خفیہ معلومات پاکستانی جاسوسوں تک پہنچانے  کے الزام میں گرفتارکیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پردیپ کورولکر زارا داس گپتا نامی خاتون سے رابطہ   میں تھا اور   اس سے مسلسل چیٹ کیا کرتا  تھا۔ اس کے پاس سے پولیس نے ایک سے زیادہ موبائل فون ضبط کئے تھے جن میں سے زارا اور اسکے درمیان کی گفتگو سامنے آئی تھی۔ لیکن اس میں بہت سا ڈیٹا اس نے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ امکان ہے کہ اس ڈیٹا میں سے مزید معلومات پولیس کو حاصل ہو سکتی ہے۔ سرکاری  وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پردیپ کورولکر جانچ میں تعاون نہیں کر رہا ہے۔ فون میں ملی س کی آواز کی جانچ ہو چکی ہے جس کی رپورٹ پر ۹؍ اگست کو سماعت ہونے والی ہے۔ 
  اے ٹی ایس نے بتایا کہ پردیپ کورولکر زارا کو برہموس پروجیکٹ کےتعلق سے مکمل معلومات فراہم کرنے والا تھا لیکن اس کیلئے اس نے ذاتی طور پر ملنے کا وعدہ لیا تھا۔ دونوں کی ملاقات ہونے سے قبل ہی اسے گرفتار کر لیا گیا۔  ایک اور سنگین بات یہ ہے کہ ڈی آر ڈی او کے ذریعے تیار کردہ کواڈ کاپٹر کا ویڈیو بھی اس نے زارا کو بھیجا تھا۔  وہ زارا کے سامنے بڑائی مارا کرتاتھے کہ اگنی ۶؍ میزائیل اس نے ہی تیار کی ہے۔ لیکن ان میں سے کئی باتوں کے ثبوت اس کے موبائل سے ڈیلیٹ کر دیئے گئے ہیں۔ اے ٹی ایس نے موبائل کو گجرات کی لیب میں بھیجا ہے تاکہ سارا ڈیٹا ری کور کیا جاسکے۔
 غداری کا مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ  
 جمعرات کو اسمبلی میں کانگریس رکن پرتھوی راج چوہان نے اس معاملے میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والا شخص کسی پاکستانی  سے  بات بھی کرتا ہے تو اس پر ملک سے غداری کا مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے لیکنڈی آر ڈی اوکے سابق ڈائریکٹر  ڈاکٹر پردیپ کورولکر کے پاکستانی خفیہ ایجنسی کو معلومات فراہم کرنے کے باوجود اس پر  غداری کا کیس درج نہیں کیا گیا ۔    چوہان نے مطالبہ کیا کہ پردیپ کورولکر کے معاملے کی جانچ اے ٹی ایس کے بجائے این آئی اے کو سونپی جائے۔ این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے بھی حکومت سے سوال کیا کہ آخر پردیپ کورولکر  پر حکومت نے غداری کا مقدمہ کیوں درج نہیںکیا؟ وہ  پاکستان کی خاتون جاسوس کے ساتھ نہ صرف رابطے میں تھا بلکہ اسکے ساتھ گھومتا پھرتا بھی تھا۔ 
 اس ضمن میں قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر نے کہاکہ ’’ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ چارج شیٹ داخل ہونے پر اس معاملے پر بات کی جائے گی۔ اس موضوع کو اسمبلی میں نہیں اٹھایا جا سکتا اس لئے اس پر کوئی بحث نہیں ہوگی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK