Inquilab Logo

عالمی اقتصادی فورم : ڈونالڈ ٹرمپ اور عمران خان کی ملاقات

Updated: January 23, 2020, 12:39 PM IST | Davos

امریکی صدر نے خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مسئلۂ کشمیر میں  ثالثی کی چوتھی پیشکش کی ۔ وقفے میں ملاقات کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے عمران خان کو اپنا دوست بتایا ۔ ان کی نظر میں اسلام آباد اور واشنگٹن کبھی اتنے قریب نہیں  تھے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے افغانستان میں قیام امن کو اولین ترجیح قراردیا۔

ڈونالڈ ٹرمپ اور عمران خان۔ تصویر: پی ٹی آئی
ڈونالڈ ٹرمپ اور عمران خان۔ تصویر: پی ٹی آئی

 داؤس: سو ئزر لینڈ کے داؤس شہر میں منعقدہ  عالمی اقتصادی فورم کے وقفے میں  ڈونالڈ ٹرمپ اور عمران خان نے ملاقات کی ۔ اس دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر مسئلۂ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش کی ۔ امریکی صدر کے مطابق امریکہ کشمیر سے متعلق ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پیشرفت کو بہت قریب سے دیکھتا رہا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اس معاملے میں مدد کیلئے بھی تیار ہے۔ اسی عمران خان نے خطاب کرتےہوئے کہا کہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کے سبب پاکستان میں مہنگائی اور غربت بڑھی۔
  سوئزرلینڈ کے شہر داؤس میں جاری عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) میں شرکت کیلئے پاکستانی وزیراعظم عمران خان منگل کو پہنچے جہاں ان کی ملاقات امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ہوئی۔ اس موقع پر دونوں لیڈروں کے درمیان باضابطہ بات چیت سے قبل صدر ٹرمپ نے کہاکہ ان کیلئے تجارتی اور سرحدی امور مذاکرات کے اہم موضوع ہیں جبکہ عمران خان نے افغانستان میں قیام امن کو اپنی پہلی ترجیح بتایا۔ اس ملاقات میں  عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر پاکستان اور امریکہ کا موقف ایک ہے۔
 خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا:’’تجارتی امور پر بہت زیادہ توجہ دینی ہوگی، ہم بعض سرحدی علاقوں میں بھی ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور ہم اس سلسلے میں کشمیر پر بھی بات چیت کر رہے ہیں کہ اس پر ہندوستان اور پاکستان میں کیا ہو رہا ہے اور اگر اس بارے میں ہم کوئی مدد کر سکتے ہیں تو ضرور مدد کریں گے۔ ہم اسے بہت قریب سے دیکھتے رہے ہیں اور اس کے ہر پہلو پر نظر رہی ہے۔‘‘
 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اس سے پہلے بھی کشمیر پر ثالثی پیشکش کر چکے ہیں لیکن انہوں نے کبھی اس کی وضاحت نہیں کی کہ وہ اس مسئلے کے حل میں کس طرح مدد کریں گے؟ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشمیر ایک اہم تنازع ہے اورگزشتہ برس ہندوستان نے جب سے کشمیر کی خصوصی حیثيت ختم کی ہے ، اس وقت سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکی صدر نے اس وقت سے کشمیر مسئلے پر چوتھی بار مدد کی پیشکش کی ہے، لیکن ہندوستان کا موقف ہے کہ مسئلۂ کشمیر دو طرفہ ہے ، اس لئے اس کے حل کیلئے کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہے۔ 
  ملاقات کے دوران پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے پر کہا:’’ ہندوستان کے ساتھ تعلقات اہم ہیں لیکن اس وقت ان کی ترجیح افغانستان ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا:’’چونکہ افغانستان کے تعلق سے پاکستان اور امریکہ دونوں کو تشویش ہے اس لئے اہم مسئلہ تو افغانستان ہے۔ دونوں ممالک کو افغانستان میں قیام امن میں دلچسپی ہے ۔ دونوں افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت چاہتے ہیں ۔‘‘ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان کو اپنا دوست بتایا اور کہا:’’ ان سے دوبارہ ملاقات کرنے سے انہیں خوشی ہوئی ہے۔ ان کے بقول:’’ امریکہ اور پاکستان کے درمیان اس وقت تعلقات بہت اچھے ہیں اور دونوں ملک اس سے قبل کبھی اتنے قریب نہیں تھے۔ ‘‘ ملاقات کے دوران ہندوستان سے روابط اور کشمیر سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے مید ظاہر کی: ’’امریکہ اس مسئلے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔‘‘  بعدازاں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اب کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری نقصان اٹھایا اور قوم نے۷۰؍ہزار جانوں کی قربانیاں دیں ، اس جنگ میں کامیابی کےبعدمعیشت کی ترقی ترجیح ہے۔
 عمران خان کے مطابق امریکہ کا طالبان سےامن معاہدہ پاکستانی معیشت اور خطےمیں قیام امن کیلئےضروری ہے، کیونکہ افغانستان میں جنگ بندی سے پاکستان کیلئے وسطی ایشیا تک اقتصادی راہداری کا دروازہ کھل جائے گا ۔ افغانستان میں قیام امن کیلئےامریکہ کے ساتھ مل کر کام کررہےہیں ، کوشش ہے کہ سعودی عرب اورایران میں تعلقات بہترہوں ، ہم نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان محاذ آرائی کو روکنے کی کوشش کی کیونکہ ان کے درمیان کشیدگی پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کےتاریخی مقامات ہیں اور سیاحت کیلئےبہترین ملک ہے، ہماری سرزمین کئی قدیم تہذیبوں کامسکن ہے جہاں ایسےمقامات ہیں جوابھی تک دنیاکی نظرسےاوجھل ہیں ۔عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہنرمندنوجوانوں کی کمی نہیں ہےاور زیادہ ترآبادی نوجوانوں پرمشتمل ہے، ان کےروزگارکیلئےغیرملکی سرمایہ کاری کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت میں آنےکےبعدسب سےزیادہ توجہ معیشت پردی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK