Inquilab Logo

یا حسین ؓکے فلک شگاف نعرے،جلوسِ عاشورہ میں شرکاء کا اژدہام

Updated: August 10, 2022, 10:16 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

کووڈ کی پابندیوں کے بعد پہلے کی طرح شرکاء نظرآئے۔ آل انڈیا ادارۂ تحفظ حسینیت کے زیراہتمام زینبیہ امام باڑہ سے جلوس برآمد ہوا ،مضافات میں بھی جلوس کا اہتمام کیا گیا

A large number of participants are seen in the Ashura procession from Bhandi Bazaar to Rahmatabad Cemetery. (PTI)
بھنڈی بازار سے رحمت آبادقبرستان تک نکالے جانے والے جلوسِ عاشورہ میں بڑی تعداد میں شرکاء نظر آرہے ہیں۔( پی ٹی آئی)

کربلامیںامام حسین ؓاورخانوادۂ اہل بیت کی بے مثال قربانی کی یاد میںہرسال ۱۰؍محرم کو عاشورہ کا جلوس نکالا جاتا ہے۔۲؍سال سے کووڈ کی پابندیوں کے سبب علامتی جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن اس دفعہ پہلے جیسا شرکاء کا اژدہام نظرآیا۔مردوخواتین اوربچے ننگے پیر سیاہ کپڑےپہنے پیشانی پرامام حسین ؓکے نام کی سیاہ پٹی باندھے ہوئےجلوس میں رواں دواں نظرآئے ۔ شرکاء جلوس یا حسین ؓکے فلک شگاف نعرے بلند کرنے کے ساتھ ہاتھوں اور زنجیروں سے ماتم کر رہے تھے۔ شرکاء جلوس کی سہولت اوریادِحسین میںجگہ جگہ سبیلیں بنائی گئی تھیںاورشربت کابھی اہتمام کیا گیاتھا۔اس کےعلاوہ جلوس کے سبب ٹریفک روٹ میںبھی وقتی تبدیلی کی گئی تھی۔
 آل انڈیا ادارۂ تحفظ حسینیت کے زیراہتمام بھنڈی بازار زینبیہ امام باڑہ سے رحمت آباد قبرستان تک مرکزی جلوس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اس کے ساتھ ہی باندرہ ،گوونڈی ، مالونی اور میراروڈ وغیرہ علاقوں میںبھی اہل تشیع کی جانب سے جلوس نکالا جاتا ہے۔ 
  کربلا میں امام حسینؓ اورخانوادۂ اہل بیت کی اس عظیم اور بے مثال قربانی کی یاد میںعاشورہ کا جلوس نکالا جاتا ہے جس سے دنیا ہمیشہ سبق لیتی رہے گی۔ کربلا کے تپتے ہوئے میدان میں حضرت امام حسین ؓ نے اپنے کردار وعمل ،صبر واستقامت سے دنیائے انسانیت کویہ پیغام دیا کہ حالات خواہ کتنے ہی مشکل ہوں لیکن دین ِ حنیف سے معمولی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔چنانچہ کربلا کے میدان میں جام ِ شہادت نوش کرنے والے۷۲؍ نفوس قدسیہ نے حق اورباطل کے درمیان کھلے طور فرق کونہ صرف واضح کیا بلکہ ایسی لازوال قربانی پیش کی کہ دنیا واقعہ ٔکربلا سے ہمیشہ روشنی حاصل کرتی رہے گی۔
۴؍بجے عاشورہ کا جلوس برآمدہوا 
 زینبیہ امام باڑہ میںآخری سجدے کی مجلس مولانا عابد بلگرامی نے انتہائی سودوگدازکے ساتھ پڑھی جس سے تمام حاضرین پررقت طاری ہوگئی اوران کی آنکھیںچھلک گئیں۔ مجلس کے بعد حسب ترتیب ۴؍بجے عاشورہ کا جلوس برآمد ہوا۔ یہ جلوس اپنےقدیمی راستے یعقوب گلی ،جے جے جنکشن ،نسبت روڈ ، مجگاؤں سرکل اورسیلزٹیکس ہوتے ہوئے رحمت آبادقبرستان پرختم ہوا۔ رحمت آباد قبرستان میںشام ِغریباں کی مجلس مولانا مرزا یعسوب عباس نےاپنے مخصوص اندازمیںپڑھی۔یہاں بھی زنجیروں اورقمع کا ماتم کیا گیا جبکہ ایرانی نوجوانوںنے آگ پر خاص اندازمیںماتم کیا ۔ یہ تفصیلات آل انڈیا ادارۂ تحفظ حسینیت کے صدر ذوالفقار زیدی نےنمائندۂ انقلاب کے استفسار پرفراہم کروائی۔ 
شرکاء کی کثرت کی مناسبت سے تیاریاں
 آل انڈیا ادارۂ تحفظ حسینیت کی نگرانی میںعاشور ہ کا جلوس نکالا جاتا ہے اور کئی دیگر انجمنیںبھی اس مرکزی جلوس کا حصہ بنتی ہیں۔ مذکورہ ادارہ کے صدر ذوالفقار زیدی نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ’’ کووڈ کے سبب ۲؍سال علامتی جلوس ہی نکالنا پڑا تھا لیکن اس دفعہ کوئی پابندی نہیںہے ، اسی حساب سے تیاری بھی کی گئی  اورشرکاء میںبھی زبردست جوش وخروش پایا جارہا ہے۔‘‘ذوالفقار زیدی نےیہ بھی بتایاکہ’’یوں تو مضافا ت کے مختلف علاقوں سے عاشورہ کاجلوس برآمد ہوتا ہے لیکن بھنڈی بازار سے نکلنے والے مرکزی جلوس کی اپنی الگ پہچان ہے۔یہی وجہ ہے کہ شہر اور مضافات کے تمام علاقوں سےعقیدت منداس جلوس کا حصہ بنتے ہیں۔ ‘‘
 جلوس کے اہتمام آل انڈیا ادارۂ تحفظ حسینیت کے عہدیداران اوردیگرانجمنوں کے کارکنان میں حبیب ناصر، باقر ناصر، ظہیرعباس ، سلمان حیدر، علی سجاد، شاہد اصغر، شکیل حسین ، علی نمازی ، سلمان رضوی ، اشتیاق حسین، محمدباقر، فخرالحسن رضوی اور سیدرضاحسین رضوی وغیرہ پیش پیش تھے۔اس کےعلاوہ جسٹ،  آئی وی ٹی اورحیدری فاؤنڈیشن کےرضاکاراپنی جانب سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
 سیکوریٹی کا سخت انتظام
 عاشورہ کا جلوس برآمدہونے سےقبل ہی بھنڈی بازار سے رحمت آبادقبرستان تک جلوس کے پورے راستے پولیس کاسخت بندوبست کیا گیا تھا اوراعلیٰ پولیس افسران جے جے سگنل پرخود بھی حفاظتی بندوبست کا جائزہ لے رہے تھے جبکہ کئی اعلیٰ افسران رحمت آباد قبرستان کے پاس تعینات کئے گئے تھے ۔کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ  پیش نہیں آیا۔

muharram Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK