سماجوادی پارٹی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے یوپی حکومت پر جھوٹ بولنے اور معاوضے کی تقسیم میں گھوٹالے کاالزام عائد کیا
EPAPER
Updated: June 10, 2025, 11:17 PM IST | Lucknow
سماجوادی پارٹی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے یوپی حکومت پر جھوٹ بولنے اور معاوضے کی تقسیم میں گھوٹالے کاالزام عائد کیا
اتر پردیش کے الہ آباد میںمہا کمبھ میلے کے دورانمچی بھگڈر میں اموات پر نئی رپورٹ میں ۸۲ ؍افرادکی موت کے انکشاف ہوا ہے۔اس کے بعد حزب اختلاف کی تمام پارٹیوں نے بی جے پی اور یوگی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔ایک نیوز چینل نے بھگدڑمیں ۸۲ ؍ افرادکی موت ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔اس رپورٹ پر بھگدڑ پر ایک بار پھر سے سیاست تیز ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے بعدسماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر اسمبلی میں جھوٹ بولنےکا الزام عائد کرتے ہوئے ۷؍ سوالوںکے جواب مانگے ہیں۔ کانگریس نے بھی اس معاملہ میں یوگی سرکار پرحملہ بولتے ہوئے مہلوکین کی تعداد چھپانےکا الزا م عائد کیا ہے۔ ’آپ‘ کے رکن پارلیمانسنجے سنگھ نے پریس کانفرنس میں کہاکہ حادثات تو ہوتے رہتے ہیںلیکن تعداد چھپانے والوں کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انھوںنے کہاکہ بھگدڑ میں بی جے پی کے سابق جنرل سیکریٹری این گووندآچاریہ کے بھائی کی بھی موت ہو ئی تھی لیکن ان کوبھی لاوارث بتا دیا گیا تھا۔اس کے علاوہ سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے مہلوکین کی غلط تعداد بتانے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حضرت گنج تھانے پر میل کیا ہے ۔
واضح رہے کہ ۲۹؍ جنوری کو مونی اماوسیہ کے روز بھگدڑ میں جو ہلاکتیں ہوئی تھیں، اس میں یوگی حکومت نے مجموعی طور پر ۳۷ ؍ افرادکی موت کی تصدیق کی تھی اور مہلوکین کے اہل خانہ کو فی کس ۲۵؍لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا ۔ ایک دن قبل ایک نیو ز چینل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھگدڑ میں ۳۷؍ نہیں بلکہ ۸۲؍ افرادکی موت ہوئی تھی۔ اس کے بعد حزب اختلاف کی تمام پارٹیوں نے یوگی حکومت پر حملہ بولنا شروع کردیا ہے ۔
اس سلسلے میںسماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے آدتیہ ناتھ پرجھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئےسوالات پوچھے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کو نقد معاوضہ کیوں دیا گیا اور کس کے کہنے پر دیا گیا؟ معاوضہ کی رقم کہاں سے آئی؟ اور یہ رقم کس کے کہنے اور کس ضابطہ کے تحت تقسیم کی گئی؟ جن کو معاوضہ نہیں ملا وہ رقم کہاں گئی؟ نقد رقم دینے کا فیصلہ کس کے حکم پر کیا گیا؟ نقد رقم تقسیم کرنے میں بے ضابطگی تو نہیں ہوئی؟
وہیں اس معاملے میں کانگریس کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے بھی بی جے پی پر تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ۸۲؍ کو ۳۷؍ کیوں بتایا گیا؟ اسی طرح بی جے پی کوبے نقاب کرنے کیلئے ’آپ‘ کے یوپی کے انچارج سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس بھی کیا۔