Inquilab Logo

دھونی صرف ۳۰؍ لاکھ روپے کماکر بقیہ زندگی رانچی میں آرام سے گزارنا چاہتے تھے: وسیم جعفر

Updated: July 08, 2023, 12:57 PM IST | Mumbai

ہندوستان کے سابق کپتان ایم ایس دھونی یقینی طور پر ٹیم کی نمائندگی کرنے والے بہترین کرکٹرس میں سے ایک ہیں۔

Former Team India captain and batsman MS Dhoni made Chennai Superkings the champion in IPL this time.
ٹیم انڈیا کے سابق کپتان اور بلے باز ایم ایس دھونی نے اس بار آئی پی ایل میں چنئی سپرکنگز کا چمپئن بنایا تھا

ہندوستان کے سابق کپتان ایم ایس دھونی یقینی طور پر ٹیم کی نمائندگی کرنے والے بہترین کرکٹرس میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کو نئی بلندیوں تک پہنچادیا اور ان کی قیادت میں مین ان بلیو نے بہت ساری تعریفیں حاصل کیں۔ صرف ایک کپتان کے طور پر ہی نہیں، وہ ایک شاندار کرکٹر بھی تھے اور ۴۱؍ سال کی عمر میں بھی، ان کی وکٹ کیپنگ کی مہارتیں سب سے اوپر ہیں جیسا کہ انڈین پریمیر لیگ کے حالیہ ایڈیشن میں دیکھا گیا۔
 چنئی سپر کنگز کے کپتان۷؍ جولائی۲۰۲۳ء کو اپنی۴۲؍ ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ دنیا بھر سے نیک خواہشات کا سلسلہ جاری ہے اور ان کے مداح، دوست اور پیروکار لیجنڈ کے لئے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔ تمام خواہشات کے درمیان ہندوستان  کے سابق کرکٹر وسیم جعفر نے دھونی کے بارے میں ۲۰۰۵ء کی ایک ان سنی کہانی کا انکشاف کیا جب دھونی نے جعفر کی اہلیہ کو بتایا کہ وہ ۳۰؍ لاکھ روپے کمانا چاہتے ہیں اور اپنی باقی رانچی میں زندگی سکون سے گزارنا چاہتے ہیں ۔
 اسپورٹس کیڈا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، وسیم جعفر نے کہاکہ ’’مجھے یاد ہے کہ میں نے  ۲۰۰۵ء میں ٹیم میں دوبارہ شمولیت اختیار کی تھی، اور دھونی ٹیم میں نئے تھے جب انہوں نے ۲۰۰۴ء کے آخر میں (دسمبر ۲۰۰۴ء) میں  اپنے یکروزہ کریئر کاآغاز کیا تھا۔ میں تب ٹیسٹ کرکٹ کھیلتا تھا۔ ہم پیچھے بیٹھتے تھے۔ میں، میری بیوی، دنیش کارتک، ان کی بیوی، دھونی اور آر پی سنگھ، ہم سب آخری چند سیٹوں پر بیٹھے تھے۔ دھونی میری بیوی سے بہت باتیں کرتے تھے کیونکہ ہم ایک ساتھ بیٹھتے تھے۔
 ؍ ۳۰ لاکھ کمانا چاہتے تھے
 ایم ایس دھونی کی بایوپک ہٹ رہی تھی اور پوری دنیا۴۲؍ سالہ دھونی کی پچھلی کہانی کو جانتی ہے۔ دھونی ریلوے میں کام کرتے تھے اور کام اور مشق کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرتے تھے۔ لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب انہوں نے صرف اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے ملازمت چھوڑدی تھی۔ ایک بار جب انہیں ہندوستانی قومی ٹیم میں موقع ملا تو انہوں نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ ۲۰۰۵ءمیں دھونی کے اغراض و مقاصد کیا تھے اس کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے، وسیم جعفر نے کہا’’ہم سب جانتے ہیں کہ وہ ریلوے میں کام کرتے تھے اور مشق کیلئے  انہیں کافی سفر کرنا پڑتا تھا۔ تمام جدوجہد کے بعد بھی کئی بار ایسا ہوا جب انہیں کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے وہ کام چھوڑ دیا۔ وہ کہتے تھے  کہ وہ۳۰؍ لاکھ روپےکمانا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنی باقی زندگی رانچی میں سکون سے گزار سکے اور وہ رانچی بھی نہیں چھوڑنا چاہتے۔
 دھونی زمین سے جڑے ہوئے ہیں 
 جعفر نے مزید کہاکہ’’ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے، وہ رانچی کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ وہ اس وقت بین الاقوامی سیٹ اپ میں بالکل نئے تھے،اس لئے کہتےتھے، `میں۳۰؍ لاکھ کماؤں تو میرے لئے سکون سے رہنے کیلئے کافی ہوگا۔ وہ ٹیم میں نئے تھے  اس لئے انہیں  لگا ہوگا کہ ۳۰؍ لاکھ روپے ان کیلئے بہت زیادہ ہوں گے۔ مجھے یاد ہے کہ انہوں نے میری بیوی سے کہا کہ بھابھی مجھے۳۰؍ لاکھ روپے کمانے ہیں۔ وہ  زمین سے جڑے ہوئے ہیں اور  ہمیشہ اسی طرح رہتے ہیں۔

ms dhoni Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK