Inquilab Logo

سویتا پونیا دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی کپتانی کریں گی

Updated: June 24, 2022, 1:53 PM IST | Agency | New Delhi

؍۲۹؍جولائی سے شروع ہونے والے کھیلوں کیلئے۱۸؍رکنی ٹیم کا اعلان

Savita Punia Indian field hockey player.Picture:INN
ہندوستانی ہاکی ٹیم کی کپتان سویتا پونیا۔۔ تصویر: آئی این این

 انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں ۲۸؍ جولائی سے شروع ہونے والے دولت مشترکہ کھیلوں میں ہندوستان کی خواتین ہاکی ٹیم کی قیادت گول کیپر سویتا پونیا کریں گی  جبکہ گریس ایکا کو ٹیم کی نائب کپتانی سونپی گئی ہے۔ ہاکی انڈیا نے جمعرات کو اس  کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ کامن ویلتھ گیمز کیلئے ہندوستان کو پول’ اے‘ میں انگلینڈ، کینیڈا، ویلز اور گھانا کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ ہندوستان کا پہلا میچ ۲۹؍جولائی کو گھانا کے خلاف ہوگا۔ ہاکی انڈیا نے کہا کہ دولت مشترکہ کھیلوں کیلئےاعلان کردہ ۱۸؍ رکنی اسکواڈ میں سویتا  پونیاکے ساتھ رجنی اتیماراپو کو گول کیپر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ ڈیپ گریس ایکا کے ساتھ ڈیفنڈرز گرجیت کور، نکی پردھان، ادیتا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ مڈفیلڈر نشا، سشیلا چانو ، مونیکا، نیہا، جیوتی، نوجوت کور اور سلیمہ ٹیٹے کو بھی برمنگھم کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔فارورڈ لائن  میں وندنا کٹاریا، لالریمسیامی، نونیت کور، شرمیلا دیوی اور نوجوان سنگیتا کماری کو ٹیم  کا حصہ بنایا گیا ہے۔
 رانی رامپال، جو انجری کے باعث ری ہیب  سے گزر رہی ہیں، کو کامن ویلتھ گیمز کیلئے منتخب نہیں کیا گیا۔ اس سے قبل رانی کو ایف آئی ایچ ہاکی ویمنز ورلڈ کپ کیلئے اعلان کردہ اسکواڈ میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا۔ رانی کی غیر موجودگی میں سویتا  پونیادونوں مقابلوں میں ٹیم کی کپتانی کریں گی۔ گولڈ کوسٹ میں منعقدہ گزشتہ کامن ویلتھ گیمز میں ہندوستانی خواتین چوتھے نمبر پر رہی تھی۔ ایف آئی ایچ پرو لیگ میں شاندار کارکردگی کے ساتھ، تیسری رینک والی ہندوستانی خواتین سے توقع ہے کہ وہ کامن ویلتھ گیمز میں پوڈیم  میں جگہ بنائیں گی۔ ٹیم کے انتخاب کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے ٹیم کے کوچ شوپمین نے کہا’’ہم نے  دولت مشترکہ کھیلوں  کے لئے ایک تجربہ کار ٹیم کا انتخاب کیا ہے اور کھلاڑیوں کو لگتا ہے کہ وہ اس بار تمغہ جیت سکتی ہیں۔ہماری تیاریاں صحیح سمت میں جاری ہیں۔کھلاڑیوں کے درمیان اچھا تال میل ہے اور مجھے امید ہے کہ ہماری ٹیم دولت مشترکہ کھیلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرےگی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK