Inquilab Logo

ٹیم انڈیا ۱۔۴؍ سے سیریز جیتنے پر ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ میں ٹاپ پرپہنچ جائے گی

Updated: January 24, 2024, 12:11 PM IST | Agency | Hyderabad

کل سے ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ۵؍میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا آغاز ہورہاہے۔ ہندوستانی ٹیم ۵۴ء۱۶؍فیصد پوائنٹس کے ساتھ چمپئن شپ کے ٹیبل پر دوسرے نمبرپر ہے۔

The Indian team is seen during practice at the stadium in Hyderabad. Photo: PTI
ہندوستان کی ٹیم حیدرآباد کے اسٹیڈیم میں پریکٹس کے دوران نظرآرہی ہے۔ تصویر : پی ٹی آئی

انگلینڈ کی ٹیم۳؍ سال بعد ہندوستان میں ٹیسٹ کھیلنے حیدرآباد پہنچی ہے۔ ۵؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ۲۵؍ جنوری سے یہاں کھیلا جائے گا۔ ۲۰۲۵ء میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل کے پیش نظر یہ سیریز دونوں ٹیموں کیلئے بہت اہم ہے۔ ٹیم انڈیا۵۴ء۱۶؍ فیصد پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے۔ ٹیم سیریز۰۔ ۵؍ یا۱۔ ۴؍ سے جیت کر پہلے نمبر پر پہنچ سکتی ہے جبکہ انگلینڈ صرف ۱۵؍ فیصد پوائنٹس کے ساتھ ۷؍ ویں نمبر پر ہے، ٹیم۰۔ ۵؍ سے جیت کر دوسرے نمبر پر پہنچ سکتی ہے۔ اس وقت آسٹریلیا پہلے نمبر پر ہے، اس کے ۶۱ء۱۱؍ فیصد پوائنٹس ہیں۔ 
اگر ٹیم انڈیا گھریلو ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکتی تو اسے آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا میں مشکل سیریز جیتنی ہوگی۔ اگر انگلینڈ ہار جاتا ہے تو ٹیم کو فائنل میں پہنچنے کیلئے بقیہ سیریز میں زیادہ سے زیادہ میچ جیتنا ہوں گے۔ 
۲۱۔ ۲۰۱۹ءڈبلیو ٹی سی میں، انگلینڈ کے خلاف سیریز کی وجہ سے ہندوستان کو فائنل کا ٹکٹ ملا۔ ہندوستان نے انگلینڈ کو۱۔ ۳؍ سے شکست دینے کے بعد ہی ساؤتھمپٹن ​​میں نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل کھیلا تھا۔ ۲۳۔ ۲۰۲۱ءمیں بھی انگلینڈ میں شکست کی وجہ سے ٹیم انڈیا کی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں کم ہوگئیں۔ اس کے بعد ٹیم آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے خلاف آخری ۶؍میں سے۴؍ ٹیسٹ جیت کر فائنل میں پہنچی۔ 
ڈبلیو ٹی سی میں ٹیموں کو جیت کیلئے۱۲؍ پوائنٹس، ڈرا کیلئے ۴؍ پوائنٹس اور ہارکیلئے کوئی پوائنٹ نہیں ملتا جبکہ ٹائی ہونے کی صورت میں دونوں ٹیموں کو۶۔ ۶؍ پوائنٹس ملتے ہیں۔ ایک ٹیم کو۶؍ سیریز کھیلنی ہوتی ہیں لیکن ہر ٹیم کی سیریز میں میچ کی تعداد طے نہیں ہوتی۔ کچھ سیریز میں صرف۲؍ ٹیسٹ میچ ہو سکتے ہیں اور کچھ میں ۵؍  ٹیسٹ ہو سکتے ہیں۔ 
ایسے میں اگر کل پوائنٹس کی بنیاد پر رینکنگ بنائی جاتی تو۵؍ ٹیسٹ سیریز کھیلنے والی ٹیموں کو زیادہ فائدہ ہوتا۔ اس صورتحال سے بچنے کیلئے آئی سی سی نے رینکنگ کیلئے فیصد پوائنٹس کو اہمیت دی اور اسی بنیاد پر رینک کا فیصلہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان۵؍ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ جیت کے۱۲؍ پوائنٹس کا مطلب ہے کہ سیریز میں کل۶۰؍ پوائنٹس داؤ پر ہیں۔ پچھلی بار جب آسٹریلیا نے فائنل کھیلا تھا تو اس کے ۱۵۲؍ پوائنٹس تھے اور ہندوستان کے ۱۲۷؍ پوائنٹس تھے۔ آسٹریلیا نے۱۹؍ اور ہندوستان نے ۱۸؍ میچ کھیلے جبکہ انگلینڈ نے ۲۲؍ میچ کھیلے۔ 
چمپئن شپ کا نیا دور جون۲۰۲۳ء میں ڈبلیو ٹی سی فائنل کے بعد شروع ہوا۔ ہندوستان نے اب تک۲۵۔ ۲۰۲۳ء ​​سائیکل میں ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کا دورہ کیا ہے۔ ہندوستان نے دونوں ممالک میں ۲۔ ۲؍ ٹیسٹ کھیلے۔ ویسٹ انڈیز میں ہندوستان کاایک جیت اور ایک میچ ڈرا ہوا۔ اس کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ میں ٹیم کو ایک جیت اور ایک ہار ملی۔ 
ہندوستان ڈبلیو ٹی سی پوائنٹس ٹیبل میں ۴؍ میچوں میں ۲۶؍ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ہندوستان کو۲؍ جیت سے۲۴؍ پوائنٹس اور ایک ڈرا سے۴؍پوائنٹس ملے لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف سلو اوور ریٹ کی وجہ سے ٹیم کے ۲؍ پوائنٹس بھی کٹ گئے۔ اس لئے ٹیم کے پاس فی الحال۲۸؍ کے بجائے۲۶؍ پوائنٹس ہیں اور ان کے پوائنٹس کا فیصد۵۴ء۱۶؍ فیصد ہے۔ خیال رہے کہ ہندوستان ۲؍مرتبہ ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ چکا ہے اور اسے دونوں مرتبہ شکست کا سامنا کرناپڑاہے۔ ایک بار نیوزی لینڈ نے ہرا دیا تھا اور دوسری بار آسٹریلیا نے شکست دی تھی۔ 
ہند۔ انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے دوران بننے والی مساوات 
 ۰۔ ۵؍ سے جیت : ٹیم کے۹؍ میچوں میں ۸۶؍ پوائنٹس ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کے پاس۷۹ء۶؍ فیصد ہوں گے اور ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں پہلے نمبر پر آئے گی۔ انگلینڈ۷ء۵؍ فیصد پوائنٹس کے ساتھ ۸؍ویں نمبر پر پہنچ جائے گا۔ 
 ۱۔ ۴؍سے جیت: ٹیم کے پاس۹؍ میچوں میں ۷۴؍ پوائنٹس اور۶۸ء۱۵؍ فیصد پوائنٹس ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیم پہلے نمبر پر آجائے گی۔ انگلینڈ کی ٹیم ۱۷ء۵؍ فیصد پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہے گی۔ 
۲۔ ۳؍ سے جیت : اس صورتحال میں ہندوستان کے ۹؍ میچوں میں ۶۲؍ پوائنٹس ہوں گے، یعنی ٹیم ۵۷ء۴؍ فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے گی۔ انگلینڈ کی ٹیم۲۷ء۵؍ فیصد پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہے گی۔ 
سیریز کا ایک میچ ڈرا ہونے کے بعد اگر دونوں ٹیمیں ۲۔ ۲؍ اسکور سے جیت جاتی ہیں تو سیریز ڈرا ہو جائے گی۔ ۳؍ میچ ڈرا ہونے کے باوجود اگر دونوں ٹیمیں ۱۔ ۱؍ اسکورسے جیت جاتی ہیں تو سیریز ڈرا ہو سکتی ہے۔ ڈرا کھیلنے سے ٹیموں کو۴؍پوائنٹ ملتے ہیں۔ 
۲۔ ۲؍ ڈرا: ہندوستان کے۹؍ میچوں میں ۵۰؍فیصد پوائنٹس ہوں گے۔ اس صورتحال میں ہندوستان تیسرے سے ۵؍ویں پوزیشن کے درمیان ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی انگلینڈ۱۰؍ میچوں میں ۳۷؍ پوائنٹس اور۳۰ء۵؍ فیصد پوائنٹس کے ساتھ ۷؍ویں نمبر پر رہے گا۔ 
۱۔ ۱؍ڈرا : ہندوستان کے پاس۴۶ء۲؍ فیصد امکانات ہوں گے اور ٹیم چھٹے نمبر پر پہنچ جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی انگلش ٹیم کے۲۷ء۵؍ فیصد پوائنٹس ہوں گے اور ٹیم ۷؍ویں نمبر پر رہے گی۔ 
کے ایل راہل وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے: دراوڑ
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ راہل دراوڑ نے منگل کو کہا کہ کے ایل راہل انگلینڈ کے خلاف اگلی ٹیسٹ سیریز میں وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے۔ دراوڑ نے منگل کو یہاں پہلے ٹیسٹ سے قبل نامہ نگاروں سے کہاکہ ’’کے ایل راہل اس سیریز میں وکٹ کیپر کے طور پر نہیں کھیلیں گے اور ہم اس انتخاب کے بارے میں واضح ہیں۔ دراوڑ نے کہا کہ یہ فیصلہ ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دورانیے اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہاکہ ’’ہم نے ۲؍ دیگر وکٹ کیپرس کا انتخاب کیا ہے۔ راہل نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ میں سیریز ڈرا کروانے میں بڑا کردار ادا کیاتھا۔ اس کے باوجود ۵؍ ٹیسٹ میچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ان حالات میں کھیلنے پرانتخاب دو دیگر وکٹ کیپرس کے درمیان ہوگا۔ ‘‘مانا جا رہا ہے کہ بھرت کے تجربے اور کارکردگی کو دیکھتے ہوئے انہیں انگلینڈ سیریز میں وکٹ کیپنگ کا موقع مل سکتاہے۔ بھرت ایک ماہر وکٹ کیپر ہیں اور اسپن بولنگ کے دوران ان کے پاس اسٹمپ کرنے کی صلاحیت ہے۔ ان کو موقع دیا جاسکتاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK