Inquilab Logo

خواتین پریمیر لیگ: ثانیہ آر سی بی کی کھلاڑیوں کی خطاب جیتنے کیلئے مدد کریں گی

Updated: March 05, 2023, 10:15 AM IST | Mumbai

سابق ٹینس اسٹاربنگلور کی فرنچائزی ٹیم میں شامل ہو گئیں۔ خواتین کی لیگ کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور نے ثانیہ مرزا کو اس سیزن کیلئے مینٹور مقرر کیا ہے

Sania Mirza Women`s Premier League
ثانیہ مرزا ویمنز پریمیر لیگ

ثانیہ مرزا ویمنز پریمیر لیگ (ڈبلیو پی ایل) کے پہلے سیزن سے قبل رائل چیلنجرز ٹیم کو جوائن کر چکی ہیں۔ آر سی بی میں شامل ہونے کے بعد ثانیہ نے کہا کہ وہ کسی بھی کھیل میں ذہنی پہلو کے حوالے سے کھلاڑیوں کی مدد کر سکتی ہیں۔ آر سی بی اتوار کو دہلی کے خلاف پہلا میچ کھیلے گی۔
 ڈبلیو پی ایل ۲۰۲۳ء ثانیہ مرزا نے آر سی بی کو جوائن کیاہے۔ ویمنز پریمیر لیگ۲۰۲۳ء کے پہلے سیزن کے آغازسے قبل ہندوستان کی لیجنڈری ٹینس اسٹار اور رائل چیلنجرز بنگلور ویمنز ٹیم کی مینٹور، ثانیہ مرزا نے ٹیم  میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ آر سی بی کی قیادت ہندوستانی اوپنر اسمرتی مندھانا کر رہی ہیں اور ٹیم اتوار کو دہلی کیپٹلس کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔
  آر سی بی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں ثانیہ ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ ثانیہ نے اس ویڈیو میں کہا  ’’میں کرکٹ کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔ میں نے سوچا (جب مجھے سرپرست بنایا گیا) مجھے کیا کرنے  جانا ہے، میں لڑکیوں سے کیا بات چیت کروں گی۔ میں نے حال ہی میں کھیل کو الوداع کہا ہے۔ میں نے سوچا کہ زندگی میں میرا اگلا قدم ہندوستان کی خواتین کھلاڑیوں کی مدد کرنا ہے۔ ثانیہ نے کہا کہ `کسی بھی کھیل میں میں ذہنی پہلو سے مدد کر سکتی ہوں۔ میں پچھلے۲۰؍برسوںسے اس کا سامنا کر رہی  ہوں۔
  ثانیہ مرزا سے ایک کھلاڑی نے پوچھا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ ان کیلئے کتنا مشکل تھا۔ اس کے جواب میں  انہوں نے کہا’’ `میں واقعی اس کیلئے تیار تھی۔ میرا ایک بیٹا ہے جس کی عمر ۴؍ سال ہے اور سچ پوچھیں تو پچھلے ایک سال سے کافی جدوجہد ہوئی ہے۔ میرے ۳؍ آپریشن ہوئے تاہم میں نے ٹاپ پر رہتے ہوئے کھیل کو الوداع کہنے کا سوچا۔ میں صرف روکنا چاہتی تھی۔ثانیہ نے کہا کہ ایک لیڈر کے طور پر ان کا کردار آر سی بی کو ڈبلیو پی ایل ٹائٹل کی طرف بڑھنے میں مدد کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ  `میں انفرادی کھیل میں تھی، اس لئے  میں نے فوٹو شوٹ، میڈیاکی توجہ، سب کچھ خود ہی سنبھالا۔ ایسے میں میں نے سوچا کہ میں ایسی باتیں لڑکیوں سے شیئر کر سکتا ہوں۔
  اس سابق کھلاڑی نے کہا’’ `کھیل میں دباؤ محسوس کرنا معمول کی بات ہے اس کے باوجود آپ کو صرف اس سے نمٹنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ آپ کو باہر کی بحث کو نظر انداز کرنا ہوگا۔ ہندوستانی میڈیا ایسے معاملات میں سخت ہے۔‘‘ جدوجہد کو ہر کھلاڑی کی زندگی کا حصہ بتاتے ہوئے ثانیہ نے کہا’’ `ہر چیز میں جدوجہد ہوتی ہے۔ ہمیں کورٹ (ٹینس کھیلنے کی جگہ) نہیں ملتی تھی، ہم ایک کورٹ پر کھیلا کرتے تھے جس پر گائے کے گوبرہوا کرتا تھا۔ ہمارے پاس کوچ نہیں تھے۔ جو کوچ وہاں تھے وہ ماہر نہیں تھے۔ پھر لڑکیوں کی اپنی الگ جدوجہد ہوتی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا’’ `ایک کھلاڑی کے طور  پر ہمارا کام اگلی نسل کو متاثر کرنا ہے۔ چمپئن  وہ نہیں جو ہر وقت جیتتا رہے، اصل چمپئن وہ ہے جو خراب پچ کے بعد بھی جیتنے کی ہمت دکھائے۔‘‘  انہوں نے کہا’ ’آپ کو یاد رکھنا ہوگا کہ آپ نے کرکٹ کیوں کھیلنا شروع کی، کیونکہ آپ اس کھیل کو کھیلنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK