Inquilab Logo

اردو اسکول کے کمرے انگریزی میڈیم کیلئے طلب، والدین میں بے چینی

Updated: April 27, 2024, 8:47 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

محکمہ تعلیم نے بوریولی کے اُردو میڈیم اسکول کے ۸؍میں سے ۴؍کمروں کوانگریزی میڈیم کیلئے طلب کیا، جس کی وجہ سے اُردو میڈیم کے مڈل سیشن اسکول کو دوپہر کے سیشن میں منتقل کیا جاسکتا ہے۔

A municipal school located in Borivali whose Urdu medium rooms have been requisitioned for English medium. Photo: INN
بوریولی میں واقع میونسپل اسکول جس کے اردو میڈیم کےکمرے انگلش میڈیم کیلئے طلب کئے گئے ہیں۔ تصویر : آئی این این

 انگریزی میڈیم کے طلبہ کی بڑھتی تعداد اور اسکول عمارت کی چھت سےسلیب کا کچھ حصہ گرنے کی وجہ سے بوریولی ( مغرب) کے واحد  بی ایم سی یکسر اُردو میڈیم اسکول کے طلبہ کی  پڑھائی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ محکمہ تعلیم نے یہاں کے اُردو میڈیم اسکول کے ۸؍میں سے ۴؍کمروں کوانگریزی میڈیم کے طلبہ کیلئے طلب کیا ہے  جس کی وجہ سے اُردو میڈیم کے مڈل سیشن اسکول کو دوپہر کے سیشن میں منتقل کیا جاسکتا ہے ۔اسکول ھٰذا کاعملہ ، طلبہ اور والدین متعدد وجوہات کی بنا پر اُردو میڈیم اسکول مڈل سیشن میں ہی جاری رکھنے کی اپیل کر رہے ہیں۔اگر مڈل کے بجائے دوپہر کے سیشن میں اسکول کردیاگیاتو متعدد بچوںکی پڑھائی رُک سکتی ہے۔
 واضح رہے کہ مذکورہ اُردو میڈیم اسکول میں بوریولی مغرب کے گنپت پاٹل نگر اور شیواجی نگر جیسے پسماندہ علاقوں سےبچے تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ ان علاقوں میں بنیادی سہولیات مثلاً بجلی اور ٹرانسپورٹ وغیرہ کافقدان ہے ساتھ ہی اندھیرا ہونے پر سماج دشمن عناصر بھی سرگرم ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ان علاقوں سے مغرب کے بعد گزرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ان علاقوں کے سرپرست اپنے بچوں کو مڈل سیشن اسکول (ساڑے۱۰؍ بجے صبح سے شام ساڑھے ۴؍بجے)  اسکول میںبھیجنا پسند کرتے ہیں ۔ جب سے محکمہ تعلیم نے مڈل سیشن کو تبدیل کر کے دوپہر کےسیشن ( ۱۲؍بجکر ۱۰؍منٹ سے شام ۶؍بجکر ۱۰؍ منٹ) کی تجویز پیش کی ہے ۔ ان علاقوں کے سرپرستوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔    

یہ بھی پڑھئے: متھرا کےسہ رخی مقابلہ میں بی جےپی سے کسانوں کی ناراضگی ہیمامالنی کو مہنگی پڑسکتی ہے

 گنپت نگر کے محمد فاروق صدیقی کی اہلیہ نے اس نمائندہ سے بتایاکہ ’’ میرے ۳؍بچے یکسر اسکول میں پڑھتے ہیں۔ مڈل سیشن کااسکول ہونے سے ایک رکشے میں تینوں کو اسکول پہنچا دیتی ہوں اور شام کو ایک ساتھ گھر لے آتی ہوں ۔ چونکہ ہمارا علاقہ کھاڑی اور کچی آبادی پر مشتمل ہے،اس لئے آمدورفت میں دقت ہوتی ہے ۔ساتھ ہی اسٹریٹ لائٹ کی سہولت نہ ہونے سے مغرب بعد اندھیرے میں بچوںکو اس راستہ سے لانا مناسب نہیں ہے۔ علاوہ ازیں سماج دشمن عناصر کابھی خوف ہوتا ہے۔ اس طرح کے کئی مسائل ہیں جن کی وجہ سے ہم چاہتے ہیںکہ ہمارے بچوںکو مڈل سیشن میں ہی پڑھایا جائے ۔ہم نے ایسا بھی سناہےکہ اسکول والے شاید مڈل اور دوپہر ،دونوں سیشن میں اسکول جاری رکھیں گے ، اگر ایسا ہوگاتو ہماری پریشانی اور بڑھ جائے گی۔ فی الحال تینوں بچوںکو ایک ساتھ ایک رکشا میں اسکول چھوڑنے اور گھر لانے کا خرچ برداشت کرلیتےہیں۔ اگر ۲؍ مختلف سیشن میں بچوں کو اسکول پہنچانا پڑاتو رکشا کا دگنا خرچ اور وقت دونوں ضائع ہوگا۔ اضافی خرچ ہم برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ ایسے میں بچوں کی پڑھائی کا نقصان ہونے کا خطرہ ہے۔ اس لئے ہم نہیں چاہتے ہیں کہ اسکول کا وقت تبدیل کیا جائے ۔ اسی وجہ سے اس تعلق سے اسکول میں منعقدہ میٹنگ میں ہم نے اس کی مخالفت کی ہے۔‘‘
  ذرائع سے موصولا اطلاع کے مطابق دراصل مذکورہ عمارت کی تیسری منزل پر انگریزی میڈیم اسکول جاری ہے لیکن گزشتہ دنوں عمارت کی چھت کاکچھ سلیب گرنے سے یہاں کے ۳؍ کمروں کو مقفل کر دیاگیا ہے ۔ جس کی وجہ سے ان کمروں کے طلبہ کو اُردو اور مراٹھی میڈیم کے اسکولوں کے کمروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے  جس کی وجہ سے محکمہ تعلیم مراٹھی اور اُردو میڈیم کے کمروں کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 اسکول ھٰذا کی ہیڈمسٹریس شیخ سمینہ نے اس نمائندہ کو بتایا کہ ’’بوریولی (مغرب ) میں یہ واحد اُردو میڈیم اسکول ہے جہاں اوّل تاآٹھویں جماعت کے طلبہ کو اُردو میڈیم سے تعلیم دی جاتی ہے ۔  اسکول کو ۲؍سیشن یا دوپہر کےسیشن میں منتقل کرنےسے یہاں آنےوالے بچوںکو متعدد قسم کی تکالیف اُٹھانی ہوگی ۔یہ بات درست ہے کیونکہ وہ جن علاقوں سے آتے ہیں وہاں بنیادی مسائل ہیں ۔ بجلی اور آمدورفت کا معقول انتظام نہ ہونے سے والدین اپنے بچوں کو دوپہر کے سیشن میں اسکول نہیں بھیجنا چاہتےہیں۔ اس تعلق سے ہم نے والدین کی ایک میٹنگ بھی طلب کی تھی۔ جس میں بیشتر والدین نےمڈل سیشن میں اسکول جاری رکھنے کی حمایت کی ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ہم نے والدین کی آراء پر مبنی رپورٹ محکمہ تعلیم کو روانہ کی ہے ۔ ابھی تک محکمہ تعلیم نے اس کاجواب نہیں دیا ہے۔ آج ( جمعہ ) بھی میںنے مقامی بیٹ آفیسر اسمیتا کاسلے سے اس بارے میں بات چیت کی ۔ انہوںنے کہا کہ ہم اس معاملہ پر غور وخوض کررہےہیں ، ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ اسکول کے کچھ کمروں کی مرمت کا کام پورا ہونے پر انگریزی میڈیم کے جن بچوں کو اُردو میڈیم اسکول کے کمروں میں منتقل کیا جائے گا ، انہیں دوبارہ ان کےکمروں میں منتقل کر دیا جائے گا۔ بعدازیں اردو میڈیم اسکول معمول کےمطابق مڈل سیشن میں جاری رکھ سکتے ہیں۔ ‘‘اس معاملہ میں بیٹ آفیسر اسمیتا کاسلے سے بھی انقلاب نے گفتگوکرنے کیلئے ان کے موبائل فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوںنے فون ریسیونہیں کیا۔ بعدازیں اس علاقہ کے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر نثار خان سے وہاٹس پر استفسارکرنےپر انہوںنے کہاکہ ’’ میرے پاس یہ مسئلہ آیاہے ہم اس پر غور کررہےہیں۔ کوئی بہت بڑا مسئلہ نہیں ہے جلد ہی اس کاکوئی حل نکالاجائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK