Inquilab Logo

ویب براؤزنگ کے دوران مختلف نمبروں کے ایررز آتے ہیں ، کیوں ؟

Updated: August 27, 2021, 7:15 AM IST | Mumbai

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ویب براؤزنگ کے دوران مختلف ویب سائٹس اوپن نہیں ہوتیں بلکہ ہمارے سامنے ’’پیج ناٹ فاؤنڈ‘‘ لکھا ہوا آتا ہے جس کے نیچے ایک ایرر نمبر درج ہوتا بیشتر افراد اس ایرر کو دیکھ کر جھنجھلاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان ایرر نمبروں کا مطلب کیا ہوتا ہے؟

Symbolic image. Photo: INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ویب براؤزنگ کے دوران مختلف ویب سائٹس اوپن نہیں ہوتیں بلکہ ہمارے سامنے ’’پیج ناٹ فاؤنڈ‘‘ لکھا ہوا آتا ہے جس کے نیچے ایک ایرر نمبر درج ہوتا بیشتر افراد اس ایرر کو دیکھ کر جھنجھلاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان ایرر نمبروں کا مطلب کیا ہوتا ہے؟ اور یہ کیوں آتے ہیں ؟ویسے کچھ ویب سائٹ ایرر کوڈز آپ کی غلطی کا نتیجہ ہوتے ہیں ، مگر زیادہ تر ایسے ہوتے ہیں جو سرور سے متعلق مسائل کا نتیجہ ہوتے ہیں جن کو ویب سائٹ انتظامیہ ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔ جانئے کچھ عام ایررز کے متعلق۔
ایرر 404 : یہ سب سے زیادہ نظر آنے والا ایرر کوڈ ہے، جس کا مطلب ہے کہ پیج کو دریافت نہیں کیا جاسکتا۔یہ ایرر اس وقت نظروں کے سامنے آتا ہے جب آپ کسی ویب سائٹ کا یو آر ایل صحیح ٹائپ نہ کررہے ہوں ، تو ٹائپ کی غلطی کو ٹھیک کریں ، اس کے بعد یہ ایرر نہیں آئے گا۔ تاہم، اگر آپ درست یو آر ایل درج کررہے ہیں اور پھر بھی ناکامی کا سامنا ہورہا ہے، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ پیج ڈیلیٹ ہوگیا ہے یا ’’موو‘‘ کردیا گیا ہے۔
ایرر 400 : اس ایرر کو یوزر کے ’’بیڈ ریکوئسٹ‘‘ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ گوگل کروم پر اس ایرر کے ساتھ یہ میسج سامنے آتا ہے کہ ’’پیج اس وقت کام نہیں کررہا ہے‘‘ جس کے ساتھ رہنمائی کیلئے ہدایات دی گئی ہوتی ہیں ۔عموماً یہ ایرر آپ ہی کی کسی غلطی کا نتیجہ ہوتا ہے، جیسے یو آر ایل درست نہ لکھنے پر سرور آپ کی ریکوئسٹ کو سمجھ نہیں پاتا یا جو فائل اپ لوڈ کررہے ہوں وہ بہت زیادہ بڑی ہو۔ اگر یہ ایرر سامنے آرہا ہے تو’’کیشے‘‘ کو کلیئر کریں اور یو آر ایل کو درست کریں ۔ اگر پھر بھی مسئلہ برقرار ہے تو گوگل سے مشورہ کریں ۔
ایرر 410 : یہ `’’گون اسٹیٹس‘‘ ایرر ہے، اس کے ساتھ کچھ ایسا میسج سامنے آسکتا ہے کہ’’ `دِز پیج ڈز ناٹ ایگزسٹ یا پیج ڈیلٹڈ/ گون۔‘‘یہ آپ کی ڈیوائس کا مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ ویب سائٹ ایڈمنسٹریشن نے اس پیج کو ہی ڈیلیٹ کردیا ہے یا ان کی جانب سے کوئی مسئلہ ہے۔
ایرر 451 : یہ کوڈ آپ کو کسی یو آر ایل کو دیکھنے سے متعدد قانونی وجوہات سے روکنے کی عکاسی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی ادارے یا فرد کی جانب سے کسی پیج پر مواد کو ہٹانے کیلئے قانونی درخواست کی جاتی ہے تو پھر یہ ایرر سامنے آسکتا ہے۔اس طرح کے ایرر پر مواد کو دیکھنے کیلئے وی پی این یا پراکسی سرور کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
ایرر 503 : یہ بھی بہت معروف ایرر ہے جس کے ساتھ لکھتا ہوتا ہے ’’سورس اَن اویل ایبل‘‘ جو اس وقت سامنے آتا ہے جب ویب سائٹ ڈاؤن ہو۔ ایسا ہونے پر ویب سائٹ تک رسائی سائٹ کے مسئلے کے ٹھیک ہونے تک نہیں ہوتی۔ اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے سائٹ کا سرور کسی وجہ سے ڈاؤن ہوگیا ہو، بہت زیادہ افراد بیک وقت کسی سائٹ پر آگئے ہوں ، سائٹ پر کوئی بگ یا وہ کسی نے اسے آف لائن کر دیا ہو۔ ویسے تو ایرر کوڈز کی ایک طویل فہرست ہے مگر اوپر درج کوڈز وہ ہیں جو اکثر افراد کو نظر آتے ہیں ۔
 علاوہ ازیں ، ۲۰۰؍ سیریز کے کوڈز کسی کو نظر نہیں آتے کیونکہ اس کے زیادہ تر کوڈز اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سائٹ کے معاملات ٹھیک چل رہے ہیں ۔
 اس لئے اگر آپ کو انٹرنیٹ پر درج بالا ایرر کوڈز نظر آئیں تو پریشان نہ ہوں بلکہ انہیں ٹھیک کرکے دوبارہ براؤزنگ کرنے کی کوشش کریں ۔ اب آپ ان ایرر کوڈز کی حقیقت سے واقف ہوگئے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK