Inquilab Logo

اردشیر گودریج مشہور بزنس مین اور گودریج گروپ کے بانی ہیں

Updated: October 13, 2023, 3:35 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

آلات جراح کی مینو فیکچرنگ کی ناکامی کے بعد انہوں نے تالے اور دیگر اشیاء تیار کرنا شروع کر دیں جو ملک بھر میں مقبول ہوئیں۔

Ardashir whose Godrej company gave many products to the country. Photo: INN
اردشیر جن کی گودریج کمپنی نے ملک کو کئی پروڈکٹ دیئے۔ تصویر:آئی این این

اردشیر گودریج (Ardeshir Godrej) ایک ہندوستانی کاروباری اور صنعت کار تھے۔ انہوں نے ۱۸۹۷ء میں گودریج گروپ کی بنیاد رکھی تھی جو اس وقت۶۰؍ ممالک میں سو سے زائد فیکٹریوں کا مالک ہے اور اسے ٹاٹا خاندان کے بعد ہندوستان میں پارسیوں کا سب سے امیر خاندان سمجھا جاتا ہے۔ ملک کو معاشی استحکام بخشنے میں اردشیر گوردیج اور ان کی کمپنی کا اہم کردار ہے۔ 
اردشیر گودریج کی پیدائش ۲۶؍ مارچ ۱۸۶۸ء کو بامبے (اب ممبئی ) میں ایک پارسی خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کے والد کا نام برجورجی اور والدہ کا نام دوسی بائی گوتھراجی تھا ۔وہ اپنے ۶؍ بھائی بہنوں میں سب سے بڑے تھے۔اردشیر کے والد برجورجی اور دادا سورابجی رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرتے تھے۔ جنوری۱۸۷۱ء میں، ان کے والد نے خاندانی نام بدل کر گودریج رکھ دیا۔
اردشیر نے ممبئی سے گریجویشن مکمل کیا۔ گریجویشن کرنے کے بعد انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی مگر جلد ہی اس پیشے سے بیزارہوگئے اور ہندوستان لوٹ آئے۔ یہاں انہوں نے ایک کیمسٹ کے معاون کے طور پر کام کیا۔ ۱۸۹۵ءمیں اردشیر اپنے والد کے دوست مروانجی منچرجی کاما سے ملنے گئے جہاں انہوں نے آلات جراح تیار کرنے کے اپنے منصوبے کو بیان کیا اور قرض کی درخواست کی۔ کاما نے انہیں۳؍ ہزار روپے دیئے جس سے انہوں نے جراحی کے آلات کا بزنس شروع کیا مگر کسی وجہ سے اردشیر کا یہ منصوبہ کامیاب نہ ہوسکا۔ اردشیر نےملک میں مینوفیکچرنگ آپریشن کو برقرار رکھا ۔اس کے فوراً بعد، شہر میں بڑھتی ہوئی چوری کی واردات کے پیش نظر انہوں نے مضبوط تالے بنانے کا منصوبہ بنایا۔ انہوں نے دوبارہ مروانجی کاما سے تالے بنانے والی کمپنی شروع کرنے کیلئے قرض حاصل کیا۔ یہاں سے گودریج ایمپائر کا آغاز ہوا ۔ ان کے بنائے ہوئے تالے ، قیمت، کوالیٹی اور مارکیٹ ایبلٹی میں دوسرے تالوں سے برتر تھے۔ اس کے بعد انہوں نے سیف، ڈبل پلیٹ دروازے اور دیگر اشیاء تیار کرنا شروع کر دیں۔یہ سب اس قدر مشہور تھے کہ انگلینڈ کی ملکہ نے بھی۱۹۲۱ء میں اپنے ہندوستان کے دورے پر ان کی بنائی ہوئی چیزوں کو استعمال کیا تھا۔
 یکم مئی ۱۹۲۸ءکو اردشیر نے کمپنی کی مکمل ملکیت اور کنٹرول اپنے بھائی فیروز شاکو منتقل کر دی۔ اس کے بعد وہ کھیتی باڑی میں اپنا ہاتھ آزمانے کیلئے ناسک چلے گئے۔ جب ان کی توجہ اس حقیقت کی طرف مبذول کرائی گئی کہ دنیا کے تمام صابن دیگر جانوروں کی چربی استعمال ہوتی ہےتو انہوں نے سبزیوں کے تیل سے صابن بنانے کا ایک طریقہ تلاش کیا جس پر عمل کرکے انہوں نے صابن بنانا شروع کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے بہت کامیاب ہوا۔آلات جراح کے علاوہ گودریج گروپ نے جو بھی پروڈکٹ بنایا وہ کامیاب رہا۔ ابتدائی دور میں انہوں نے تالے، فریج اور صابن بنائے۔بعد کے دور میں گودریج گروپ نے کئی اور چیزوں میں بھی کامیاب طبع آزمائی کی۔
معروف ہندوستانی صنعت کار اردشیر گودریج نے بزنس کے ساتھ سماجی و فلاحی کاموں میں بھی بھر پور حصہ لیا۔ ان کا انتقال ۱۹۳۶ء میں ہوا تھا۔ واضح رہے کہ ۱۲۵؍سال پرانا کنزیومر گڈز ٹائیکون گودریج گروپ کی سالانہ آمدنی ۵ء۲؍ بلین ڈالر ہے۔ فی الحال گروپ کے چیئرمین آدی برجورجی گودریج (فروز شا کے پوتے ) ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK