Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانوی موجد جارج کیلی کو ’’فادر آف ماڈرن ایوی ایشن‘‘ کہاجاتا ہے

Updated: June 23, 2025, 4:33 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

۱۸۳۸ءمیں انہیں ’’سر‘‘ کا خطاب دیا گیا اور ۱۸۳۹ءمیں وہ رائل سوسائٹی کے رکن بنے۔ ان کا نام دنیا بھر کے ایوی ایشن ہال آف فیم میں درج ہے۔

Sir George Kelly also published his theories and experiments in scientific journals. Photo: INN
سر جارج کیلی نے اپنے نظریات اور تجربات کو سائنسی رسالوں میں بھی شائع کیا۔ تصویر: آئی این این

جارج کیلی( George Cayley) ایک برطانوی ماہر طبیعیات، موجد، اور ہوابازی کے بانیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ کیلی کو جدید ایروڈائنامکس (aerodynamics) کا بانی سمجھا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے سب سے پہلے ہوائی پرواز کے اصولوں کو سائنسی بنیادوں پر سمجھنے اور بیان کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ۱۷۹۹ءمیں ہوائی جہاز کی بنیادی ساخت یعنی’’فکسڈ ونگ ایئر کرافٹ ‘‘کا خاکہ پیش کیا جس میں ونگ (پر)، فیوزلاژ (جسم) اور ایلیویٹر (دم) شامل تھے  اور یہی آج کے طیاروں کی بنیادی شکل ہے۔
  جارج کیلی۲۷؍ دسمبر۱۷۷۳ء کو انگلینڈ کے علاقے اسکاربرو، یارکشائر میں ایک امیر اور اشرافیہ خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی اور اس کے بعد کچھ عرصہ ویسٹ منسٹر اسکول میں تعلیم حاصل کی مگر روایتی تعلیم سے زیادہ ان کی دلچسپی فطرت کے مشاہدے اور سائنسی تجربات میں تھی۔ انہیں بچپن ہی سے میکانیکل چیزوں، پرندوں کی پرواز اور انجینئرنگ میں غیرمعمولی دلچسپی تھی۔
  انہوں نے ۱۷۹۹ءمیں ایک تاریخی خاکہ تیار کیا جس میں انہوں نے پرواز کے چار بنیادی اصول ’’اٹھاؤ‘‘ (lift)،’’ وزن‘‘ (weight)، ’’دھکا‘‘ (thrust) اور’’ مزاحمت‘‘ (drag) کی شناخت کی اور انہیں جداگانہ طور پر سمجھایا۔ ۱۸۰۴ء میں انہوں نے ایک چھوٹا گلائیڈر تیار کیا جو کامیابی سے پرواز کر گیا۔ بعدازاں ۱۸۵۳ءمیں انہوں نے ایک مکمل انسان بردار گلائیڈر بنایا جس پر ان کے کوچوان نے کامیابی سے پرواز کی  جو انسانی تاریخ کی پہلی ریکارڈ شدہ پرواز مانی جاتی ہے۔ 
 جارج کیلی کی خدمات صرف ہوابازی تک محدود نہ تھیں۔ انہوں نے اندرونی احتراقی انجن (internal combustion engine) کا ابتدائی تصور دیا، ریلوے گاڑیوں اور مصنوعی اعضا پر تحقیق کی، اور میکانیکل انجینئرنگ کے کئی شعبوں میں اختراعات کیں۔ ان کے سائنسی مضامین، خصوصاً ’’ایرئیل نیویگیشن‘‘ہوابازی کے میدان میں انقلابی اہمیت رکھتے ہیں۔ کیلی کی تحریریں اور تجربات بعد میں آنے والے موجدوں جیسے اوٹو لیلینتھل، آکٹیو چینوٹ اور رائٹ برادران کیلئے مشعلِ راہ بنے۔ رائٹ برادران نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ کیلی کے نظریات ان کیلئے بنیاد فراہم کرتے تھے۔۱۸۳۸ءمیں انہیں ’’سر‘‘ کا خطاب دیا گیا اور ۱۸۳۹ءمیں وہ رائل سوسائٹی کے رکن بنے۔ ان کا نام لندن کے سائنس میوزیم،ناسا کے ریکارڈ اور دنیا بھر کے ایوی ایشن ہال آف فیم میں نمایاں طور پر درج ہے۔
 سر جارج کیلی وہ غیر معروف مگر اہم سائنسداں ہیں جنہوں نے انسانی پرواز کو خواب سے حقیقت میں تبدیل کرنے کی بنیاد رکھی۔ اگرچہ انہیں اپنے نظریات کی مکمل کامیابی اپنی زندگی میں نہ مل سکی مگر آج کا ہر جہاز، ہر پرواز اور ہر خلائی مشن کہیں نہ کہیں کیلی کے تصورِ پرواز کا مرہونِ منت ہے۔ انہیں بجا طور پر’’فادر آف ماڈرن ایوی ایشن‘‘ (Father of Modern Aviation)کہا جاتا ہے۔سر جارج کیلی ۱۵؍دسمبر ۱۸۵۷ءکو برطانیہ میں انتقال کر گئے۔ بعد از مرگ، دنیا نے ان کی علمی عظمت کو تسلیم کیا۔ برطانیہ میں ان کے نام سے کئی ایوی ایشن سوسائٹیز، اسکالرشپ اور سڑکیں منسوب ہیں۔ان کی زندگی کا مقصد انسان کو اڑنے کے خواب سے حقیقت تک لے جانا تھا اور انہوں نے اس سفر کو ممکن بنایا۔ ان کی خدمات ہمیشہ ہوابازی کی تاریخ میں یاد رکھی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK