• Mon, 07 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جان رالز: ۲۰؍ ویں صدی کے بااثر سیاسی، قانونی اور اخلاقی فلسفی

Updated: September 28, 2024, 4:01 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

انہیں تھیوریسٹ اور سوشل لبرل ازم کے بانیوں میں سے سمجھا جاتا ہے ،اخلاقی فلسفہ میں پی ایچ ڈی مکمل کی اور متعدد تعلیمی اداروں سے وابستہ رہے۔

John Rawls has published three excellent books based on the values ​​of liberty and equality. Photo: INN
جان رالز کی آزادی اور مساوات کی اقدارپر مبنی تین بہترین کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ تصویر : آئی این این

جان رالز (John Rawls) ایک امریکی اخلاقی، قانونی اور سیاسی فلسفی تھے۔ رالز کو۲۰؍ ویں صدی کے سب سے بااثر سیاسی فلسفیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔رالز نے ۱۹۹۹ءمیں منطق اور فلسفہ میں شاک پرائز اور نیشنل ہیومینٹیز میڈل دونوں حاصل کئے۔امریکی صدر بل کلنٹن نے انہیں یہ تمغہ ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں پیش کیا تھا۔رالز کو تھیوریسٹ اور سوشل لبرل ازم کے بانیوں میں سے سمجھا جاتا ہے ، کیونکہ ان کا تعلق سماجی انصاف سے تھا ۔ انگریز فلسفی جوناتھن وولف کا کہنا ہے کہ۲۰؍ ویں صدی کے دوسرے اہم ترین سیاسی فلسفی کے بارے میں اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن کوئی بھی اس بات سے اختلاف نہیں کرے گا کہ پہلا اہم ترین فلسفی جان رالز ہے۔
 جان رالز۲۱؍ فروری۱۹۲۱ء کو بالٹیمور، میری لینڈ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ بالٹیمور کے ممتاز وکیل ولیم لی رالز اور اینا ایبل اسٹمپ رالز کے بیٹے تھے۔وہ اپنے ۵؍ بھائی بہنوں میں دوسرے نمبر کے تھے ۔رالز ابھی چھوٹے ہی تھے کہ ان کے دو بھائیوں بابی اور ٹامی کا کم عمری میں ہی انتقال ہوگیا۔رالز کے سوانح نگار تھامس پگ نے بھائیوں کے کھو جانے کو جان کے بچپن کا سب سے اہم واقعہ قرار دیا ہے۔رالز نے کنیکٹی کٹ کے ایک ایپسکوپل پریپریٹری اسکول کینٹ اسکول میں منتقل ہونے سے پہلے چھ سال تک بالٹیمور کے کالورٹ اسکول میں تعلیم حاصل کی۔۱۹۳۹ء میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد، رالز نے پرنسٹن یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جہاں انہیں دی آئیوی کلب اور امریکن وِگ-کلیوسفک سوسائٹی کا رکن بنایا گیا ۔ پرنسٹن میں رالز، نارمن میلکم(امریکی فلسفی) سے متاثر تھے۔ پرنسٹن میں اپنے آخری دو برسوںمیں انہوں نے ’’الہیات‘‘ کا مطالعہ کیا۔ رالز نے ۱۹۴۳ء میں پرنسٹن سے بیچلر آف آرٹس مکمل کیا اور اسی سال فروری میں فوج میں بھرتی ہوئے۔ 
 جان رالز نے دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک سپاہی کے طور پر خدمات انجام دیں جہاں انہوں نے نیو گنی اور اس کے بعد فلپائن کا دورہ کیا۔ جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے بعد رالز، جنرل میک آرتھر کی فوج کا حصہ بن گئے اور سارجنٹ کے عہدے پر فائز ہوئےلیکن جب انہوں نے ہیروشیما میں ایٹمی دھماکے کے اثرات کو دیکھا تو وہ مسلح افواج سے مایوس ہوگئے اور جنوری ۱۹۴۶ء میں فوج کو خیر باد کہہ دیا۔
 ۹۴۶ءکے اوائل میں رالز اخلاقی فلسفہ میں ڈاکٹریٹ کرنے کیلئے پرنسٹن واپس آئے۔رالز نے ۱۹۵۰ءمیں پرنسٹن سے ڈاکٹریٹ مکمل کی ۔ انہوں نے ۱۹۵۲ءتک پرنسٹن ہی میں پڑھایا۔ امریکہ واپس آنے کے بعدجان رالز نے پہلے اسسٹنٹ اور پھر کارنیل یونیورسٹی میں اسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ۱۹۵۹ء - ۶۰ء کےتعلیمی سال کے دوران، رالز ہارورڈ میں وزٹنگ پروفیسر تھے، اور انہیںایم آئی ٹی میں ہیومینٹیز ڈویژن میں بطور پروفیسر مقرر کیا گیا تھا۔ دو سال بعد، وہ ہارورڈ میں فلسفے کے پروفیسر کے طور پر واپس آئے اور۱۹۹۱ء میں اپنےریٹائرمنٹ تک تعلیمی خدمات انجام دیتے رہے۔
 جان رائلز کو ۱۹۹۵ءمیں پہلی بار فالج کا سامنا کرنا پڑاجس نے ان کےکام کرے کی صلا حیت کو بری طرح متاثر کیا۔ تاہم ، وہ ’’ دی لاز آف پیپلز‘‘ نامی ایک جامع کتاب مکمل کرنے میں کامیاب رہے۔’’اے تھیوری آف جسٹس‘‘ ان کی دوسری اہم تصنیف ہے۔رالز کا انتقال ۲۴؍ نومبر۲۰۰۲ء کو میساچوسٹس میں ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK