• Fri, 14 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بورڈ امتحانات میں رہ گئے ہیں بہت کم دن، کیا آپ تیار ہیں ؟

Updated: November 14, 2025, 7:57 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

آپ یقیناً تیار ہوں گے، جو وقت بچا ہے وہ اب بھی اتنا ہے کہ آپ امتیازی کامیابی حاصل کرلیں مگر اس کیلئے ’’اسمارٹ پلاننگ‘‘ کرنی ہوگی، جانئے اسمارٹ پلاننگ کیا ہے۔

Keep your study table organized, meaning there is nothing on it that could cause mental distraction while studying. Photo: INN.
اپنے اسٹڈی ٹیبل کو آرگنائز رکھیں، یعنی اس پر ایسی کوئی چیز نہ ہو جو پڑھائی کے دوران ذہنی انتشار کا سبب بنے۔ تصویر: آئی این این۔

ایس ایس سی اور ایچ ایس سی کے بورڈ امتحانات میں ۱۰۰؍ سے بھی کم دن رہ گئے ہیں۔ دسویں جماعت کے طلبہ کیلئے صرف ۹۷؍ اور بارہویں کے طلبہ کیلئے ۸۷؍ دن باقی ہیں۔ مگر آپ کو انہیں دیکھ کر گھبرانا نہیں ہے۔ وقت کم ضرور ہے مگر اس میں بھی آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ یہ دن ہے کچھ کر گزرنے کا تاکہ نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل ہو۔ اگر آپ نے ان دنوں کا صحیح استعمال کر لیا تو کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ 
وہی طلبہ کامیاب ہوتے ہیں جو وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرتے ہیں اور ہر دن خود کو بہتر بناتے ہیں، یہ ہے اصل ’’اسمارٹ اسٹڈی‘‘ کا راز۔ ان کالموں میں آپ کو ’’ایکشن پلان‘‘ دیا گیا ہے۔ صبح بیدار ہونے سے لے کر رات میں سونے تک، آپ کیلئے ہر لمحہ قیمتی ہے۔ اور یہاں آپ سیکھیں گے کہ انہیں ضائع ہونے سے کیسے بچایا جائے۔ لیکن صرف وقت کا نظم کافی نہیں۔ مکمل کامیابی کیلئے پڑھائی کی ’’اسمارٹ ٹرکس‘‘ بھی آزمانا ہوں گی، جیسے ایکٹیو ری کال، جس میں آپ خود سے سوال کرتے ہیں اور دماغ کو چیلنج دیتے ہیں ؛ پومودورو تکنیک، جس سے توجہ برقرار رہتی ہے؛ ویژوالائزیشن، جو سائنسی تصورات کو یاد رکھنے میں مددگار ہے؛ اور فارمولا ڈائری، جو ریاضی اور سائنس کے ضابطوں کو ذہن میں تازہ رکھتی ہے۔ اِن دنوں میں آپ یہ بھی سیکھیں کہ پڑھائی صرف کتابوں تک محدود نہیں بلکہ ایک لائف اسٹائل ہے۔ ہر وقت پڑھائی کرتے رہنے سے ذہن تھک جاتا ہے۔ بہتر نیند، متوازن خوراک، اور موبائل کا محدود استعمال بھی کامیابی کا حصہ ہیں۔ ان ۹۷؍ اور ۸۷؍ دنوں میں آپ کو ’’بُک ورم‘‘ نہیں بلکہ ’’اسمارٹ ننجا‘‘ بننا ہے، وہ ننجا جو تیزی سے سوچتا ہے، سمجھداری سے پڑھتا ہے، اور کم وقت میں زیادہ کام انجام دیتا ہے۔ اب وقت ہے اسمارٹ اسٹڈی کے سفر کے آغاز کا۔ اگر آپ نے منصوبہ بندی، نظم و ضبط اور خود پر یقین کے ساتھ قدم بڑھایا تو یہ دن آپ کے مستقبل کو مکمل طور پر بدل سکتے ہیں۔ 
پہلا سوال
کیا مَیں نے آج وہ ہدف پا لیا ہے جو تعلیمی سال کے آغاز میں طے کیا تھا؟ 
ایس ایس سی اور ایچ ایس سی کے ہر طالب علم کا ہدف ہونا چاہئے کہ وہ پہلے سمسٹر کی چھٹیاں ملنے سے پہلے کم سے کم ۷۵؍ فیصد نصاب مکمل کرلے۔ اس سے آخری ۱۰۰؍ دن میں کافی سہولت ہوتی ہے۔ بعض طلبہ اس مدت میں ۹۰؍ فیصد نصاب مکمل کرلیتے ہیں اور اعادہ کا آغاز کرتے ہیں۔ لیکن اگر اوپر پوچھے گئے سوال کا جواب ’’نہیں ‘‘ ہے تو کوئی بات نہیں۔ آپ کے پاس اب بھی وقت ہے۔ اگر ’’اسمارٹ پلاننگ‘‘ کی جائے تو ۹۷؍  اور ۸۷؍ دن کم نہیں ہوتے۔ 
دوسرا سوال
کیا مَیں نے ذاتی ٹائم ٹیبل بنایا ہے؟ 
اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو کیا آپ نے اس پر سختی سے عمل کیا؟ اگر نہیں، تب بھی کوئی بات نہیں۔ آپ کو اب ایک مثالی ٹائم ٹیبل ترتیب دینا ہوگا جس میں اسکولی / کالج اوقات اور نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پڑھائی کرنی ہوگی۔ پہلے سمسٹر کے بعد طلبہ کے بیشتر دن نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں صرف ہوتے ہیں اس لئے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ امتحان کی تیاری تعلیمی سال کے آغاز سے ہی شروع کردینی چاہئے اور پہلے سمسٹر تک کم از کم ۸۰؍ فیصد نصاب مکمل کرلینا چاہئے۔ 
آئیے بنائیں ایک مثالی ٹائم ٹیبل
یہ ٹائم ٹیبل دسویں اور بارہویں، دونوں جماعتوں کی طلبہ کیلئے موزوں ہے۔ آپ اپنے مضامین اور اسکول / کالج کے وقت کے مطابق اس میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔ 
فجر سے قبل یا بعد؛
دماغ آن، دنیا آف
(صبح ۴؍ بجے سے ۶؍ بجے تک)
اس وقت کو پڑھائی کیلئے موزوں ترین قرار دیا جاتا ہے کیونکہ ذہن نیند سے بیدار ہونے پر تازہ رہتا ہے اور یادداشت بہتر ہوتی ہے اسلئے صبح ۴؍ بجے بیدار ہونے کی کوشش کریں۔ اس طرح اسکول جانے کی تیاری سے قبل آپ کو ڈیڑھ سے ۲؍ گھنٹے ملیں گے جن میں آپ اُن مضامین کی پڑھائی کرسکتے ہیں جو آپ کو مشکل معلوم ہوتے ہیں، مثلاً  الجبرا، جیومیٹری، انگریزی، تاریخ، فزکس یا کیمسٹری کے مشکل ابواب۔ اس دوران دنیا کو بھول جائیں، صرف پڑھائی کریں۔ 
اسکول/ کالج سے آنے کے بعد؛
تھوڑا سا آرام، پھر کام
(دوپہر ۲؍ بجے سے ۵؍ بجے تک)
اسکول سے آنے کے بعد فوراً پڑھائی کیلئے بیٹھ جانا درست نہیں اسلئے کھانا کھائیں، نماز ادا کریں اور ’’پاور نیپ‘‘ لیں لیکن یہ ۳۰؍ منٹ سے زیادہ نہ ہو۔ یاد رہے کہ پاور نیپ آپ کے دماغ کو ری چارج کر دیتا ہے۔ 
یاد رہے کہ ان گھنٹوں میں آپ کو اعادہ اور مشق کرنا چاہئے۔ کوئی نیا مضمون یا کانسپٹ نہیں پڑھنا ہے بلکہ آپ نے صبح جو مضامین پڑھے ہیں ان کا اعادہ اور مشق کریں۔ اور آخری کے ۴۵؍ منٹ میں کسی آسان مضمون کے چند سوالات پر نظر ڈال لیں۔ 
شام کا وقت، دماغ کو آکسیجن
تفریح بھی امتحان کی تیاری کا حصہ ہے
(شام ۵؍ بجے سے ۷؍ بجے تک) 
اس وقت میں آپ کو کتابوں سے مکمل طور پر دور رہنا ہے۔ ان ۲؍ گھنٹوں میں کھیلیں، چہل قدمی یا آرام کریں۔ 
ایکشن موڈ، پرو موڈ؛
(شام ۷؍ بجے سے ۹؍ یا ساڑھے ۹؍ بجے تک)
۲؍ سے ڈھائی گھنٹوں میں آپ کو ۲؍ کام کرنے ہیں۔ ابتدائی وقت میں نئے کانسپٹ اور آسان مضامین کے اسباق یاد کرنے ہیں اور آخری ۴۵؍ منٹ میں اعادہ کرنا ہے۔ کتابیں بند کرنے سے ۵؍ منٹ پہلے اپنی آنکھیں بند کریں اور صبح ۴؍ بجے سے اب تک جو کچھ بھی آپ نے پڑھا، اسے ویژوالائز کریں۔ خیال رہے کہ یہ دن کا آخری حصہ ہے اس لئے اسے ایکشن موڈ اور پرو موڈ قرار دیا جاتا ہے جس میں آپ کو زیادہ سے زیادہ پڑھائی کرنی ہے، سیلف نوٹس بنانے ہیں اور اہم باتوں کو ذہن نشین بھی کرنا ہے۔ اسی دوران آپ کو رات کا کھانا بھی کھانا ہے لیکن کوشش کریں کہ اس میں ۱۵؍ منٹ سے زیادہ وقت صرف نہ ہو۔ ہلکا پھلکا کھانا کھائیں تاکہ اچھی اور گہری نیند سوسکیں۔ 
ری چارج موڈ
(رات ۹؍ سے صبح ۴؍ یا ساڑھے ۴؍ بجے تک)
کم سے کم ۷؍ گھنٹے کی نیند لازمی ہے۔ نیند کی کمی یادداشت کو کمزور کرتی ہے۔ کامیاب طلبہ سونے کی بھی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ روزانہ ایک ہی وقت پر سوتے اور ایک ہی وقت پر جاگتے ہیں۔ 
روزانہ کا پلان
(۱) روزانہ اسکول/ کالج جانے کے علاوہ کم سے کم ۷؍ سے ساڑھے گھنٹے پڑھائی۔ 
(۲) ہر دن کے آخر میں اپنی کارکردگی کا جائزہ۔ 
(۳) ایک ڈائری بنائیں جس میں روزانہ ان سوالوں کے جواب لکھیں : آج میں نے کیا کیا؟ کل میں مزید کیا بہتر کرسکتا ہوں ؟
(۴) اپنے آپ سے یہ سوال پوچھیں : 
’’اگر آج امتحان ہوتا، تو کیا میں پاس ہوتا؟‘‘
اگر جواب ’’ہاں ‘‘ ہے تو شاباش، اگر ’’نہیں ‘‘ ہے تو اگلے دن مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ 

گروپ اسٹڈی اس وقت مؤثر ثابت ہوتی ہے جب گروپ کا ہر فرد ایک کانسپٹ بقیہ لوگوں کو سمجھاتا ہے۔ اس طرح اس کا بھی اعادہ ہوتا ہے۔ تصویر: آئی این این

بُک ورم یا اسمارٹ ننجا
Bookworm or Smart Ninja
بُک ورم کو آسان زبان میں کہتے ہیں کتابی کیڑا۔ اور پڑھائی کے دوران آپ کو بُک ورم نہیں بننا ہے بلکہ اسمارٹ ننجا بننا ہے جس کا دماغ تیزی سے چلتا ہو، اور وہ بر وقت فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ اس لئے اسمارٹ پلاننگ اور اسمارٹ اسٹڈی کریں، تبھی آپ بنیں گے اسمارٹ ننجا جو تیزی سے نصاب مکمل کرلے گا۔ 
موبائل فون کہیں پیچھے رہ گیا!
اس پورے عمل میں آپ کو موبائل فون کو کہیں پیچھے چھوڑ دینا ہے۔ اس کا استعمال صرف ’’ایمرجنسی‘‘ کی صورت میں کریں، مثلاً نوٹس کا لین دین یا اساتذہ اور دوستوں سے کچھ پوچھنے کیلئے۔ 
Smart Tricks (1)
ایکٹیو رِی کال (Active Recall)
یاد کرنے کا بہترین طریقہ ہے کہ خود سے سوال پوچھیں اور جواب دیں۔ اگر جواب یاد نہ آئے تو کتاب پر نظر نہ ڈالیں بلکہ ذہن پر زور دیں۔ 
پومودور تکنیک 
(Pomodoro Technique) 
۲۵؍ منٹ پڑھائی، ۵؍ منٹ بریک۔ ایسے ۴؍ سیشن کریں اور پھر ۲۰؍ منٹ کا بریک لیں۔ یہ طریقہ تھکن کم کرتا اور ذہنی یکسوئی بڑھاتا ہے۔ 
ویژوالائزیشن (Visualization)
کانسپٹ کو ذہن میں تصویر کی صورت میں یاد رکھیں۔ خاص طور پر سائنس کے کانسپٹ۔ 
فارمولا ڈائری (Formula Diary)
ریاضی، سائنس، فزکس اور کیمسٹری کے تمام فارمولے ایک چھوٹی ڈائری میں لکھیں۔ روزانہ پانچ منٹ اس پر نظر ڈالیں۔ یہ کام سفر کے دوران اور اٹھتے بیٹھتے بھی کیا جاسکتا ہے۔ 
گزشتہ برسوں کے پرچے
(Past Papers are Gold)
کم از کم گزشتہ ۱۰؍ سال کے پرچے حل کریں۔ اس سے نہ صرف سوالات کا انداز سمجھ آئے گا بلکہ مقررہ وقت میں پرچہ مکمل کرنے کی مشق بھی ہو گی۔ 
میجک نیمونکس ( Magic Mnemonics)
یہ یادداشت بہتر بنانے والی ایک تکنیک ہے جس میں مشکل ناموں کو مزاحیہ ناموں میں بدلیں، یا ایسے ناموں میں بدلیں جو آپ کو یاد رہیں، مثلاًNaCl کو آپ کہہ سکتے ہیں Na (نا) Cl (کل)، پڑھائی آج ہی کرنی ہے! 
مائنڈ جم (Mind Gym)
ہر گھنٹے بعد ۲؍ منٹ سانس کی مشق کریں۔ دماغ کو بھی آکسیجن چاہئے۔ 
Smart Tricks (2)
پوسٹر میجک (Poster Magic)
اپنے کمرے کی دیوار پر یا اس دیوار پر جس پر بار بار نظر پڑتی ہو ایک پوسٹر لگائیے جس پر وہ کانسپٹ یا فارمولے لکھیں، جو آپ کو مشکل معلوم ہوتے ہیں۔ اس پوسٹر پر وقتاً فوقتاً نظر ڈالتے رہیں، اس طرح وہ آسانی سے یاد ہوجائیں گے۔ 
رپیٹیشن رُول (Repetition Rule)
ماہرین کہتے ہیں کہ جو چیز ۳؍ بار دہرائی جائے، وہ دماغ کے ’’سیف فولڈر‘‘ میں چلی جاتی ہے۔ اس لئے اپنی یادداشت کو بہتر بنانے کیلئے یہ ضابطہ اپنائیں۔ پہلی مرتبہ سمجھ کر پڑھیں، دوسری مرتبہ اچھی طرح ’’کی ورڈز‘‘ کو ذہن نشین کرلیں۔ تیسری مرتبہ یوں پڑھیں کہ اسے یاد کررہے ہیں۔ چوتھی مرتبہ کتاب بند کریں اور دہرائیں۔ اب بھی یاد نہیں ہوا؟ دوبارہ کوشش کریں۔ 
گروپ اسٹڈی (Group Study)
اپنے دوستوں کے ساتھ اسٹڈی گروپ بنائیں۔ ہر دوست کوئی ایک کانسپٹ اچھی طرح پڑھ کر آئے اور گروپ کے دیگر افراد کو سمجھائے۔ اس طرح اس کا اعادہ ہوگا اور آپ بھی بہت کچھ سیکھ سکیں گے۔ 
سیلف ٹیسٹنگ چیلنج 
(Self-Testing Challenge)
ہر ہفتے اپنا ٹیسٹ لیں۔ اہم ابواب سے سوالات تیار کریں اور انہیں حل کریں۔ پھر اپنے جوابات کا موازنہ نوٹس سے کریں۔ یہ عادت یادداشت مضبوط کرتی ہے اور کمزور پہلوؤں کو ظاہر کرتی ہے۔ 
مائیکرو اسٹڈی سیشنز 
(Micro Study Sessions)
اگر وقت کم ہے تو ۱۰؍ سے ۱۵؍ منٹ کے چھوٹے اسٹڈی سیشنز بنائیں، مثلاً اسکول جاتے ہوئے اور کھانے کے بعد وغیرہ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK