Inquilab Logo

ووگ عربیہ میں شائع شدہ ریکھا کے انٹرویو کے چند اقتباسات

Updated: July 06, 2023, 3:56 PM IST | Mumbai

حال ہی میں ریکھا ’’ووگ عربیہ‘‘ کے سر ورق پر نظر آئیں۔ اس میگزین میں ان کی زندگی کا احاطہ کیا گیا ہے جبکہ اپنے طویل انٹرویو میں انہوں نے اپنی فلمی زندگی کے متعلق چند اہم انکشافات کئے ہیں۔ مذکورہ میگزین میں شائع ہونے والے طویل انٹرویو کے چند اقتباسات ملاحظہ فرمایئے۔

Rekha photo;INN
ریکھا تصویر :آئی این این

حال ہی میں ریکھا ’’ووگ عربیہ‘‘ کے سر ورق پر نظر آئیں۔ اس میگزین میں ان کی زندگی کا احاطہ کیا گیا ہے جبکہ اپنے طویل انٹرویو میں انہوں نے اپنی فلمی زندگی کے متعلق چند اہم انکشافات کئے ہیں۔ مذکورہ میگزین میں شائع ہونے والے طویل انٹرویو کے چند اقتباسات ملاحظہ فرمایئے۔ 
 بندنا تیواری نے اس مضمون میں لکھا ہے کہ ’’بالی ووڈ کی خوبصورت اداکاراؤں میں شمار ہونے والی ریکھا کی گفتگوسے بھی تہذیب جھلکتی ہے۔ جب وہ بات کرتی ہیں تو محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی شاعر یا فلسفی ہوں لیکن ان کی مسکراہٹ آج بھی دل موہ لینے کی طاقت رکھتی ہے۔ جب وہ کیرالا کی ’’مندو‘‘ساڑی پہن کر سامنے آئیں تو لگا کہ کوئی شہزادی آگئی ہو۔ ساڑی پر بنے نقش ونگاران کی خوبصورتی پر چار چاند لگا دیتے ہیں۔ ان کا رکھ رکھاؤ انہیں مزید پر کشش بناتا ہے۔ ان کی شخصیت میں ایک ٹھہراؤ ہے ۔ ان کی گہری آنکھیں بہت کچھ کہتی ہیں۔ ریکھا نے فلمی دنیا میں طویل سفر طے کیا اور ان کے تجربات ان کی باتوں سے جھلکتے ہیں۔ ان کی مسحور کن شخصیت سے ان کےدلی جذبات کا اندازہ لگانا مشکل ہو تا ہے۔ انہوں نے فلمی دنیا میں ۵۴؍ سال مسلسل کام کیا ہے اور ۳۰۰؍ فلموں میںمنفرد کردار ادا کئے ہیں۔‘‘
 اپنے انٹرویو میں ریکھا کہتی ہیں کہ ’’میں ایک شہزادی کی طرح زندگی بسر کرتی ہوں جس سے ہر کوئی واقف ہے۔ زندگی اس طرح سے جینے کا انتخاب میں نے کیا ہے۔ ‘‘ ریکھا نے الف لیلیٰ کی کہانیوں سے متاثرہو کر اپنی زندگی کو فن کا مظہر بنایا۔ وہ دنیا میں پہلے ہی ایک منفرد شناخت بنا چکی ہیں۔ رومانیت ، شاعری اور فلسفہ ان کی زندگی کااہم حصہ ہیں۔ ۲۰۱۴ء کے بعد سے کسی بھی فلم میں کام نہ کرنےکی وجہ بتاتےہوئے ریکھا نے کہا کہ ’’یہ میری زندگی کا اہم ترین گوشہ ہے۔ میں پردۂ سیمیں پر عوام کے سامنے آنا اس وقت مناسب سمجھتی ہوں جب میری حس مجھے اس کے متعلق بتاتی ہے۔ میں اپنی ذات میں گم ہوں لیکن اپنے مداحوں کی آنکھوں میں صاف نظر آتی ہوں اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے کہاں رہنا ہےاور کہاں نہیں ۔ میں خوش ہو ں کہ میں نے وہ فیصلہ کیا جو مجھےسکون فراہم کرتا ہے۔ میرےلئےدولت کبھی اہم نہیں رہی۔ ‘‘ واضح رہے کہ ووگ عربیہ نے پہلی مرتبہ ریکھا کا انٹرویو لیا ہے اسی طرح اس میگزین کے سرورق پر ریکھا پہلی بار نظر آئی ہیں۔ ایسےادکاروں پر میڈیا کی توجہ کم ہوتی ہے جنہوںنے آخری دو دہائی میں کبھی کوئی انٹرویو نہ دیا ہو اور نہ ہی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا ہو۔ اس ضمن میں ریکھانے کہا کہ ’’ میرا جس طرح انتخاب کیا گیا مجھے وہ پسند آیا۔ میگزین کے ایڈیٹر مینول نے مجھ سے جس خوش اخلاقی سےسوال کیا کہ میرے نزدیک وہ بہت اہم ہے۔‘‘ میگزین میں ریکھا جن ملبوسات میں نظر آرہی ہیں انہیں منیش ملہوترہ نے ڈیزائن کیا ہے۔ ان کا لباس اور زیورات تیار کرنے میں کافی وقت صرف ہوا تھا۔ 
 ریکھا نے مزید کہا کہ ’’ میرے پاس جو کچھ بھی ہے، خدا کی دین ہے ۔میری طبیعت میں مستقل مزاجی ہے اور میری زندگی کا مقصد دنیا میں خوبصورتی عام کرنا ہے۔ میں نے اداکاروں کےخاندان میں آنکھ کھولی تھی اور انہی کی راہ پر چل رہی ہوں۔ یہ میری کبھی نہ ختم ہونےوالی جستجو ہے۔ میں اپنی آنکھوں اور دل کو ہمیشہ کھلا رکھتی ہوں ۔ خوبصورتی کو مثبت طریقے سے د یکھتی ہوں۔ یہی طریقہ میرے کام میں میری معاونت کرتا ہے۔ میںسمجھتی ہوں کہ ہر دن میرے لئے نیا ہے۔ میں ان لوگوں پر بھروسہ کرتی ہوں جو میری طرح اپنی ذمہ داری کو بخوبی نبھانا جانتے ہیں ۔‘‘ میگزین کے عملے کو ریکھا نے اردو کے چند الفاظ بھی سکھائے جس کا مفہوم بندنا تیواری نے بہترین انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ یاد رہے کہ ۲۰۱۰ء میں ریکھا کو پدم شری سے نوازا گیا تھا

rekha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK