Inquilab Logo Happiest Places to Work

امجد خان نے منفی ہی نہیں مزاحیہ کردار بھی بخوبی ادا کئے تھے

Updated: July 27, 2025, 10:50 AM IST | Mumbai

بالی ووڈ کی سپر ہٹ فلم ’شعلے‘کے کردار’گبر سنگھ‘ نےامجد خان کو فلم انڈسٹری میں مضبوط شناخت دلائی تھی۔ ۱۲؍ نومبر ۱۹۴۰ء کو پیدا ہوئے امجد خان کو اداکاری وراثت میں ملی تھی۔

Amjad Khan gained more fame from the film `Sholay`. Photo: INN.
فلم ’شعلے‘ سے امجد خان کو زیادہ شہرت ملی تھی۔ تصویر: آئی این این۔

بالی ووڈ کی سپر ہٹ فلم ’شعلے‘کے کردار’گبر سنگھ‘ نےامجد خان کو فلم انڈسٹری میں مضبوط شناخت دلائی تھی۔ ۱۲؍ نومبر ۱۹۴۰ء کو پیدا ہوئے امجد خان کو اداکاری وراثت میں ملی تھی۔ ان کے والد جینت فلم انڈسٹری میں ویلن رہ چکے تھے۔ انہوں نے بطور اداکار اپنےکریئرکاآغاز ۱۹۵۷ءمیں آئی فلم ’اب دہلی دور نہیں ‘سے کیا تھا۔ اس فلم میں انہوں نے بطورچائلڈا ایکٹر کام کیا تھا۔ ۱۹۶۵ء میں اپنےہوم پروڈکشن میں بننے والی فلم’پتھر کے صنم‘ کے ذریعے امجد خان بطور اداکار اپنے کریئرکا آغاز کرنے والے تھے لیکن کسی وجہ سےفلم نہیں بن سکی۔ ۷۰ءکی دہائی میں کالج کی پڑھائی مکمل کرنے کےبعد انہوں نےبطور اداکار کام کرنےکے لیےفلم انڈسٹری کا رخ کیا اور۱۹۷۳ءمیں بطور اداکار انہوں نےفلم ’ہندوستان کی قسم‘ سے اپنےکریئرکا آغاز کیالیکن اس فلم سے سامعین کے درمیان وہ اپنی شناخت نہیں بنا سکے۔ اسی دوران امجدکوتھیٹرمیں اداکاری کرتے دیکھ کرا سکرپٹ رائٹر سلیم خان نےشعلے میں گبر سنگھ کے کردار کو ادا کرنے کی پیشکش کی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ فلم’شعلے‘کی کامیابی سے امجد خان کے فلمی کریئرمیں زبردست تبدیلی آئی اوروہ ویلن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ بن گئے۔ اس کے بعد انہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کو مسحور کرنے لگے۔ ۱۹۷۷ءمیں آئی فلم ’شطرنج کے کھلاڑی‘میں انہیں عظیم ڈائریکٹر ستیہ جیت رے کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم کے ذریعے بھی انہوں نے ناظرین کادل جیت لیا۔ اپنی اداکاری میں یکسانیت سے بچنے کے لئےامجدخان نےخود کو کیرکٹرایکٹر کے طور پیش کیا اور ۱۹۸۰ء میں ریلیزفیروز خان کی سپر ہٹ فلم’قربانی‘ میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے شائقین کی بھرپور ستائش حاصل کی۔ 
۱۹۸۱ءمیں ان کی اداکاری کی نئی شکل ناظرین کے سامنے آئی۔ پرکاش مہراکی سپر ہٹ فلم ’لاوارث‘ میں وہ امیتابھ کے والد کا کردار ادا کرنے سے بھی نہیں هچكچائے۔ قبل ازیں انہوں نے فلم ’لاوارث‘ سے پہلے امیتابھ کے ساتھ کئی فلموں میں ویلن کا کردار نبھایا تھا۔ ۱۹۸۱ء میں جلوہ گر فلم ’يارانہ‘ میں انہوں نے سپر اسٹار امیتابھ بچن کے دوست کا کردار نبھایا اور ان پر فلمایا یہ نغمہ ’بشن چاچاکچھ گاؤ‘ بچوں کے درمیان بہت مقبول ہوا۔ اسی فلم میں اپنی بااثر اداکاری کیلئے انہیں اپنے فلمی کریئر میں دوسری مرتبہ بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازاگیا۔ قبل ازیں ۱۹۷۹ءمیں بھی انہیں فلم دادا کے لئے بہترین معاون اداکارکےفلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ 
علاوہ ازیں ۱۹۸۵ءمیں فلم ’ماں قسم‘ کے لیے امجدخان کوبہترین مزاحیہ اداکار کا فلم فیئر ایوارڈدیا گیا تھا۔ ۱۹۸۳ءمیں امجد خان نے فلم ’چور پولیس‘ کے ذریعےہدایتکاری کے میدان میں قدم رکھا لیکن یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ اس کے بعد ۱۹۸۵ء میں انہوں نےفلم ’امیر آدمی غریب آدمی‘کی ہدایت کاری کی لیکن یہاں بھی انہیں شکست کاسامنا کرنا پڑا۔ ۱۹۸۶ءمیں ایک حادثے کے دوران امجد خان موت کے منہ سے باہر نکلے تھے۔ علاج کے دوران دواؤں کے مسلسل استعمال سے ان کی صحت میں مسلسل گراوٹ آتی رہی اور ان کاجسم بھاری ہوتا گیا۔ ۹۰ءکی دہائی میں صحت خراب رہنےکی وجہ سےامجد خان نے فلموں میں کام کرنا کم کر دیا تھا۔ اپنی اداکاری سے تقریباً۳؍دہائیوں تک ناظرین کا بھرپورانٹرٹنمنٹ کرنے والے عظیم اداکار امجد خان ۲۷؍جولائی ۱۹۹۲ءکو اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK