جمی کیملتنازع کے درمیان انجلینا جولی کے بیان نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی۔ امریکی اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنے ملک کو تسلیم نہیں کرتیں۔
EPAPER
Updated: September 22, 2025, 6:03 PM IST | New York
جمی کیملتنازع کے درمیان انجلینا جولی کے بیان نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی۔ امریکی اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنے ملک کو تسلیم نہیں کرتیں۔
ہالی ووڈ اسٹار انجلینا جولی نے امریکہ میں اظہار رائے کی آزادی کی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب اپنے ملک کو تسلیم نہیں کرتیں۔ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ نے یہ ریمارکس اتوار کو سان سیباسٹین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیئے ہیں، جہاں انہوں نے اپنی نئی فلم ’’کوچر‘‘ کا پریمیر کیا۔
انجلینا جولی کا اظہار رائے کی آزادی پر بیان
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ ایک فنکار اور ایک امریکی کے طور پر سب سے زیادہ کس چیز سے ڈرتی ہیں، انجلینا نے اعتراف کیا کہ سوال مشکل تھا لیکن انہوں نے زور دیا کہ شخصی آزادی پر پابندی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنے ملک سے پیار کرتی ہوں، لیکن فی الحال میں اپنے ملک کو نہیں پہچانتی۔‘ میرے خیال میں کوئی بھی چیز جو کہیں بھی آزادی اظہار کو تقسیم یا محدود کرتی ہے بہت خطرناک ہے۔ ہم سب مل کر اس مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:کانتارا: چیپٹروَن کا ٹریلرجاری کردیا گیا
ان کا تبصرہ جمی کیمل لائیو کی معطلی کے بعد ریاستہائے متحدہ میں اظہار رائے کی آزادی پر بڑھتی ہوئی بحث کے درمیان آیاہے! جب ان کے میزبان نے قدامت پسند کارکن چارلی کرک کے قتل کے بارے میں متنازع تبصرے کیے تھے۔ ڈزنی کی ملکیت والے اے بی سی نے شو کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا، جس سے مارک روفالو، پیڈرو پاسکل، اولیویا روڈریگو اور تاتیانا مسلانی جیسے ستاروں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ بہت سے لوگوں نے ڈزنی اور حکومت پر آزادی اظہار کو مجروح کرنے کا الزام لگایا۔
جولی، جنہوں نے کئی ڈزنی بلاک بسٹرز میں اداکاری کی ہے، بشمول میلیفیسنٹ اور مارولز ایٹرنلز، نے اس تنازع کا براہ راست ذکر نہیں کیا، لیکن ان کے تبصروں کو بڑے پیمانے پر فیصلے کے ارد گرد کے ماحول پر تنقید کے طور پر تعبیر کیا گیا۔ ان کے مارول کے ساتھی اداکار روفالو نے مزید متنبہ کیا کہ ’’امریکی حکومت اب اظہار رائے کی آزادی کو دبا رہی ہے جبکہ پاسکل نے مداحوں پر زور دیا کہ وہ ’جمہوریت کا دفاع کریں۔‘