Inquilab Logo

ایک بڑے موسیقار کا بیٹا ہونےکے باوجود اَنو ملک کو کام کیلئے کافی جدوجہد کرنی پڑی

Updated: November 05, 2023, 12:21 PM IST | Agency | Mumbai

ان کی قسمت کا ستارہ۱۹۹۳ء میں ریلیز فلم ’بازیگر‘ سے چمکا۔ عباس مستان کی ہدایتکار ی میں بنی اس فلم میں شاہ رخ ، کاجول اور شلپا شیٹی مرکزی کردار میں تھے، اس کے تمام نغمے پسند کئے گئے تھے۔

Anu Malik. Photo: INN
اَنو ملک۔ تصویر:آئی این این

اپنی دلفریب موسیقی سے شائقین کو مسحور کرنے والے موسیقار انو ملک نے تقریباً تین دہائیوں سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنا رکھا ہے۔انور ملک عرف انوملک کی پیدائش۲؍ نومبر۱۹۶۰ء کو ہوئی تھی۔ ان کے والد سردار ملک فلم انڈسٹری کے مشہور موسیقار تھے۔ یہی وجہ ہے کہ بچپن ہی سے ہی انو کا رجحان موسیقی کی جانب رہا۔ ان کے والد نے موسیقی کی جانب بڑھتے رجحان کو دیکھ کر اُن کی حوصلہ افزائی بھی کی۔
 انو ملک نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم پنڈت رام پرشاد شرما سے حاصل کی۔ بطور موسیقار انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز ۱۹۷۷ء میں فلم ’ہنٹروالی‘ سے کیا لیکن فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ سردار ملک کا بیٹا ہونے کے باوجود انہیں فلم انڈسٹری میں کام کی تلاش کیلئے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔
۱۹۸۱ء میں انو ملک کو ہدایت کار ہرمیش ملہوترا کی فلم ’پونم‘ میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ پونم ڈھلوں اور راج ببر کی اہم کردار والی یہ فلم بری طرح فلاپ رہی۔ اس طرح وہ ایک بار پھر بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں ناکام رہے۔ اس دوران انہوں نے ’’آپس کی بات، ایک جان ہیں ہم، منگل پانڈے، آسمان اور رام تیرے دیش میں ‘‘ جیسی کئی فلموں میں موسیقی دی لیکن یہ سبھی فلمیں باکس آفس پر فلاپ رہیں ۔ان فلموں کی ناکامیوں نے ایک طرح سے انہیں مایوس کردیا تھا۔ 
 لیکن انہی ناکامیوں کے درمیان انو ملک کو۱۹۸۵ء میں ایک اہم فلم ’مرد‘ میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ منموہن دیسائی کے بینر تلے بنی اس فلم میں سپر اسٹار امیتابھ بچن اور امرتا سنگھ مرکزی کردار میں تھے۔ اس فلم میں انو ملک کی موسیقی سے سجے نغموں ’’مرد تانگے والا، میں ہوں مرد تانگے والا، سن روبیا تم سے پیار ہوگیا، اوماں شیروں والی‘‘ نے سامعین کو مسحود کردیا۔اس فلم کے تمام نغمے فلم شائقین کے درمیان بہت مقبول رہے۔ اور اس طرح فلم اور نغموں کی کامیابی کے بعد انو ملک فلم انڈسٹری میں ایک موسیقار کے طور پر شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ اس کے بعد انہوں نے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
 ۱۹۸۸ء ان کیلئے ایک اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ’گنگا جمنا سرسوتی اورجیتے ہیں شان سے‘‘جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں جن کی موسیقی سننے والوں کے درمیان بہت پسند کی گئی۔ باکس آفس پر کامیابی کے لحاظ سے دیکھیں تو امیتابھ بچن کی فلم، گنگا جمنا سرسوتی کو فلاپ کہا جاسکتا ہے لیکن اس فلم کا نغمہ ’’ساجن میرا اس پار ہے‘‘ ناظرین میں بہت مقبول ہو ا۔
 متھن چکرورتی اور سنجے دت کی فلم ’جیتے ہیں شان سے‘ میں انوملک نے موسیقی دینے کے ساتھ گلوکاری بھی کی۔ ان کی آواز میں نغمہ ’’جولی جولی جانی کا دل تجھ پہ آیا جولی‘‘ اور’’ سلام سیٹھ‘‘ شائقین کے درمیان کافی پسند کئے گئے۔
 انوملک کی قسمت کا ستارہ۱۹۹۳ء میں ریلیز فلم ’بازی گر‘ سے چمکا۔ عباس مستان کی ہدایت میں بنی اس فلم کے شاہ رخ خان اور کاجول مرکزی کردار تھے۔ انو ملک کی موسیقی سے سجے اس فلم کے نغمے ’’یہ کالی کالی آنکھیں ، بازی گر او بازی گر، اے میرے ہم سفر‘‘ آج بھی شائقین میں کافی مقبول ہیں ۔ اسی برس ان کی فلم ’پھر تیری کہانی یاد آئی‘ اور ’سر ‘ جیسی فلمیں پردہ سمیں پرجلوہ گر ہوئیں جن کی موسیقی بہت مقبول ہوئی۔
حالانکہ درمیان میں ان کی کئی دھنوں پرغیرملکی فلموں کے نغموں سے متاثر ہونے کا الزام بھی لگا لیکن انہوں نے اپنے کام سے ہمیشہ اس طرح کے الزامات کا جواب دیا ۔۱۹۹۷ء میں جے پی دتہ کی ہدایت میں بنی فلم ’بارڈر‘ میں اپنی موسیقی سے آراستہ کئے گئے نغمے ’’سندیسے آتے ہیں ہمیں تڑپاتے ہیں ‘‘ کے ذریعے انہوں نے ناقدوں کو کرارا جواب دیا۔ جذبہ محب وطن سے بھرا ہوا یہ نغمہ آج بھی سامعین کی آنکھیں نم کردیتا ہے۔
 ۲۰۰۰ء میں انو ملک کو ایک مرتبہ پھر جے پی دتہ کی ہدایت والی فلم’ رفیوجی‘ میں موسیقی دینے کا موقع ملا اس فلم میں ابھیشیک بچن اور کرینہ کپور نے اہم کردار ادا کئے ہیں ۔ اس فلم کیلئے انہیں بہترین موسیقار کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔انو ملک کو اپنے کریئر میں دو مرتبہ (فلم ’بازی گر‘ اور ’میں ہوں نا‘کیلئے) بہترین موسیقار کے طور پر فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فلم ’رفیوجی‘ کیلئے فلم فیئر کا اسپیشل ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ انہیں بہت ساری فلموں کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK