Inquilab Logo

’’شو سے زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ کس چینل کیلئے کام کررہے ہیں ‘‘

Updated: March 10, 2024, 10:34 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

اداکارایشان سنگھ منہاس کا کہنا ہے کہ دہلی میں ماڈلنگ پر توجہ دے کر میں نے غلطی کی تھی، اسلئے مجھے تھیٹر گروپ میں شامل ہونے کا موقع نہیں ملا، ورنہ مجھے بھی ممبئی میں بہتر موقع مل سکتا تھا۔

Ishaan Singh Manhas. Photo: INN
ایشان سنگھ منہاس۔ تصویر : آئی این این

نئی دہلی سے مایا نگری کا رخ کرنے والے فلم اور ٹی وی اداکار ایشان سنگھ منہاس نے ٹی وی انڈسٹری میں اپنی الگ شناخت بنائی ہے۔ انہو ں نے شروعات فلم سے کی تھی لیکن بعد میں انہو ں نے ٹی وی کا رخ کیا او ر پھر چھوٹے پردے کے ہی ہوکر رہ گئے۔ گزشتہ ماہ انہو ں نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر بھی آغاز کیا ہے۔ ان کا پہلا ویب شو رائے سنگھانی ورسیز رائے سنگھانی سونی لیو پر دکھایا گیاہے۔ ساتھ ہی وہ ساؤدھان انڈیا میں پولیس انسپکٹر کے کردار میں نظر آنے والے ہیں جس کیلئے انہوں نے کافی محنت کی ہے۔ ایشان نے ۲۰۱۱ء سے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ انہو ں نے ایک مٹھی آسمان، ہماری سسٹر دیدی، میرے انگنے میں، لال عشق، سسرال گیندا پھول ۲، سوراج اور تتلی جیسے معروف شوز میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیاہے۔ انقلاب نے ان سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
ساؤدھان انڈیا شو کے بارے میں کچھ بتائیں، یہ کتنا الگ ہے ؟
 ج:سبھی کو معلوم ہے کہ ساؤدھان انڈیا ٹی وی کا بہت ہی مشہور شوہے اور اسے بہت سارے لوگ دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ پہلے اس کے ہر ایپی سوڈ میں الگ الگ کردار ہوتے تھے اور الگ الگ اداکار ان کردار وں کو ادا کرتے تھے۔ لیکن اس بار پروڈکشن ہاؤس نے اس میں یہ تبدیلی کی ہے کہ اب الگ الگ ایپی سوڈ میں الگ الگ اداکار نہیں ہوں گے۔ مثلاً پہلے ہر ایپی سوڈ کیلئے الگ الگ افراد پولیس انسپکٹر کا رول ادا کرتے تھے، لیکن یہ رول میں ادا کروں گا۔ اس شو میں میں نے مرکزی کردار ادا کیاہے جوکہ ایک پولیس انسپکٹر کا ہے اور وہ اپنی ٹیم کے ساتھ مختلف معاملات کو حل کرتاہے۔ 
اس رول کیلئے کیا آپ نے کوئی خاص تیاری کی تھی؟
 ج:میں نے اس سے پہلےبھی پولیس افسر کے کردار نبھائے ہیں اسلئے مجھے اس رول کی تیاری کیلئے کوئی خاص محنت نہیں کرنی پڑی۔ اسٹنٹ کیلئے مجھے تھوڑی محنت کرنی پڑی اور اس کیلئے فائٹ ماسٹر سے اپنے ہنر کو پالش کرنی پڑی۔ اس کیریکٹر کی مونچھیں تھیں جو پہلے نقلی لگائی جارہی تھیں، حالانکہ وہ مجھ پر اچھی نہیں لگ رہ تھیں، اسلئے میں نے پروڈکشن ہاؤس سے کہا کہ میں اپنی حقیقی مونچھوں میں ہی اس شوکی شوٹنگ کروں گا۔ میرے کیریکٹر کا نام سنگھرش یادو ہے جوکہ بہت جدوجہد کے بعد انسپکٹر کے عہدے پر فائزہوا ہے۔ اس نے اپنی زندگی میں بہت ساری پریشانیاں دیکھی ہیں اور ان سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ وہ بہت ہی دیانتدار پولیس افسر ہے اور اپنی ڈیوٹی کو بخوبی نبھاتاہے اور اس میں غفلت نہیں برتتا۔ وہ ہر معاملے کو حل کرتاہے اور کسی بھی بے گناہ کو سزا نہیں ہونے دیتا۔ 
 فلم اور ٹی وی کے بعد اب او ٹی ٹی پر آغاز کا تجربہ کیسا رہا؟
 ج:او ٹی ٹی پر بہت اچھا تجربہ رہا، حالانکہ میں نے پہلی بار اس پر کام کیا ہے لیکن اس کا تجربہ خوشگوار رہاہے۔ ٹی وی میں اکثر ایسا ہوتاہے کہ ہمیں تیاری کا موقع نہیں ملتاہے، اس کے ایپی سوڈزیادہ ہوتے ہیں۔ ہمیں یہ بھی پتہ نہیں ہوتاکہ یہ کب تک چلے گا، دوسرے آخری لمحات میں سین بھی بدل دیا جاتاہے جس سے بہت دقت پیش آتی ہے۔ او ٹی ٹی میں ایسا نہیں ہوتاہے۔ اس کے ایپی سوڈ پہلے ہی لکھے جاچکے ہوتے ہیں اور ان کے مطابق ہی اداکار کو کام کرنا ہوتاہے۔ اس کے ساتھ ہی اداکار تخلیقی کام کرتاہے۔ اس کی شوٹنگ کرنے کا طریقہ بھی بہت الگ ہوتاہے اور کیمروں کے اینگل بھی مختلف طرح کے ہوتے ہیں۔ 
آپ او ٹی ٹی پر کس طرح کے شوز میں کام کرنا پسند کرتے ہیں ؟
 ج:ایسے تو میں او ٹی ٹی پر ہر طرح کے رول نبھانے میں دلچسپی رکھتاہوں، اگر کردار اچھا ہوتو میں اسے بہتر انداز میں نبھانے کی پوری کوشش کروں گالیکن میں او ٹی ٹی پر بولڈ منظر کرنے سے اجتناب کروں گا کیونکہ میں ان سب مناظر کیلئے کام نہیں کرتا۔ نا شائستہ زبان کے مکالمے ادا کرنے تک تو ٹھیک ہے لیکن میں کسی خاتون کے ساتھ زدوکوب کے مناظر یا کسی لڑکی کو چھیڑنے والا کردار نہیں ادا کروں گا۔ 
 آپ نے فلم سے شروعات کی تھی، اس کے بعد آپ ٹی وی پر آئے تو پھر یہیں کے ہو کر رہ گئے، اب اس جانب آپ کا کیا ارادہ ہے؟
 ج: جب میں نے پہلی فلم میں کام کیا تھا اس وقت میں نیا نیا انڈسٹری میں آیا تھا۔ مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ میری فلم کے پروڈیوسر کون ہیں، اس کے ہدایتکار کون ہیں اور ان کا پس منظر کیاہے؟ اس وقت کوئی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، اسلئے بغیر ریسرچ کے ہامی بھرلی تھی۔ پہلی فلم ریلیز ہوئی لیکن وہ ناکام رہی، اس کے بعد بھی میں نے فلموں کیلئے کوشش کی تھی۔ دوسری طرف تب تک ٹی وی انڈسٹری میں منظر نامہ بد ل رہا تھا اور اس میں اچھے شوز آرہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی یہ ذہنیت بھی بدل رہی تھی کہ آپ فلموں میں کام کرنے کے بعد ٹی وی کا رخ نہیں کرسکتے۔ بہرحال اب تو میں ویب شوز میں بھی کام کررہا ہوں ممکن ہے کہ اس کے ذریعہ فلموں میں کام کرنے کا موقع مل جائے۔ 
ٹی وی اور اوٹی ٹی میں کس طرح کا فرق محسوس کرتے ہیں ؟
 ج: دونو ں میں بہت فر ق ہوتاہے۔ پہلے تو بجٹ کا فرق ہے، دوسرے دونوں جگہ کام کرنے کا بہت فرق ہوتا ہے۔ ٹی وی شو کی کہانی کبھی نہ ختم ہونے والی ہوتی ہے اوراس کے کتنے ایپی سوڈ ہوں گے یہ بھی طے نہیں ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹی وی شوز کی کہانی شروع کہیں سے ہوتی ہے اور خاتمہ کہیں اور ہوتاہے۔ ویب شو کی کہانی پہلے ہی سے طے ہوتی ہے۔ لکھنے والوں کو معلوم ہوتاہے کہ کہانی یہاں سے شرو ع کرکے یہاں ختم کرنی ہے۔ او ٹی ٹی پر فائن آرٹ کا کام ہوتا ہے۔ کوریائی ویب شوز اس کی سب سے اچھی مثال ہیں جہاں فائن آرٹ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ بہرحال او ٹی ٹی پر معیاری کام ہوتاہے۔ 
سوشل میڈیا کے اس دور میں اس پر کتنا مصروف رہتے ہیں ؟
 ج: میں سوشل میڈیا پر زیادہ مصروف نہیں رہتا۔ اگر اپنے کام کی تشہیر کرنی ہوتو اس کے ویڈیوز بناکر ڈالتاہوں۔ نجی زندگی میں میں سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال نہیں کرتا، مجھے تصویریں بنواکر اسے اپ لوڈ کرنے کا شوق نہیں ہے۔ میں سوشل میڈیا کو کام تک ہی محدود رکھتا ہوں۔ 
دہلی سے ممبئی کا سفر کیسا رہا ؟
 ج: میں دہلی میں ماڈلنگ کیا کرتا تھا، اس کے بعد ممبئی آگیا۔ یہاں بھی میں نے انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا لیکن اس سے زیادہ فائدہ نہیں ہوا اور سیکھنے کو کچھ نہیں ملاتھا۔ ایک سال میں مجھے فلم میں کام مل گیا لیکن اس وقت شوٹنگ کی زیادہ سمجھ نہیں تھی۔ اس کے بعد میں نے بہت آڈیشن دیئے لیکن کہیں بات نہیں بنی، اس کے ساتھ ہی میں تجربہ بھی حاصل کررہا تھا۔ بہرحال ایک اچھا موقع ملا اور اس کے بعد مجھے شوز ملتے گئے اور میں انڈسٹری کے سانچے میں ڈھلتا گیا۔ 
کریئر میں کون سا شو ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا؟
 ج:جب میں نے اسٹار پلس کے شوز میں کام کرنا شروع کیا تو مجھے انڈسٹری میں شناخت ملنا شروع ہوئی۔ اس سے قبل میں نے زی ٹی وی کے چند شوز میں کام کیا تھالیکن وہاں شہرت نہیں مل سکی تھی۔ میں نے اسٹار پلس کے ۵؍ شوز میں کام کیا تھا، اس کی وجہ سے میری شناخت قائم ہوئی تھی۔ میرے خیال میں شو سے زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ کس چینل کیلئے کام کررہے ہیں۔ اس سے بہت فرق پڑتاہے۔ 
کیا آپ نے تھیٹرس گروپ میں بھی کام کیا ہے؟
 ج:جی نہیں، جب میں دہلی میں تھا تو اس وقت ماڈلنگ میں مصروف رہتا تھا، اسلئے میں نے اس جانب کبھی توجہ نہیں دی۔ میرے قریب ایسا کوئی دوست بھی نہیں تھا جو مجھے مشورہ دیتا کہ میں تھیٹر گروپ میں شمولیت اختیار کرلوں۔ میں بھی تھیٹر کے افراد اکو دیکھتا تو حیرا نی ہوتی تھی کہ یہ کس طرح رہتے ہیں۔ اسلئے میں نے اپنی پوری توجہ ماڈلنگ کی طرف ہی مرکوز رکھی تھی۔ اگر میں نے بھی تھیٹر میں شرکت کی ہوتی تو مجھے بھی ممبئی آنے کے بعد بہتر بریک مل جاتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK