Inquilab Logo

’’ہندوستان کیخلاف پاکستانی ٹیم دباؤ میں آجاتی ہے‘‘

Updated: May 17, 2024, 10:45 AM IST | Agency | New Delhi

سابق کپتان مصباح الحق نےکہا کہ آئی سی سی ٹورنامنٹ میںٹیم انڈیا کو ہرانے کا دباؤ ٹیم پر رہتا ہے۔

Former Pakistan Cricket Team Captain Misbah-ul-Haq. Photo: INN
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق۔ تصویر : آئی این این

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کا خیال ہے کہ جب ان کی ٹیم اگلے ماہ ٹی۔ ۲۰؍ ورلڈ کپ میں ہندوستان کا سامنا کرے گی تو ان کیلئے آگے نکلنا مشکل ہو گا کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کی ٹیم آئی سی سی مقابلوں میں روایتی حریف کے خلاف کھیلنے میں ذہنی طور پر پیچھے ہے۔ امریکہ میں یکم جون سے شروع ہونے والے ٹی۔ ۲۰؍ورلڈ کپ کےسب سے زیادہ منتظر لیگ مرحلے کے میچ میں ہندوستان اور پاکستان ۹؍جون کو نیویارک میں آمنے سامنے ہوں گے۔ ہندوستان ٹی۔ ۲۰؍ورلڈ کپ مقابلوں میں ۷؍ ٹی۔ ۲۰؍ میچوں میں سے پاکستان سے صرف ایک میچ ۲۰۲۱ء میں ہاراہے۔ 
  مصباح الحق نے کہا’’ `جب ورلڈ کپ میں ہندوستان کے ساتھ کھیلنے کی بات آتی ہے تو آپ اسے پاکستان کی بدقسمتی یا ذہنی رکاوٹ کہہ سکتے ہیں۔ پاکستان کو بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ ہندوستان ایک مضبوط بولنگ لائن اپ اور ۲؍ اچھے اسپنرز کے ساتھ شاندار بلے بازوں پر مشتمل بہت ہی موثر ٹیم ہے۔ انہوں نے کہا’’ہندوستان کے پاس جسپریت بمراہ، محمدسراج اور ہاردک پانڈیا جیسے معیاری تیز گیند باز ہیں۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا لیول کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ دماغی رویہ بہت اہمیت رکھتا ہے اورہندوستان ذہنی پہلو کو بہترین طریقے سے ہینڈل کرتا ہے۔ مصباح نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کچھ یادگار اننگز کھیلنے والے وراٹ کوہلی ایک بار پھر بڑا خطرہ ہوں گے حالانکہ ان کے اسٹرائیک ریٹ کے بارے میں کافی باتیں ہو رہی ہیں۔ کوہلی ایک بڑا خطرہ ہیں۔ کئی بار پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان پر ان کا ذہنی دباؤ رہےگا۔ وہ بڑے مواقع سے متاثر ہوتا ہے، دباؤ سے نہیں۔ مصباح نے کہا، `ویرات کوہلی پر ضرور اثر پڑے گا۔ وہ ورلڈ کلاس کرکٹر ہیں۔ وہ ایسے کھلاڑی ہیں جو اکیلے میچ جتانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسٹرائیک ریٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اچھے کھلاڑی ان تنقیدوں سے تحریک لیتے ہیں۔ 
نیویارک میں ۳۴؍ہزار کی گنجائش والا اسٹیڈیم عالمی کپ کیلئے تیار
نیویارک کا آئزن ہاور پارک ٹی۔ ۲۰؍ ورلڈ کپ کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔ ۳۴؍ہزار افراد کی گنجائش والے اس اسٹیڈیم کا باضابطہ افتتاح دنیا کے تیز ترین رنر اور ورلڈ کپ کے سفیر یوسین بولٹ نے گزتہ روز کیا۔ یکم جون سے ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ سے قبل آئی سی سی اس گراؤنڈ پر کچھ ٹیسٹ کرے گی۔ امریکہ میں ٹورنامنٹ کے ۸؍ میچ نیویارک میں ہونے والے ہیں، جن میں سے ۴؍ ڈلاس اور ۴؍ ٹیکساس میں ہوں گے۔ پہلا میچ ناساؤ کاؤنٹی کے آئزن ہاور پارک میں کھیلا جائے گا جو ۳؍جون کو جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان ہوگا۔ یکم جون کو آئزن ہاور پارک میں ایک وارم اپ میچ بھی ہوگاجو بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان کھیلا جائےگا۔ ٹورنامنٹ میں ہندوستانی ٹیم نیویارک میں ۳؍ میچ کھیلے گی جس میں ۹؍جون کو ہونے والا ہندوستان بمقابلہ پاکستان اہم میچ بھی شامل ہے۔ 
 آئزن ہاور پارک اس منصوبے کے ذریعے شروع کئے گئے سب سے زیادہ بااثر منصوبوں میں سے ایک تھا جہاں ایک مشترکہ پارک کو اسٹیڈیم میں تبدیل کرنے کا کام ۵؍ ماہ قبل جنوری میں شروع ہوا تھا۔ ایک اہم چیلنج فلوریڈا میں ایک مصنوعی پچ تیار کرنا تھا اور پھر اسے سڑک کے ذریعے نیویارک تک پہنچایا گیا تھا۔ اس کے بعد مین اسٹیڈیم اور پریکٹس ایریا میں پچ بچھائی گئیں۔ مین گراؤنڈ میں ۱۰؍پچ لگائی گئی ہیں جبکہ ۶؍پچ میدان کے قریب لگائی گئی ہیں۔ پچوں کو ایڈیلیڈ اوول ٹرف سلوشنز کے سربراہ اور ایڈیلیڈ اوول کے چیف کیوریٹر ڈیمین ہوگ نے ​​ڈیزائن کیا ہے۔ جبکہ گراؤنڈ کا آؤٹ فیلڈ ایریا امریکہ کے لینڈٹیک گروپ نے تیار کیا ہے جو کہ بیس بال میں نیویارک یانکیز اور نیویارک میٹس اور فٹ بال میں انٹر میامی کے لئے امریکہ میں میدان تیار کر رہا ہے۔ آئی سی سی کے ہیڈ آف ایونٹس کرس ٹیٹلی نے ایک میڈیا پروگرام کے دوران کہا’’ہم نے ایک عام کرکٹ گراؤنڈ کو، جو پہلے پارک لینڈ تھا، کو عالمی معیار کے کرکٹ اسٹیڈیم میں تبدیل کر دیا ہے۔ تمام سہولیات کی جانچ کی جائے گی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK