Updated: December 01, 2025, 7:02 PM IST
| Kordofan
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق آر ایس ایف کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور عدم تحفظ کی شدید ہوتی ہوئی صورتحال کے باعث صرف ایک دن میں ایک ہزار ۶۲۵؍ سوڈانی شہری جنوبی کردفان کے قصبے کیرتلا سے نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ بے گھر ہونے والے افراد دلامی کے علاقے میں مختلف مقامات پر پناہ لے رہے ہیں، جہاں حالات اب بھی غیر مستحکم ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) نے اتوار کو تصدیق کی کہ جنوبی کردفان کے علاقے کیرتلا میں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ اور آر ایس ایف کی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ایک ہی دن میں ایک ہزار ۶۲۵؍ افراد نے اپنے گھروں کو چھوڑ دیا۔ تنظیم کی فیلڈ ٹیموں نے رپورٹ کیا کہ ۲۸؍ نومبر کو کیرتلا میں صورتحال اچانک خراب ہوئی، جس کے باعث بڑے پیمانے پر ہجرت دیکھنے میں آئی۔آئی او ایم کے مطابق نقل مکانی کرنے والے افراد دلامی کے مختلف علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں، تاہم ان مقامات کو بھی ’’غیر مستحکم اور کشیدہ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ علاقے میں انسانی بحران تیزی سے بڑھ رہا ہے کیونکہ بنیادی سہولیات، خوراک اور طبی امداد کی شدید کمی رپورٹ کی گئی ہے۔
فوج اور آر ایس ایف کے درمیان شدید جھڑپیں
عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ اتوار کو سوڈانی فوج نے آر ایس ایف اور اس کے اتحادی گروہ ایس پی ایل ایم نارتھ کے ساتھ لڑائی کے بعد عباسیہ تگالی کے مغرب میں کئی علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا۔ اس سے قبل جمعہ اور سنیچر کو بھی سوڈانی فوج نے کیرتلا میں آر ایس ایف کے حملے پسپا کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یا تو آر ایس ایف حملوں میں شدت لا رہی ہے، یا سوڈانی فوج ریاستی علاقوں پر اپنا کنٹرول واپس لینے کی کوشش کر رہی ہے ، دونوں صورتیں علاقے میں شہری آبادی کیلئے خطرات بڑھا رہی ہیں۔
اغوا، جبری بھرتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
اندرونی رپورٹوں کے مطابق، جنوبی کردفان کے متعدد دیہاتوں پر آر ایس ایف کے حملوں میں نوجوانوں کے اغوا اور جبری بھرتی کے واقعات شامل ہیں۔ آر ایس ایف کے ساتھ ایس پی ایل ایم نارتھ گروپ کی مبینہ شراکت نے لڑائی کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: عالمی ٹریول فرم ’کلوک ‘ کا سروے، سیاح سردمقامات پر چھٹیاں گزارنا پسند کررہے ہیں
کردفان میں جنگ کی شدت
شمالی، مغربی اور جنوبی کردفان کی تین ریاستیں گزشتہ کئی ہفتوں سے شدید جھڑپوں کی لپیٹ میں ہیں، جس نے دسیوں ہزار شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔
سوڈان میں کنٹرول کی صورتحال
آر ایس ایف: دارفور کی پانچ میں سے چار ریاستوں پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے۔
فوج: باقی ۱۳؍ ریاستوں کے بیشتر حصوں پر، بشمول دارالحکومت خرطوم۔
ہلاکتیں اور بے گھر افراد: ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ
عالمی ادارہ صحت کے مطابق اپریل ۲۰۲۳ء سے جاری خانہ جنگی میں ۴۰؍ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ۱۲؍ ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ بحران دنیا میں اس وقت سب سے بڑے انسانی المیوں میں سے ایک بن چکا ہے۔