Inquilab Logo

لکشمی چھایا نےکئی فلموں میں چھوٹے کرداروں سے شناخت بنائی

Updated: May 09, 2024, 12:14 PM IST | Mumbai

لکشمی چھایا گمنام میں ایک نقاب پوش رقاصہ کے طور پر نمودار ہوئیں، گانے جان پہچان ہو میں پرفارم کرتے ہوئے ان کی پرفارمنس نےہندوستان اور امریکہ میں ایک پہچان حاصل کی۔ اسے ان کا دستخطی کام سمجھا جاتاہے۔

Actress Laxmi Chaya with Dharmendra in a film scene. Photo: INN.
ایک فلم کے منظر میں دھرمیندر کے ساتھ اداکارہ لکشمی چھایا۔ تصویر: آئی این این۔

آپ نے فلم میرا گائوں میرا دیش کا گیت’مار دیا جائے یا چھوڑ دیا جائے، بول ترے ساتھ کیا سلوک کیا جائے‘ تو دیکھا ہوگا۔ ویسے تو ۱۹۷۱ء میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں دھرمیندر، ونود کھنہ، آشاپاریکھ اور جینت جیسے اداکاروں نے اہم کردار اداکئے تھے لیکن اس گیت کو جس اداکارہ پر فلمایا گیا وہ اداکارہ لکشمی چھایا تھیں جنہیں نے ایسے ہی چھوٹے چھوٹے کرداروں سےاپنی شناخت بنائی۔ 
لکشمی چھایا بالی ووڈکی اداکارہ، ڈانسر اور ڈانس ٹیچر تھیں جو ہندی فلموں میں اپنے مخصوص کرداروں کیلئے جانی جاتی تھیں۔ چائلڈ ایکٹرکےطورپر کرداروں کی ایک سیریزکےبعد چھایا نے محمد رفیع کی ’جان پہچان ہو‘ میں ایک نقاب پوش رقاصہ کے طور پر اپنی شناخت حاصل کی۔ اس کے بعد وہ ہارر فلم گمنام (۱۹۶۵ء)میں نظر آئیں۔ ان کی سب سے زیادہ تنقیدی کامیابیاں تیسری منزل (۱۹۶۶ء)، دنیا (۱۹۶۸ء)، آیا ساون جھوم کے(۱۹۶۹ء)، میرا گاؤں میرا دیش (۱۹۷۱ء) اور راستے کا پتھر (۱۹۷۲ء)کےساتھ آئی۔ 
چھایا نےطلاق(۱۹۵۸ء)میں اسکول کی لڑکیوں میں سے ایک کے طور پر ایک غیر معتبر شکل کےساتھ اداکاری شروع کی۔ ۱۹۶۲ءمیں چھایا نے فلم نوٹی بوائے میں بیلا کے طور پر کام کیا، ان کا پہلاکردارجوکیمیو نہیں تھا۔ ۱۹۶۵ءمیں وہ گمنام میں ایک نقاب پوش رقاصہ کے طور پر نمودار ہوئیں، گانے جان پہچان ہو میں پرفارم کرتے ہوئے ان کی پرفارمنس نےہندوستان اور امریکہ میں ایک پہچان حاصل کی۔ اسے ان کا دستخطی کام سمجھا جاتاہے۔ ۱۹۶۶ء میں چھایا نےفلم تیسری منزل میں مینا کا کردار ادا کیا۔ شمی کپور اور آشا پاریکھ کے ساتھ اداکاری کرنے والی فلم کو اس اداکارہ کو گانوں کے ساتھ ساتھ اس کی کہانی اورجوڑکے لیےبھی سراہا گیا۔ ۱۹۶۷ءمیں اس نے کئی تنقیدی طور پر سراہی جانے والی فلموں میں وہ بطورمہمان اداکارہ شامل رہیں، جیسے کہ رام اور شیام، بہاروں کےسپنے، اپکار اور رات اور دن۔ تجارتی طور پر ناکام فلموں کی ایک سیریز کے بعد، وہ۱۹۸۷ءمیں فلم پرکھ میں مہمان اداکارہ کے طور پر کام کرنے کے بعد فلم انڈسٹری سے ریٹائر ہوگئیں۔ اپنی موت سے چند سال پہلےچھایا نے اپنا ڈانس اسکول کھولا جہاں انہوں نےغریب 
بچوں کو رقص سکھایا۔ ۹؍ مئی ۲۰۰۴ء کو چھایا کینسرکےباعث ممبئی میں ۵۶؍سال کی عمر میں چل بسیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK