Inquilab Logo

موسیقی کا جادوگر، اے آر رحمان

Updated: December 20, 2019, 9:51 PM IST

 ہندوستان میں جب بھی موسیقی کی تاریخ لکھی جائے گی، اللہ رکھا رحمان جنہیں عام طور پر اے آر رحمان کے طور پر جانا جاتا ہے، کے تذکرے کے بغیر مکمل نہیں ہوگی۔ انہوںنے ہندوستانی موسیقی کو بین الاقوامی سطح پر خصوصی شناخت دلائی ہے۔جنوبی ہندستان کے چنئی میں۶؍ جنوری کو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے اے آر رحمان کے والد آر کے شنکر کیرالا فلم انڈسٹری میں تمل اور دیگر زبان کی فلموں میں موسیقار تھے۔ رحمان بھی اپنے والد کی طرح ہی موسیقار بننا چاہتےتھے۔

اے آر رحمان۔ تصویر: مڈڈے
اے آر رحمان۔ تصویر: مڈڈے

 ہندوستان میں جب بھی موسیقی کی تاریخ لکھی جائے گی، اللہ رکھا رحمان جنہیں عام طور پر اے آر رحمان کے طور پر جانا جاتا ہے، کے تذکرے کے بغیر مکمل نہیں ہوگی۔ انہوںنے ہندوستانی موسیقی کو بین الاقوامی سطح پر خصوصی شناخت دلائی ہے۔جنوبی ہندستان کے چنئی میں۶؍ جنوری کو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے اے آر رحمان کے والد آر کے شنکر کیرالا فلم انڈسٹری میں تمل اور دیگر زبان کی فلموں میں موسیقار تھے۔ رحمان بھی اپنے والد کی طرح ہی موسیقار بننا چاہتےتھے۔موسیقی کی جانب ان کے بڑھتے رجحان کو دیکھ ان کے والد نے انہیں اس راہ پر چلنے کیلئے حوصلہ افزائی کی اور انہیں موسیقی کی تعلیم دینے لگے۔ ابھی وہ صرف ۹؍ برس کے ہی تھے کہ ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔
 گھر کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے رحمان نے کم عمری میں ہی کام کرنا شروع کر دیا، اسلئے انہوں نے پہلے پیانو اور پھرگٹار بجانا سیکھا اور چنئی کے چند نوجوانوں کے ساتھ مل کر انہوں نے اپنا ایک مقامی بینڈ ’نمی سیس ایونیو‘ بنایا۔گھر کی ذمہ داری اور ساتھ میں موسیقی سیکھنے کا جنون، انہیں تیلگو میوزک ڈائریکٹر کے ساتھ ورلڈ ٹور پر جانے کا موقع ملا۔یہاں ان کا فن دنیا کے سامنے آیا اور پھر انہیں آکسفورڈ کی ٹرینیٹی کالج کی اسکالر شپ ملی جس نے رحمان کی موسیقی کی تشنگی کو پورا کرنے کا بھر پور موقع فراہم کیا اور انہوں نے موسیقی میں گریجویشن کیا۔۱۹۹۲ء رحمان کے فلمی کریئر کیلئے اہم ثابت ہوا۔ انہوں نے منی رتنم کی فلم ’روجا‘ میں موسیقی دی۔ان کی موسیقی نے پہلی ہی فلم میں وہ جادو دکھایا کہ انہیں نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
 اس کے بعد رحمان نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ بالی ووڈ فلموں کی لائن لگ گئی لیکن رحمان نے ہر فلم میں کام کرنا منظور نہیں کیا۔ ان کی فلم ’دل سے‘ کےنغموں نے دھوم مچا دی اور گلزار کے ساتھ ان کی جوڑی جم گئی۔رنگیلا ، تال، سودیس ، رنگ دے بسنتی ، گرو اور جودھا اکبر وہ چند فلمیں ہیں جن کی موسیقی نے رحمان کو بالی ووڈ میں بلندیوں پر پہنچا دیا۔
 رحمان نے۲۰۰۵ءمیں اپنا جدید آلات سے لیس اسٹوڈیو بنایا جو اس وقت ایشیاء کا سب سے بڑا اسٹوڈیو مانا جاتا ہے۔ آزادی کی پچاسویں سالگرہ پر رحمان نے ایک البم ’وندے ماترم‘ بنایا تھا جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔رحمان کی موسیقی کسی ایوارڈ کی محتاج نہیں لیکن انہیں جتنے ایوارڈز ملے ہیں وہ کسی بھی ہندوستانی موسیقار کو آج تک نہیں مل سکے۔ انہیں دس مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے، چار بار نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ پدم شری سے بھی نوازے جا چکے ہیں۔انہیں بافٹا،گولڈن گلوب، سیٹیلائٹ اور کرٹکس چوائس جیسے ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK