Inquilab Logo

پریم دھون گیت لکھنے کے ساتھ میوزک ڈائریکشن اور کوریوگرافی بھی کرتے تھے

Updated: May 07, 2024, 10:56 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بالی ووڈ میں پریم دھون کو ایک ایسے نغمہ نگار ے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کے حب الوطنی سےمعمورنغموں کی مسحور کر دینے آواز کان میں پڑتے ہی آج بھی عام ہندوستانی ملک کی محبت کے جذبے سے متاثرہوئے بغیر نہیں رہ پاتا۔ 

Famous lyricist Prem Dhawan. Photo: INN
مشہور گیت کار پریم دھون۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ میں پریم دھون کو ایک ایسے نغمہ نگار ے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کے حب الوطنی سےمعمورنغموں کی مسحور کر دینے آواز کان میں پڑتے ہی آج بھی عام ہندوستانی ملک کی محبت کے جذبے سے متاثرہوئے بغیر نہیں رہ پاتا۔ 
 پریم دھون کی پیدائش۱۳؍جون۱۹۲۳ءکو پنجاب کےانبالہ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے لاہور کے مشہورایف سی کالج سےگریجویشن کیااور موسیقی کی تعلیم پنڈت روی شنکر سے حاصل کی۔ انہوں نے ادےشنکرسے رقص کی بھی تعلیم لی۔ پریم دھون نے اپنےفلمی کریئر کاآغاز موسیقار خورشید انور کے اسسٹنٹ کےطورپر۱۹۴۶ءمیں آئی فلم فٹ پاتھ سے کیا۔ بطور نغمہ نگارانہیں ۱۹۴۸ءمیں بامبے ٹاکیز کی فلم ضدی کےنغمےلکھنےکا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی سے وہ کچھ خاص شناخت نہیں بناپائے۔ گلوکار کشور کمار نے بھی فلم ضدی سے ہی اپنے فلمی کریئر کی شروعات کی تھی۔ پریم دھون کو بطور نغمہ نگاراپنی شناخت بنانے کیلئے تقریباً۷؍سال تک فلم انڈسٹری میں جدوجہد کرنی پڑی۔ اس دوران انہوں نے جیت، آرزو، بڑی بہو، ادا، موتی محل، آسمان، ٹھوکر اور ڈاک بابو جیسی کئی بی اور سی گریڈکی فلمیں بھی کیں لیکن ان فلموں سے انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔ 
 ۱۹۵۵ءمیں آئی فلم وچن كی کامیابی کے بعد پریم دھون بطورنغمہ نگارکسی حد تک اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ فلم وچن كاگیت چندا ماما دور کےشائقین میں آج بھی مقبول ہے۔ اس کے بعد ۱۹۵۶ءمیں پریم دھون کو فلم جاگتے رہو كے لیے جاگو موہن پیارے گیت لکھا جو ہٹ ہوگیا۔ 
۱۹۶۱ء میں میوزک ڈائریکٹرسلیل چودھری کی موسیقی میں فلم کابلی والا.. کی کامیابی کے بعد پریم شہرت کی بلندیوں پرجا پہنچے۔ فلم كابلی والا میں گلوکار منا ڈےکی آواز میں پریم دھون کاگیت اے مرے پیارےوطن اے مرے بچھڑے چمن آج بھی سامعین کی آنکھوں کو نم کر دیتا ہے۔ ان سب کے ساتھ ۱۹۶۱ءمیں پریم دھون کی ایک اور سپر ہٹ فلم ہم ہندوستانی .. ریلیز ہوئی جس کا نغمہ چھوڑو کل کی باتیں، کل کی بات پرانی سپرہٹ رہا۔ 
 ۱۹۶۵ءپریم دھون کے فلمی کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اداکار منوج کمار کے کہنے پر پریم دھون نے فلم شہید کیلئےموسیقی ترتیب دی۔ یوں تو فلم شہید کےتمام نغمےسپر ہٹ ہوئے لیکن اے وطن اے وطن.. اور میرا رنگ دے بسنتی چولا .. آج بھی سامعین میں بہت مقبول ہے۔ فلم شہید کے بعد انہوں نے کئی فلموں کیلئے موسیقی دی۔ 
 کثیرجہت صلاحیتوں کے مالک پریم دھون نے کوریوگرافر کے طورپربھی کام کیا۔ ۱۹۵۷ءمیں آئی فلم نيا دور.. کےگیت اڑیں جب جب زلفیں تیری كے ڈانس کی کوریوگرافی بھی انہوں نے ہی کی تھی۔ اس کے علاوہ دو بیگھہ زمین، سہارا اور دھول کا پھول میں بھی پریم دھون کی ہی کوریوگرافی تھی۔ وہ اپنے فلمی کریئرکے دوران اپٹا: انڈین پیپلز تھیٹر کے سرگرم رکن رہے۔ تریوینی پکچرز کے بینر تلے انہوں نے کئی فلمیں بنائیں۔ 
فلم انڈسٹری میں ان کی گراں قدر خدمات کے پیش نظرحکومت نے۱۹۷۰ءمیں انہیں پدم شری سے نوازا۔ پریم دھون نےاپنےفلمی کریئر میں تقریباً ۳۰۰؍فلموں کے لیے گیت لکھے۔ اپنے گانے اور نغموں سےتقریباً۴؍ دہائی تک سامعین کو مسحورکیا اور ۷؍ مئی۲۰۰۱ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK