ٹی وی اداکارہ ثانیہ کھیرا کا کہنا ہے کہ میں جدوجہد کو محنت تصور کرتی ہوںکیونکہ میں نے اداکار بننے کے خواب کو پورا کرنےکیلئے کافی محنت کی ہے،اس کے بعد اب جاکر مجھے تھوڑی بہت کامیابی ملی ہے۔
ثانیہ کھیرا۔ تصویر: آئی این این
پنجاب سے تعلق رکھنے والی اداکارہ ثانیہ کھیرا اس وقت ’شہزادی ہے تو دل‘ کی ٹی وی شو میں کام کررہی ہیں۔ وہ کنیکا کا کردار نبھا رہی ہیں جوکہ منفی رول ہے۔ ثانیہ نے ممبئی آنے سے پہلے پنجاب میں مقامی زبان میں بھی کچھ شوز کئے تھے اور اپنی والدہ کے کہنے پر انہوںنے ممبئی کا رخ کیا تھا۔ اس شو سے قبل انہوں نے ’پریم لیلا‘ میں ایشوریہ کا کردار نبھایا تھا۔ اپنے کریئرمیں ثانیہ نے ’جنونیت‘،’توسے نینا ملائیکے‘،’ من اتی سندر ‘اور’ ایک لڑکی کو دیکھا تو ‘نامی شوز میں بھی منفی کردار نبھایا ہے۔ ثانیہ منفرد کردار نبھانے میں یقین رکھتی ہیں اور وہ اپنے کردار کے ساتھ تجربات کرتی رہتی ہیں۔ ثانیہ مرزا کی پسندیدہ اداکارہ سری دیوی ہیں اور وہ ان سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے اداکارہ ثانیہ کھیرا سے گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
آپ اپنے نئے شو کے بارے میں کچھ بتائیں ؟
ج: اس وقت میں ٹی وی شو ’شہزادی ہے تو دل کی ‘ میں کام کررہی ہوں۔ اس میں میں کنیکا کا رول نبھا رہی ہوں جوکہ ایک منفی کردار ہے۔ یہ ایک ڈیلی سوپ ہے اور فیملی ڈرامہ ہے۔ میں امید کررہی ہوںکہ یہ شو بھی دیگر شوز کی طرح شائقین کو پسندآئے گا۔دراصل یہ شو جنوبی ہند کے ایک شو کا ایک ری میک ہے اور میں حیدرآبادمیںہی اس کی شوٹنگ کررہی ہوںتاکہ جنوبی ہند کےشہر اور دیہات کے مناظر نظرآئیں۔مجھے خوشی ہے کہ جنوبی ہند کے اداکاروں اور وہاں کے اسٹاف کے ساتھ کام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ بہرحال اب تک اس شو کو پسند کیا جارہا ہے۔
منفی کردار قبول کرنے کی کیا وجہ رہتی ہے؟
ج: ٹی وی شوز کے ڈیلی سوپس میں منفی کردار ہی ایک ایسا کیریکٹر ہوتاہے جسے کھل کر اپنی اداکاری دکھانے کا موقع ملتاہے۔ شوکی ہیروئن کے حصہ میں صرف اور صرف آنسو آتے ہیں اور اسے رونا پڑتاہے۔ اس کے علاوہ وہ اپنے کیریکٹر میں مزید کچھ نہیں کرپاتی۔ نگیٹیو رول میں آپ کو اپنی ادائیں دکھانے کاموقع ملتاہے، آپ کے جذبات کا اظہار کرنے کا موقع ملتاہے، آپ کے اندر جوایکٹنگ کی صلاحیتیں ہیں وہ آپ کیمرے کے سامنے ظاہر کردیتے ہیں۔ میرے خیال میں کسی شو یا فلم میں منفی کردار ہی اہم ہوتاہے اور لوگ اس کی اداکاری کو بہت پسند کرتے ہیں۔
منفی رول کی وجہ سے کبھی ذاتی زندگی میں کوئی پریشانی ہوئی ہے؟
ج: منفی کردار نبھانے سے ذاتی زندگی میں کوئی پریشا نی نہیں ہوئی ہےلیکن ایک دلچسپ واقعہ میں آپ کو سنانا چاہوں گی۔ ممبئی آنے سے قبل میں پنجابی زبان کی انڈسٹری میں کام کیا کرتی تھی، وہاں کے ایک ڈیلی سوپس میں بھی میں نے نگیٹیو رول نبھایا تھا۔ اس شو میں شاید میں نے نند کا رول نبھایا تھا جو گھرکی بہو کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ایک دن میں گُردوارہ گئی ہوئی تھی او ر وہاں ایک آنٹی نے مجھے پکڑ لیا اور کہنے لگی کہ تم میری بہو کو پریشان کرتی رہتی ہوں۔ پہلے تو میں نے کہاکہ کون سی بہو؟ پھر انہوں نے میرے ٹی وی شو کا حوالہ دیا ۔میں سمجھ گئی کہ یہ ٹی وی شو میں میرے کردار کے بارے میں بات کررہی ہیں۔ میںنے انہیں سمجھایا کہ آنٹی وہ صرف ایک ٹی وی شو ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک کہانی ہوتی ہے جو ناظرین کی تفریح کیلئےپردے پر دکھائی جاتی ہے۔ حالانکہ یہ واقعہ میرے لئے ایک اعزاز کی بات ہے کیونکہ اس سے آپ کو پتہ چلتاہے کہ لوگ آپ کو دیکھتے ہیں اور وہ آپ کی اداکاری سے متاثر بھی ہوتے ہیں۔
اداکاری کی شروعات کیسے ہوئی اور ممبئی آنے کا فیصلہ کس طرح کیا ؟
ج:میں ۴؍سال کی عمر سے ہی اداکاری کی شیدائی تھی اور چاہتی تھی کہ اسی میدان میں اپنی قسمت آزماؤں۔ ۸؍ویں جماعت میں میں نے پنجابی ڈراموں میں شرکت کرنی شروع کردی اور دیکھتے ہی دیکھتے اچھی اسٹیج پرفارمر بن گئی۔ اس کے بعد مقامی زبان کے شوز میں کام کرنا شروع کردیا اور وہاں میں گھروں میں پسند کیا جانے والا چہرہ بن گئی تھی۔ پنجاب میں شہرت پانے کے بعد والدہ نے حوصلہ افزائی کی اور کہاکہ میں ممبئی چلی جاؤ وہاں ہندی شو ز میں کام کرو۔ والدہ کی وجہ سے میں نے ممبئی کا رخ کیا اور یہاں آکر ٹی وی شوز میں کام تلاش کرنا شروع کردیا۔ ابتدائی طورپر یہ اتنا آسان نہیں تھا لیکن میں نے پروڈکشن ہاؤس کے چکر لگائے اور مجھے سب ٹی وی کے شو میڈم سرکار میں ایک چھوٹا سا رول مل گیا۔ ا س کے بعد میں نے مسلسل محنت جاری رکھی اور پھر مجھے اچھے شوز میں رول ملتے گئے۔
کیا آپ کو ممبئی میں ابتدائی دنوں میں جدوجہد کرنی پڑی؟
ج:میں اسے جدوجہد نہیں بلکہ اپنی محنت کہوں گی۔ میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگ ممبئی اسی خواب کو لے کر آتے ہیں ناکام ہوکر واپس چلے جاتے ہیں۔ لیکن میں خوش قسمت تھی کہ میں نے ممبئی میں بہت محنت کی ہے اور اسی کے دم پر اس شہر کی ہوکر رہ گئی۔ اس لئے میں اپنی جدوجہد کو محنت کہنا پسند کرو ںگی۔ یہ محنت میں نے اپنے خواب کو پورا کرنے کیلئے کی ہے ۔ ہاں یہ بات ہے کہ میں اب تک اس میں پوری طرح کامیاب نہیں ہوسکی ہوںاور اس کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے میں زیادہ محنت کررہی ہوں۔ امید ہے کہ جلدہی اس ہدف کو حاصل کرلوں گی۔
کیا آپ فلموں میں کام کرنے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہیں ؟
ج:ہر اداکار کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ فلموں میں بھی کام کرے اور اپنے ہنر کو بڑے پردے پر دکھائے۔ میں بھی ایسی ہی کوشش کرتی رہتی ہوں۔ میں خودکو ایک دائرے تک محدود نہیں کرنا چاہوں گی بلکہ دیگر پلیٹ فارمز پر بھی اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہوں۔میں تو چاہتی ہوںکہ کوئی آئے اور مجھے کہے کہ فلاں فلم میں آپ کے لئے یہ رول ہے۔ باقی خدا کو معلوم ہے کہ میری یہ خواہش کب پوری ہوگی۔
کیا آپ اپنی اب تک کی شہرت سے مطمئن ہیں؟
ج: میں یہ تو نہیں کہوں گی کہ مجھے شہرت نہیں ملی ہے بلکہ میں نے جتنا کام کیاہے مجھے اس سے زیادہ شہرت ملی ہے اور لوگ مجھے پہچانتے ہیں۔ ہاں جب فلمیں کرنے لگوں گی تو امید کرتی ہوں کہ ا س سےزیادہ شہرت حاصل ہوجائے گی۔ میں خدا کی شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے اتنی شہرت عطا کی ہے جتنا کہ میں نے سوچا بھی نہیں تھا۔ بہرحال میں محنت کرتی رہی ہوں اور مستقبل میں بھی کرتی رہوں گی۔
سوشل میڈیا پر خود کو کس طرح مصروف رکھتی ہیں؟
ج:سوشل میڈیا پر زیادہ مصروف نہیں رہتی بلکہ عام سی چیزیں ہی شیئر کرتی رہتی ہوں۔ مثلاً اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں، یا کوئی اسٹوری پوسٹ کردیتی ہوں۔ اگر شوٹنگ پرریلز بناتی ہوں تو اسے شیئر کرتی ہوں۔ کبھی کبھی عوامی بیداری کے پیغام بھی شیئر کرتی ہوں۔ کبھی اپنے شو کا پرومو بھی ڈال دیتی ہوں۔
آپ کے شوق کیا کیا ہیں؟
ج:میں اپنی اسکلز پر توجہ دیتی ہوں ، اگر اس میں کوئی خامی ہے تو اسے دور کرتی ہوں۔ دوسرا مجھے بیڈمنٹن کھیلنے کا بہت شوق ہے، میں باغبانی بھی اچھی کرلیتی ہوں۔ ایک کام جو مجھے بہت اچھا آتا ہے وہ ہے بُنائی۔ میں کسی بھی دھاگے سے بُنائی بہت اچھی کرلیتی ہوں۔ حالانکہ یہ سبھی کام بزرگوں کے ہیں لیکن مجھے بہت پسند ہے۔ میرے شوق میں گھڑسواری بھی ہےاور میں اس میں مہارت رکھتی ہوں۔میرا یہ مانناہے کہ سیکھنے کی عمر کبھی ختم نہیں ہوتی ہے۔ آدمی کو سیکھتے رہنا چاہئے۔ میری زندگی کا بھی یہی مقصد ہے کہ میں مسلسل سیکھتی رہوں۔
اداکاری کے ساتھ کیا کرنا پسند ہے؟
ج:اداکاری کے ساتھ ہی میں ہدایتکاری میں دلچسپی بھی رکھتی ہوں۔ حال ہی میں میرے بھائی نے ایک ویڈیو البم کی ہدایتکاری کی ہے، جس میں، میں نے ان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ شو بز انڈسٹری میں اگر میں اداکاری سے الگ کچھ کرنا چاہتی ہوں تو وہ ہدایتکاری ہے۔میں چاہتی ہوںکہ میرا بھی ایک پروڈکشن ہاؤس ہو اور میں دیگر اداکاروں کو موقع دوں لیکن دہلی ابھی دور ہے۔ فی الحال میں اداکاری پر توجہ دے رہی ہوں۔