سے ثابت ہوا ہے کہ خواتین بے خوابی کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ گھریلو کام کاج کا دباؤ اور دیگر معاشرتی مسائل بھی ذہنی و جسمانی تھکن کا باعث بن کر نیند کو متاثر کرتے ہیں۔ بے خوابی یا نیند کی کمی کا براہ راست اثر ہمارے دماغ اور جسم پر پڑتا ہے۔ نیند کا پورا نہ ہونا، طبیعت کو چڑچڑا اور جھگڑالو بنا دیتا ہے۔ مسلسل بے خوابی یا نیند میں خلل کے باعث تناؤ بڑھ جاتا ہے۔ مسائل ضرورت سے زیادہ بڑے لگنے لگتے ہیں جس کیلئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے نیند متاثر کرنے والے عوامل پر توجہ دی جائے۔ تصویر: آئی این این
اکثر ہماری نیند غائب ہونے کی وجہ ایسی پریشانیاں ہوتی ہیں جو ہمارے اختیار سے باہر ہوتی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ مضبوط قوت ارادی سے اپنے اندر تحمل و برداشت کا مادہ پیدا کریں۔خود کو مثبت چیزوں میں مصروف رکھنے کی کوشش کریں، کسی بھی پریشانی پر ضرورت سے زیادہ توجہ نہ دیں۔ یاد رہے محض پریشانی سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ اسلئے مسئلے کے بجائے حل پر توجہ دیں۔ جسمانی طور پر صحتمند رہنے کیلئے متوازن خوراک کے ساتھ مکمل نیند ضروری ہے۔ ایک تھکا ہوا ذہن اور جسم دونوں ہی آپ کی صحت کیلئے نقصاندہ ہیں اگر آپ بھر پور نیند لیں گی تب ہی زیادہ بہتر طریقے سے ان تمام معاملات سے نبرد آزما ہوسکیں گی۔
اگرچہ بھرپور پرسکون نیند کا حصول خاصا مشکل دکھائی دیتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ذہنی انتشار، سے باہر آئیے۔ اس کے لئے ورزش، مساج، مراقبے اور یوگا سے مدد لیجئے، ان امور کو انجام دینے سے جسم اور ذہن یکساں طور پر پرسکون ہو جائے گا اور وقت پر نیند آئے گی۔ ہلکا پھلکا فیشیل اور مساج بھی آپ کو نیند کی وادیوں میں لے جاسکتی ہے، اگر اچھا لگے تو سوتے لمحے خوشگوار یادوں کی وادی میں نکل جائیے۔
ہمارے بہت سے معمولات ایسے ہوتے ہیں، جو ہماری نیند میں خلل ڈالتے ہیں اور ہم بے وجہ نیند غائب ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ رات دیر تک موبائل فون دیکھنا یا چیٹنگ کرنا ہماری نیند دور کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ ان کاموں کو عین بستر پر جاتے وقت کرنے سے گریز کریں۔ سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل موبائل فون کو اپنی پہنچ سے دور رکھیں۔
اچھی نیند کے لئے بستر پر بھی متوجہ ہوں۔ آپ کا بستر ہلکے رنگوں کا، نرم، صاف ستھرا اور آرام دہ ہونا چاہئے۔ کمرے میں مناسب درجۂ حرارت رکھیں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ موسم کی شدت کہیں آپ کی نیند خراب نہ کرے۔
چائے، کافی یا نیند بھگانے والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ بہتر یہ ہے کہ نیم گرم دودھ میں شہد ڈال کر پئیں، رات کا کھانا جلد کھائیں اور چہل قدمی ضرور کریں۔ سونے سے قبل کوئی تھکا دینے والا کام یا ورزش ہرگز نہ کریں۔
سونے سے قبل اعصاب کو سکون پہنچانے کیلئے سر میں تیل کی مالش اور جسم کے مساج سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے، یہ عمل ذہنی تناؤ کو دور کرنے کے ساتھ جسمانی سکون بھی پہنچائے گا۔
سیدھی کروٹ لیٹنے سے بھی جلد اور پرسکون نیند آئے گی۔ سونے سے قبل خوشبو لگانے یا کمرے میں خوشبو کی موجودگی سے بھی جلد نیند کی آغوش میں جایا جاسکتا ہے۔ رات کو ہاتھ، پیروں اور چہرے پر کریمیں اور لوشنز کا مساج کرنے کا مشورہ بھی اسی لئے دیا جاتا ہے کہ اس عمل سے جلد اور پرسکون نیند آتی ہے۔