Inquilab Logo

آگرہ میں تاج محل کےعلاوہ بھی دیکھنے لائق بہت کچھ ہے

Updated: January 03, 2024, 10:18 AM IST | Inquilab Desk

عالمی شہرت یافتہ اور۷؍عجائبات میں شامل تاج محل کے علاوہ آگرہ کا قلعہ،فتح پور سیکری،اکبر کا مقبرہ، اعتماد الدولہ کا مقبرہ اور جامع مسجد بھی ہے۔

The Taj Mahal of Agra. Photo: INN
آگرہ کا تاج محل۔ تصویر : آئی این این

اگرہم آگرہ جانے کا ارادہ کرتے ہیں تو سب سے پہلےہمیں آگرہ کا تاج محل یاد آتا ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے کہ آگرہ میں صرف تاج محل ہو بلکہ یہاں اور بھی بہت کچھ دیکھنے لائق ہے۔سیاحتی مقامات کے علاوہ آگرہ میں کھانے پینے اور تفریح کی بہت سی چیزیں ہیں ، جیسے آگرہ کا پیٹھا، لسی اور چاٹ پورے ہندوستان میں مشہور ہے۔یہ اتر پردیش کے سب سے زیادہ آبادی والے شہروں میں سے ایک ہے۔ قرون وسطیٰ کے دور کی اپنی خوبصورت اور شاندار تعمیرات کی وجہ سے آگرہ کو ہندوستان کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
تاج محل: آگرہ میں دریائے جمنا کے جنوبی کنارے پر واقع تاج محل دنیا کے۷؍عجوبوں میں سے ایک ہے۔ تاج محل - جسے عام طور پر ’محبت کی علامت‘ کہا جاتا ہے - ہندوستان میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا سیاحتی مقام ہے اور آگرہ میں دیکھنے کے لیے بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اسے مغل فن تعمیر کا بہترین نمونہ سمجھاجاتا ہے۔ شاہ جہاں نے ہاتھی دانت کے سفید سنگ مرمر کا مقبرہ اپنی پسندیدہ بیوی ممتاز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنایا تھا۔ بادشاہ اور ملکہ کے مقبرے اب یادگار کے مقام پر موجود ہیں ۔عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر، تاج محل کو یونیسکو نے ایک شاہکار کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
آگرہ کا قلعہ: ثقافتی ورثہ تاج محل کے قریب واقع یہ ایک وسیع قلعہ ہے جوشہر کا دوسرا اہم ترین مقام ہے۔تاریخ میں درج ہے کہ یہ قلعہ ملک پر مغلیہ سلطنت کی حکمرانی سے پہلے تعمیر کیا گیا تھا۔ تاہم، اکبر نے ۱۶؍ ویں صدی میں ریت کے پتھر کے اس قلعے کو ایک نئی شکل دینے کیلئے دوبارہ تعمیر کیا۔ آگرہ فورٹ میں بہت سے پرکشش مقامات ہیں ، جیسے دہلی گیٹ، موتی مسجد،نگینہ مسجد، دیوان خاص، لودھی گیٹ، دیوان عام اور مثمن برج۔
فتح پور سیکری: فتح پور سیکری شہر آگرہ سے۴۰؍کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہےاور آگرہ میں دیکھنے کے لیے ایک اہم مقام ہے۔ فتح پور سیکری شہر کی بنیاد مغل بادشاہ اکبر نے۱۵۷۱ءمیں رکھی تھی اور یہ تقریباً مکمل طور پرسرخ ریت کے پتھر سے بناہے۔ ۱۵؍سال تک یہ بادشاہ کی سلطنت کا دارالحکومت اور قلعہ بند شہر رہا۔ یونیسکو کے اس عالمی ثقافتی ورثے میں کئی مشہور یادگاریں ہیں جن میں جامع مسجد، جودھا بائی کا محل، بلند دروازہ اور سلیم چشتی کا مقبرہ شامل ہیں۔
اکبر کا مقبرہ: اکبر کا مقبرہ ۱۱۹؍ایکڑکےرقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اسے خودشہنشاہ نے تعمیرکروایا تھا۔ یہ آگرہ کے مضافات میں ، متھرا روڈپر، شہر کے مرکز سے۸؍کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ مقبرہ خاص طور پر اس کی ریت کے پتھر کی ساخت کے لیے مشہور ہے۔
 اس کے علاوہ یہاں دیکھنے کیلئےاعتماد الدولہ کا مقبرہ،مریم کا مقبرہ، مہتاب باغ،جامع مسجد، خاص محل، چینی کا روضہ،انگوری باغ، برڈ سینکچوئری،راجا جسونت سنگھ کی چھتری جیسے مقامات بھی ہیں۔
 آگرہ کیسے پہنچیں ؟
ریل کے ذریعے: آگرہ میں ۵؍ ریلوے اسٹیشن ہیں ، جن میں آگرہ کینٹ، راجہ کی منڈی، آگرہ سٹی، آگرہ فورٹ ریلوے اسٹیشن اور عیدگاہ ریلوے اسٹیشن شامل ہیں۔ آگرہ اور دوسرے شہروں جیسے دہلی، جےپور، گوالیار اور جھانسی کے درمیان ٹرینیں باقاعدگی سے چلتی ہیں۔
سڑک کے ذریعے: اپنے متاثر کن سڑک نیٹ ورک کے ساتھ، آگرہ اپنے پڑوسی شہروں اور ریاستوں سے اچھی طرح سے جڑا ہوا ہے۔ ریاستی بسیں اور سڑکیں آگرہ کو کئی شہروں اور قصبوں جیسے دہلی، گوالیار، کانپور، لکھنؤ اور جے پور سے جوڑتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK