Inquilab Logo

فال آئوٹ: دنیا کی تباہی کے بعد کے حالات کی عکاس سیریز

Updated: April 21, 2024, 11:31 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

اوپن ہائمر بنانے والے کرسٹوفر نولان کے چھوٹے بھائی نے ایٹمی دھماکوں کےسبب دنیا میں ہونے والی تباہی کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

In a scene from the web series Fallout, some humans and a mechanical man can be seen. Photo: INN
ویب سیریزفال آئوٹ کے ایک منظر میں کچھ انسان اور ایک مشینی آدمی دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر : آئی این این

فال آؤٹ (Fallout)
 اسٹریمنگ ایپ :پرائم ویڈیوز(۸؍ ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:ایلا پرنیل، آرون موٹین، والٹن گوگنز، موائسیس ایریز، لیسلی اوگمز، زیک چیری، ڈیو ریجسٹر، انابیل او ہاگن، روڈریگو لوزی، سریتا چودھری
ہدایت کار:جوناتھن نولن، کلیئر کلنر، فریڈرک ٹوئے، ڈینیل گرے لونگینو
 رائٹر:چاز ہاکنز، جنیوا رابرٹسن، گراہم ویگنر، کیری ڈورنیٹو، گرسمرن سندھو 
پروڈیوسر:گرسمرن سندھو، ہیل فلپس، اسکائی واتھین، زیک ڈون
موسیقی:رامن جیواڈی
سنیماٹوگرافی:اسٹوارٹ ڈرائی برگ، ٹویڈورو منیاسی، ڈین اسٹولوف
ایڈیٹنگ:علی کمپرچیو، میکاہ گارڈنر، ڈینیل راج
ریٹنگ: ***
 ہالی ووڈکےمشہورہدایتکارکرسٹوفر نولان نے مشہورماہر طبیعیات جے رابرٹ اوپن ہائیمر کی بائیوپک بنا کراپنےکریئرکاپہلا آسکر ایوارڈجیتا۔ اب ان کے چھوٹے بھائی جوناتھن لائیو ایکشن سیریز فال آؤٹ لے کر آئے ہیں، جو دوسری عالمی جنگ کے دوران ایٹمی حملوں میں تباہ ہونے والی دنیا کی فرضی کہانی پرمبنی ہے، جو اسی نام کی ایک بہت ہی مشہور ویڈیو گیم سیریز کا اسکرین ایڈاپشن ہے۔ انہوں نے یہ سیریز اپنی اہلیہ لیزا جوئے کے ساتھ بنائی ہے۔ فال آؤٹ دنیا کے ایٹمی جنگ میں ختم ہونے کےبعد سماجی، اقتصادی اور ثقافتی تبدیلیوں اور ضمنی اثرات کو ظاہرکرتی ہے۔ 
کہانی: فال آؤٹ کی کہانی دوسری جنگ عظیم کے۲۱۹؍سال بعد ترتیب دی گئی ہے۔ دنیا زمین کے اوپر اور نیچے دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے۔ نیچے رہنے والے لوگوں کو والٹ ڈویلرز(والٹ میں رہنے والے)کہاجاتاہے، جو زمین کے اندربنےہوئے موٹے اسٹیل کے والٹس میں رہتے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑا زیر زمین معاشرہ ہے، جس میں بڑی تعداد میں والٹ ہیں۔ والٹ کو والٹ ٹیک کمپنی نے جنگ سے پہلے مستقبل کی تیاریوں کے طور پر بنایا تھا۔ ہر والٹ کا اپنا انتظامی نظام ہوتاہے۔ یہ معاشرہ تکنیکی طور پر ترقی یافتہ، نظم و ضبط، قانون کی پابندی کرنےوالا اور ترقی یافتہ ہے۔ وہ محسوس کرتےہیں کہ زمین کا مستقبل اب ان کے ہاتھ میں ہے۔ تاہم، وہ جتنے زیادہ نظم و ضبط اور اصول کی پیروی کرتے ہیں، وہ جنگ کے لیے اتنے ہی زیادہ کمزور ہوتے ہیں۔ ان کےپاس مہلک ہتھیار بھی نہیں ہیں۔ اس کمزوری کی وجہ سےیہ لوگ حملہ آوروں سے خود کو بچاتےہیں۔ ٹیکنالوجی کی مدد سے انہوں نےزمین کے نیچے کھیتی باڑی، روشنی اور زمین جیسے مناظر بنائے ہیں۔ دوسری طرف تابکاری کے اثر اب بھی زمین پر برقرار ہیں۔ اس کی وجہ سےغربت ہے، لوگ بیمار ہیں۔ جسم کی ساخت میں بگاڑ پیدا ہو گیاہے۔ تابکاری کی وجہ سےخشکی اور پانی میں عجیب و غریب مخلوق پیدا ہو گئی ہے۔ زمین کے اوپری حصے کو ویسٹ لینڈ کہتے ہیں۔ 
 ان بنکروں میں رہنے والے والٹ ڈویلرز حملہ آوروں سے بچنے کی پوری کوشش کرتےہیں، لیکن ایک دن ویسٹ لینڈ کے کچھ حملہ آور والٹ نمبر۳۳؍پر حملہ کرتے ہیں اور اوورسیئر (چیف) ہانک میک لین کو اغوا کر لیتے ہیں۔ ہانک کی بیٹی لوسی میک لین اپنے والد کو تلاش کرنےکے لیے زمینی سطح (ویسٹ لینڈ) کا سفر کرتی ہے، جہاں اس کا سامناحقیقی یا بلکہ مسخ شدہ دنیا سے ہوتا ہے۔ اس دنیا کے مطابق لوسی کافی سادہ ہے۔ فال آؤٹ کی کہانی لوسی کے تجربات پر مبنی ہے جس میں کچھ اضافی کردار شامل ہوتے جاتے ہیں۔ 
 جوناتھن اور لیزا نےگیم کی بنیاد پر ایک بالکل مختلف دنیا بنائی ہے، جو دلچسپ اور منطقی محسوس ہوتی ہے۔ سیریز کے ابتدائی مناظرمیں دوسری عالمی جنگ کے دوران امریکہ میں ہونے والےایٹمی حملوں کو دکھایاگیا ہے۔ تاہم، یہ صرف علامتی ہے۔ اس کے بعد کہانی براہ راست۲۱۹؍ سال آگے پہنچ جاتی ہے۔ پہلا سیزن۸؍ایپی سوڈپرمشتمل ہے اور پہلی قسط کاعنوان’دی اینڈ‘ (اختتام)جبکہ آٹھویں قسط کا عنوان’دی بگننگ(آغاز)ہے۔ ہر واقعہ مرکزی کرداروں کے ماضی کی ایک کہانی سناتا ہے، جو ایٹمی حملے سے پہلے کی دنیا میں رونما ہوتا ہے۔ ماضی کےبعد، کہانی حال کی طرف لوٹتی ہے اور لوسی کے سفر کے ساتھ جاری رہتی ہے۔ والٹ ڈویلرز کو سطح پر جانے سے منع کیا گیا ہے، لہٰذا لوسی چوری چھپےویسٹ لینڈ پہنچتی ہے۔ ویسٹ لینڈ اتنا ہی برباد ہے جیساکہ نام سے پتہ چلتا ہے۔ زمین صحرا بن چکی ہے۔ تاہم۲۰۰؍ سال قبل ہونے والی تباہی کے آثار اب بھی باقی ہیں۔ ٹوٹی پھوٹی عمارتوں میں گرد و غبار کے درمیان جگہ جگہ انسانی ڈھانچےموجودہیں۔ کھانے کی میز پر بیٹھے بچوں اور بڑوں کی لاشوں کی باقیات سےپتہ چلتا ہے کہ حملے کے دوران کسی کے پاس ہلنے کا وقت نہیں تھا۔ بھوک اور بے روزگاری کی وجہ سے بنجر زمین میں ہر قدم پر فریب، بداعتمادی اور جارحیت پھیلی ہوئی ہے۔ لوسی اس سب سے نمٹتی ہے اور آگے بڑھ جاتی ہے۔ 
ہدایت کاری:فال آؤٹ کا پروڈکشن ڈیزائن بہترین ہے اور دنیا کے خاتمے کے بعد کی صورتحال کی عکاسی کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ مختلف گروہوں کے ملبوسات، رہن سہن اور کھانے کے مناظر، ان کی خوبیوں اور کمزوریوں کے مطابق، قابل اعتبار نظر آتے ہیں۔ 
ادا کاری:۸؍ ایپی سوڈپرمشتمل سیریز کو دیکھتے ہوئے میڈمیکس جیسی فلمیں ذہن میں آتی ہیں۔ فنکاران کی اداکاری نے کرداروں کو نکھارنے میں مدد کی ہے۔ ایلا پورنیل بطور لوسی رو، آرون موٹن میکسمس کے طور پر، والٹر گوگنس بطور غول اور سریتا چودھری بطور ولن مولڈاور متاثر کرتی ہیں۔ اگر آپ ڈسٹوپین گیمز اور فلموں کے شوقین ہیں تو فال آؤٹ مایوس نہیں کرے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK