Inquilab Logo

انسپکٹر رشی: توہم پرستی کے بیچ حقیقت کے متلاشی افسر کی کہانی

Updated: April 07, 2024, 10:14 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

امیزون پرائم کی نئی ویب سیریز میں ایک جانب مختلف نظریات ہیں اور دوسری جانب کئی مسائل میں گھرا ہوا ایک بہادر پولیس افسر۔

Naveen Chandra and other actors in a scene from the web series `Inspector Rishi`
نوین چندر اور دیگر اداکار ویب سیریز ’انسپکٹر رشی‘ کے ایک منظر میں۔ تصویر : آئی این این

انسپکٹر رشی (Inspector Rishi)
 اسٹریمنگ ایپ :امیزون پرائم ویڈیوز(۱۰؍ ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: نوین چندر، سری کرشنا دیال، کنا روی، سونینا ییلا، مالنی جیورتنم، کماراویل، ہرینی سندراجن، میشا گھوشال، گج راج، دیپتی، وسنتی
ہدایت کار اور رائٹر:جے ایس نندنی
پروڈیوسر:سکھدیو لہری، جے ایس نندنی، جتن تھورائی
موسیقی:اشوت
ایڈیٹنگ:ستیش سوریہ
سنیماٹوگرافی:برگو سریدھر
پروڈکشن ڈیزائن:کے کدھیر
کاسٹیوم ڈیزائن: وپن پی آر، پورتی پروین
ریٹنگ: ***

 ایک آنکھ والا کرائم برانچ کا جاسوس ایک پریشان حال ماضی اور عجیب و غریب قتل کے سلسلے سے نمٹتا ہے یہی وہ مرکزی خیال ہے جس کے گرد انسپکٹر رشی مرکوزہے۔ ایمیزون پرائم ویڈیو کی ویب سیریزایک مافوق الفطرت ہارر ڈرامے کی سنسنی اورپولیس کے کام کرنےکےطریقےکو ایک ساتھ ملاکر پیش کرتی ہےجو دیکھنے میں اچھالگتاہے۔ 
کہانی: یہ سیریز ایک گھنے جنگل سے شروع ہوتی ہے جہاں ایک اجتماعی خودکشی ہوئی ہے جو پہلی نظر میں ایک خفیہ رسم کا حصہ معلوم ہوتی ہے۔ سیکڑوں لوگ آگ کے گڑھے میں کود پڑے۔ بیس سال بعد، اس خطہ میں کئی پراسراراموات سامنے آتی ہیں جن کیلئے ایک بدروح کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ متاثرین میں سے ہر ایک مکڑی کے ذریعےبنائے گئےجالےمیں پایا جاتا ہے۔ پولیس اور محکمہ جنگلات ان ہلاکتوں سے حیران ہیں۔ ان کے پاس اس معاملے کو حل کرنےکیلئےبہت کم ٹھوس ثبوت ہیں۔ وہ جن سراغوں کے تعلق سے تفتیش کرتے ہیں وہ آگے جاکر بےمعنی معلوم ہوتے ہیں۔ پولیس اہلکار اندھیرے میں ہاتھ پائوں مارتے ہوئے بدمعاشی، قتل یا شرارت جیسے کسی بھی پہلو کو نظر انداز کرنا نہیں چاہتے۔ 
 سچائی کی تہہ تک پہنچنے کے لیے انسپکٹر رشی نندن (نوین چندر) کو چنئی سےکوئمبتورسے۵۰؍کلومیٹر دور تھانکاڈو جنگل میں بھیجا جاتا ہے۔ سب انسپکٹر اینارمورتی(کننا راوی) کو اس کا آنا اچھا نہیں لگتا۔ وہ فطرت کے اعتبار سے ایک جیسے نہیں ہوتے، دونوں کو ایک دوسرے کا عادی ہونےمیں وقت لگتاہے۔ سب انسپکٹر چترا لوکیش (مالینی جیورتنم)رشی اوراینارکے درمیان توازن برقرار رکھتی ہے، لیکن اس کی اپنی زندگی ٹھیک نہیں ہے۔ جن تینوں پولیس اہلکاروں پر معاملہ حل کرنے کی ذمہ داری ہے، ان کے اپنے مسائل ہیں، تاہم، مشکل کام ان کےپاس کسی اور چیز کے لیے بہت کم وقت چھوڑتا ہے۔ اینارکی شادی اس کے والدین کی توہم پرستی کی وجہ سے خراب ہو گئی ہے، جس کےسامنے وہ کھڑا نہیں ہوپاتا، یہاں تک کہ وہ اپنی بیوی یمونا (میشا گھوشال)کے بغیر نہیں رہ سکتا، جو ایک ایسی عورت ہے جو جذباتی طور پر آسانی سے متاثر نہیں ہوتی۔ چترا، جو دقیانوسی شخص کی طرح نہ ہونے کےباوجود اینارسےجڑ جاتی ہے۔ اس کی زندگی خود بغاوت کا ایک عمل ہےجو اس کے کام کرنے کے انداز اور اس کے تعلقات کو متاثر کرتی ہے۔ تیزدماغ، قیافہ شناس رشی بار بار ہونے والےمائیگرین کے درد اور ڈیوٹی کے دوران ایک آنکھ گنوادینے کے مسئلے سے جوجھ رہا ہے۔ لیکن وہ سوجھ بوجھ اور اپنی عقل سے سلسلہ وار قتل کیس میں ڈوبتاہے۔ اسےاس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ پہاڑی شہر کے لوگ کیا مانتے ہیں اوراس کے ساتھی ممکنہ مجرموں کے بارے میں کیا قیاس کرتے ہیں، وہ اپنی عقلیت پسندسوچ سےدور نہیں ہوتا۔ رشی ان کہانیوں کو مستردکرتا ہے جو اسے ونارچی نامی ایک روح کے بارے میں سنائی جاتی ہیں کہ وہ جنگل کی نگرانی کرتی ہے۔ 
ہدایتکاری:مصنف اور ہدایت کار نندنی جے ایس ناظرین کو ایک ایسی دنیا میں لےجاتی ہیں جہاں ایک سرسبز جنگل میں چھپے اسرار انسانیت کی بدحالی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی بدقسمتی پر منتج ہوتی ہے۔ یہ سیریزبڑی مہارت سے تیار کی گئی ہے، اسےشاندار طور پرفلمایا گیا ہے، قابلیت سےاداکاری کی گئی ہےجس کا نتیجہ آپ کو اس کے ۱۰؍ایپی سوڈمیں دیکھنے کو ملتا ہے۔ لیکن اس کے آغاز اور انجام کے بیچ رابطہ منقطع محسوس ہوتا ہے۔ تھریلر کےپہلے۵؍ایپی سوڈتقریباً بے عیب ہیں۔ عقلیت اور فرضی ابہام کے درمیان تصادم کاعمدگی سے جائزہ لیا گیا ہے۔ لیکن جب دھند چھٹنے لگتی ہے اور توجہ پراسراریت سے ہٹ کردنیا داری کی طرف بڑھنے لگتی ہے تو کہانی کا اثر کافی حد تک کم ہو جاتا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ اسکرپٹ واضح ہو جاتی ہے اور ایسی نہیں رہتی کہ کوئی اس کے تعلق سے پیشگوئی نہ کرسکے۔ 
تکنیکی پہلو:قسط۶؍مکمل طور پر انسپکٹر رشی کے ماضی کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کیلئےوقف ہے۔ وہ اپنی کہانی ایک فاریسٹ بیٹ آفیسر، کیتھرین شوبھنا(سونینا ییلا) کو سناتا ہے، جسے جنگل میں پولیس آفیسر کی گائیڈ بننےکا کام سونپا جاتا ہے، جسے وہ بخوبی پہچانتی ہے۔ انسپکٹر رشی کے پاس کبھی کبھار اصل بیانیہ کی طاقت میں کسی چیز کی کمی محسوس ہوتی ہے اس کی تلافی شاندار کیمرہ ورک (بارگو سریدھر)، اول درجہ کےپروڈکشن ڈیزائن (کےکادھیر) اور ساؤنڈ ڈیزائن (تپس نائک)سے کی جاتی ہےجو شو کو مضبوطی فراہم کرتی ہے۔ اشوتھ کی عمدہ موسیقی ہنگامے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جس کا سامنا انسانوں کو اس وقت ہوتا ہے جب وہ خوف اور گھبراہٹ کی گرفت میں ہوتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK