• Sat, 13 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کس کس کو پیار کروں۲:کئی بیویوں کے ساتھ کپل شرما کی ایک اور فلم

Updated: December 13, 2025, 1:07 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

۱۰؍سال قبل پیش کی گئی فلم کا سیکوئل لے کر حاضر ہوئے ہیں جس کا بنیادی موضوع وہی ہے یعنی کپل شرما ایک ساتھ ۳؍شادیاں کر لیتے ہیں۔

Kapil Sharma and others can be seen in a scene from the film `Kiss Kiss Ko Pyar Karon 2`. Picture: INN
فلم’کس کس کو پیار کروں۲‘ کے ایک منظر میںکپل شرما اور دیگر کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر:آئی این این

کس کس کو پیار کروں۲ (Kis Kisko Pyaar Karoon 2)
اسٹارکاسٹ:کپل شرما، منجوت سنگھ، ہیراورینا، تریدھا چودھری، پارل گلاٹی، عائشہ خان، گووردھن اسرانی،وپن شرما،جیمی لیور
رائٹر اورڈائریکٹر :انوکلپ گوسوامی
 پروڈیوسر:عباس علی بھائی برماوالا،مستان علی بھائی برما والا، گنیش جین،رتن جین  
کاسٹیوم ڈیزائن:ناہید شاہ
کاسٹنگ ڈائریکٹر:کاوش سنہا
پروڈکشن ڈیزائن:اشوک لوکارے، اے روچا
آرٹ ڈائریکٹر:پرساد چوان،سچن پاٹل
 ریٹنگ: ***

کپل شرما ٹی وی پر مزاح کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ہیں، جو بظاہر بچکانہ اوربے تکے حالات سےناظرین کو ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ کردیتے ہیں۔ٹی وی پر اسٹینڈ اپ کامیڈی کے مقابلہ جاتی شو سے آغاز کرنے والے کپل شرما مزاح کی دنیا کا سب سے چمکتا ستارہ بن چکے ہیں۔ٹی وی پر اپنی شاندار کامیابی کا فائدہ اٹھانے کیلئے انہوں نے ۲۰۱۵ءمیںاپنی فلم ’کس کس کو پیار کروں‘ لے کر آئے تھے۔ حالانکہ اس دوران وہ کوئی اور فلم نہیں لائے لیکن اب تقریباً ۱۰؍سال بعد وہ اپنی اسی فلم کا سیکوئل’کس کس کو پیار کروں۲‘ لے کر آئے ہیںجس میں وہی پرانی والی مزاحیہ الجھنوں کا تسلسل موجود ہے۔فلم میں کپل ایک ایسے نوجوان موہن کا کردار ادا کرتے ہیں جو اپنے پیار ثانیہ کو پانے کے لیے مختلف مذاہب اور شناختیں اختیار کرتا ہے لیکن اس سے اس کا مسئلہ حل نہی ہوتا بلکہ اس کے مسائل مزید بڑھ جاتے ہیں اور۳؍ بیویوںکا شوہر بن کر چکر میں پڑجاتا ہے۔
فلم کی کہانی
موہن (کپل شرما) ثانیہ (ہیرا ورین)سے شدید محبت کرتا ہے، مگر مذہبی اختلافات کی وجہ سے شادی ممکن نہیں۔ خاندانوں کی مخالفت کے باوجود موہن پہلے ٹوپی پہن کر محمود بن جاتا ہے  اور ایک مسلم لڑکی سے شادی کربیٹھتا ہے، پھر سوٹ پہن کر مائیکل بن جاتا ہے اورایک عیسائی لڑکی سے اس کی شادی ہوجاتی ہے اور بالآخر پگڑی باندھ کر منجیت بن جاتا اورایک پنجابی لڑکی سے شادی کے بندھن میں بندھ جاتا ہے۔اس طرح وہ میرا (تریدھا چودھری)، روحی (عائشہ خان) اور جینی (پارول گلاٹی) کا شوہر بن جاتا ہے۔ اب موہن کو ایک ہی شہر میں تین بیویوں اور تین الگ الگ شناختوں کو چھپاتے ہوئے سب کو خوش رکھنا پڑتا ہے۔ کیا وہ اپنے اصل پیار تک پہنچ پاتا ہے؟ یہ تو فلم دیکھنے سے پتہ چلے گا، مگر اس دوران بے شمار مزاحیہ حالات اور الجھنیں ضرور سامنے آتی ہیں۔
ہدایت کاری
ہدایت کار انوکلپ گو سوامی نے کہانی کو کچھ اس انداز سے بُنا ہے کہ منطق کا رشتہ دور دور تک نظر نہیں آتا۔مثلاًایک اسکول ٹیچر محض اس بنا پر ایک بےہوش آدمی سے شادی کر لے کہ حالات کچھ عجیب تھے،سمجھ سے باہر ہے! ۔یا کوئی لڑکی صرف اس لیے شادی کر ڈالے کہ اس نے اس کی جان بچائی، یہ تو بالی ووڈ کی راتوں رات بننے والی کہانیوں جیسا بھرم ہے۔پھر محض ٹوپی پہننے سے محمود اور پگڑی سے منجیت بن جانا تو بالکل بچکانہ لگتا ہے۔مگر سچ یہی ہے کہ کپل شرما اپنی اسی  طرح کی بچکانہ حرکتوں سے لوگوں کو ہنسانے کا ہنر رکھتے ہیں، اور یہاں بھی وہ یہی جادو دکھاتے ہیں۔ چاہے ان کے چہرے کے ایکسپریشن سمجھ نہ آئیں، مگر ایک دو مکالمے اور حرکات ایسی ہیں کہ ناظرین بے اختیار مسکرا اٹھتے ہیں۔
اداکاری 
اداکاری کے میدان میں اصل بازی مار لیتے ہیں ان کے دوست،منجوت سنگھ (حبیب) اور وپن شرما (مرزا)۔ان دونوں کی موجودگی فلم کو کہیں کہیں ایک ایسی خوشگوار روانی بخشتی ہے جو اسے دیکھنے لائق بناتی ہے۔سوشانت سنگھ اور جیمی لیور کے سین بھی اپنی جگہ دل بہلاتے ہیں۔خواتین اداکاراؤں میں تریِدھا، عائشہ اور پارول سب نے ذمہ داری سے اپنی اپنی کردار نبھائے،بالخصوص تریدھا کا کردار نمایاں ہے، اگرچہ ان پر فلم کا آئٹم نمبر کچھ مجبوراً ٹھونسا ہوا محسوس ہوتا ہے۔البتہ ہیرا ورینا کو اپنے اداکاری کے تاثر پر ابھی خاصا کام کرنا ہوگا۔ فلم کا سب سے کمزور حصہ اس کے گانے ہیں۔ان کی نہ دھنیں دل پر اترتی ہیں، نہ بول یاد رہتے ہیں۔مگر جو لوگ کپل شرما کی محض موجودگی سے ہنس پڑتے ہیں، ان کے لیے یہ فلم ایک بار دیکھنے والی ضرور ہے۔
کیوں دیکھیں؟
اگر آپ ایسے شخص ہیں جسےفلم میں منطق سے زیادہ بے سر پیر کا مزاح چاہیے، اگر آپ کپل شرما کے جملوں پر بے ساختہ قہقہہ لگا دیتے ہیں،تو ’کِس کِس کو پیار کروں۲‘ آپ کے لیے ایک ہلکی پھلکی، وقت گزاری والی گھڑیوں کا سامان لے کر آتی ہے۔نہ یہ فلم آپ کو سوچ میں ڈالے گی، نہ کوئی نئی بات دکھائے گی، مگر ہاں، ہنسی کی ایک نرم سی لہر ضرور پیدا کرے گی اور کبھی کبھی فلم سے یہی تو درکار ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK