ہما قریشی کی اداکاری کے سبب یہ سیریز اپنے پہلے سیزن سے ہی عوام کی بھرپور توجہ حاصل کررہی ہے، ہر سیزن میں یہ مزید وسیع ہوتی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: November 09, 2025, 10:39 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
ہما قریشی کی اداکاری کے سبب یہ سیریز اپنے پہلے سیزن سے ہی عوام کی بھرپور توجہ حاصل کررہی ہے، ہر سیزن میں یہ مزید وسیع ہوتی جارہی ہے۔
مہارانی ۴ (Maharani 4)
اسٹریمنگ ایپ: سونی لیو(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: ہما قریشی، کنی کوشروتی، وپن شرما، شویتا باسو پرساد، شاردول بھردواج، امیت سیال، ونیت کمار
ڈائریکٹر: پونیت پرکاش
رائٹر: نندن سنگھ، سبھاش کپور
پروڈیوسر: نرین کمار، ڈمپل کھربندا، سوگت مکھرجی
موسیقی: منگیش ڈھاکنے
ایڈیٹر: کنال والوے
سنیماٹوگرافر: انوپ سنگھ، رکشیتا سنگھ، اموگھ دیشپانڈے، منیش وشوکرما
ریٹنگ:***
۲۰۲۱ء میں او ٹی ٹی پر بہار کی سیاست کی ’مہارانی‘ بن کر اتریں رانی بھارتی نے مداحوں کا دل پوری طرح جیت لیا ہے۔ ہما قریشی نے اس کردار کے ساتھ زبردست تاثرچھوڑا۔ ناظرین اس سفر کے سحرمیں مبتلا ہو گئے کہ کس طرح رانی، ایک سادہ سی خاتون جو محض باورچی خانے میں کھانا پکاتی ہے اور مویشیوں کو پانی پلاتی ہے، راتوں رات بہار کی وزیر اعلیٰ بن گئی، سیاسی چالوں میں الجھی اوراس سے باہر بھی آنے میں کامیاب ہوئی۔ اب سیریز کا چوتھا سیزن آ گیا ہے، جہاں رانی بھارتی بہار سے آگے نکل کر قومی سیاست میں داخل ہو رہی ہیں۔ تاہم، پونیت پرکاش کی ہدایت کاری میں بننے والے اس چوتھے سیزن میں سیاسی کھیل کی سنسنی کی کمی ہے اور نہ ہی رانی کی شخصیت میں پہلے جیسی طاقت ہے۔
کہانی
’مہارانی‘کاچوتھا سیزن۲۰۱۲ءمیں تیزی سے آگے بڑھتا ہے، جہاں رانی بھارتی دو بار بہار کی وزیر اعلیٰ اور قومی قیادت کی ممکنہ دعویدار کےطور پر اقتدار سنبھالتی ہیں۔ دہلی میں، وزیر اعظم سدھاکر شرینواس جوشی (وپن شرما) ایک سیاسی تنازعہ کو جنم دینے والے، ٹوٹتے ہوئے اتحاد کو ایک ساتھ رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
تصادم کے عزائم اور بھری ہوئی وفاداریوں کے ساتھ، رانی اور جوشی اپنے آپ کو اقتدار کے لیے ایک بلند و بالا جنگ میں پاتے ہیں جو ملک کے مستقبل کو نئی شکل دے سکتی ہے۔ ’مہارانی۴‘ہندوستان کے اتحادی دور میں سیاسی دشمنی، بدعنوانی، اور وفاداریاں بدلنے کے موضوعات کو تلاش کرتی ہے۔ یہ سلسلہ۲۰۱۲ءمیں شروع ہوتا ہے، جب وزیر اعظم سدھاکر جوشی کا اتحاد مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ کی حمایت کھونے کے بعد ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔ جوشی کے ساتھی نے بہار کی وزیر اعلیٰ رانی بھارتی سے مدد مانگی، لیکن وہ انکار کر دیتی ہیں۔ رانی بہار میں اپنی قیادت قائم کرنے کی کوشش کرتی ہے، لیکن جوشی اسے کمزور کرنے کے لیےجیل میں بند اپنے حریف، نوین کمار کے ساتھ اتحاد بناتے ہیں۔ جلد ہی، ایک کمیشن کی رپورٹ سے رانی کو قتل کے ایک پرانے کیس میں ملوث قرار دیا جاتا ہے، جس سے سی بی آئی کی تحقیقات شروع ہو جاتی ہیں۔ آگے کیا ہوتا ہے؟ کیا رانی بھارتی وزیراعظم بنیں گی؟ یہ جاننے کے لیے، آپ کو چوتھا سیزن دیکھنا ہوگا۔
ہدایت کاری
سبھاش کپور کی تخلیق کردہ اس سیریز کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ اس کی تحریرہے۔ چاہے وہ رانی ہو، بھیما بھارتی (سوہم شاہ)، نوین کمار (امیت سیال)، کالا ناگ (ونیت کمار)، کاویری (کنی کسروتی) اور مشرا جی (پرمود پاٹھک) جیسے مضبوط کرداروں کی تخلیق ہو، یا ایک شدید سیاسی ڈرامہ تیار کرنا ہو۔ تاہم اس بار سیریز کی تحریر پھیکی پڑ گئی ہے۔ کہانی پھیلی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ رانی بمقابلہ جوشی کی لڑائی میں سنسنی اور حیران کن موڑ نہیں ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسےکئی باتوں کو دہرایا گیا ہے۔ یہاں تک کہ رانی کے کردار میں بھی اس گہرائی اور کشمکش کی کمی ہے جو اسے دلچسپ بناتی تھی۔ ویب سیریز کی سب سے دلچسپ توجہ ایک بار پھر بہار کی سیاست کے گرد گھومتی ہے، جہاں رانی کی بیٹی، روشن بھارتی (شویتا باسو پرساد) وزیر اعلیٰ بن چکی ہیں۔ یہاں اس کی اصل لڑائی اس کے اپنے بھائی جئے پرکاش (شاردول بھردواج) سے ہے۔ شویتا اور شاردول اس سیزن کی اہم کشش ہیں، دونوں ہی اپنے کرداروں سے واقعی سحر زدہ ہیں۔
اداکاری
جہاں تک اداکاری کی بات ہے تو ہما قریشی اپنے کردار میں پوری طرح ڈوبی ہوئی ہیں اور ان کی اداکاری پہلے سے بھی زیادہ طاقتورہے۔ ہما کے علاوہ وپن شرما، شاردول بھردواج اور شویتا باسو بھی عمدہ پرفارم کر رہے ہیں۔ پرساد، درشیل سفاری، کنی کشروتی، پرمود پاٹھک، ونیت کمار، اور امیت سیال نے بھی اپنے اپنے کرداروں کے ساتھ انصاف کیا ہے۔
نتیجہ
اگر آپ ’مہارانی‘سیریز کے پرستار ہیں، تو آپ ہما قریشی اور شویتا باسو پرساد کی شاندار پرفارمنس کے لیے او ٹی ٹی پلیٹ فارم سونی لیوپر’مہارانی سیزن۴‘ دیکھ سکتے ہیں۔