Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیٹیلائٹ کنکٹیو یٹی والا دنیا کا پہلا ٹیبلٹ

Updated: November 27, 2023, 10:49 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai

ہیواوے کے ’ہواوے میٹ پیڈ پر و،۱۱ -انچ۲۰۲۴ء‘ سے نیٹ ورک کوریج کے بغیر پیغامات بھیجے جاسکتےہیں۔

Yu Chengdong, CEO of Huawei`s Consumer Business Group. Photo: INN
ہیواوے کے کنزیومر بزنس گروپ کے سی ای او یو چینگ ڈونگ۔ تصویر : آئی این این

ہیواوے ٹیکنالوجی کی دنیا کا معتبر نام ہے۔ اس نے مختلف تجربات کئےہیں ۔ موبائل کی دنیا میں اس کی شہرت عالمی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی اسے اہمیت دی جاتی ہے۔ جابجا اس کے اسٹور ہیں ۔ کئی بار اس نے ہند وستان اور چین کی کشیدگی کی قیمت بھی چکائی ہے، اس کے اسٹور میں توڑ پھوڑکی گئی اور اس کیخلاف بڑے پیمانےپر ا حتجاج کیا گیا لیکن ٹیکنالوجی کو اہمیت دینے والوں نے ان سب کو نظر انداز کیا ۔ اب ہیواوے سیٹیلائٹ کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز میں اپنی علاحدہ شناخت قائم کرنے کیلئے تیار ہے۔ اسی کے تحت اس نے سیٹیلائٹ کنکٹیو یٹی والا دنیا کاپہلاٹیبلٹ عالمی بازار میں پیش کیا ہے۔
سیٹیلائٹ کمیونی کیشن کو سپورٹ کرنے والا دنیا کا پہلا ٹیبلیٹ 
ہیواوےنے ’ہیواوے میٹ پیڈ پر و- ۲۰۲۴ء‘ماڈل متعارف کرایا ہے۔ ہیواوے کی آفشیل ویب سائٹ کے مطابق اس ٹیبلیٹ کو چین کے’بیڈاؤ سیٹلائٹ پروڈکٹ ماڈل ‘میں انٹی گریٹیڈ کیا گیا ہے جس سے یہ سیٹیلائٹ کمیونی کیشن کو سپورٹ کرنے والا دنیا کا پہلا ٹیبلیٹ ثابت ہوگا۔آگے ہم آپ کو ’ہیواوے میٹ پیڈ پر و- ۲۰۲۴ء‘ کے بارے میں تفصیل سے بتا رہے ہیں جس کے تحت اس کی خصوصیات اور اس کی انفرادیت کا ذکر کیاجائےگا۔ 
 خصوصیات  
 ’ہیواوے میٹ پیڈ پر و۱۱؍ انچ- ۲۰۲۴ء‘ ماڈل چین کابیڈاؤ سیٹیلائٹ کمیونیکیشن سسٹم استعمال کر سکتا ہے۔ یہ خصوصیت اسے اپنے صارفین کو نیٹ ورک کوریج سے محروم علاقوں میں بھی پیغامات بھیجنے اور اپنے لو کیشن شیئر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ ہیواوے کے سیٹیلائٹ کمیونی کیشن سسٹم میں ۳۶؍ ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہائی آربٹ سیٹیلائٹس کا استعمال شامل ہے۔
 نئی ٹیکنالوجیز پر انحصار
ہیواوے کے ٹیبلیٹ کونیٹ ورک کوریج کے بغیر چلانے کیلئے کسی اضافی اینٹینا کی ضرورت نہیں ہوتی ، یہ اس کے بغیر کام کر تا ہے۔ اس کے بجائے کمپنی ٹیبلیٹ کے کمیونیکیشن پروٹوکول کو ’یوزر فرینڈلی‘ بنانے کیلئے نئی ٹیکنالوجیز پر انحصار کرتی ہے جن میں ہائی گین الگورتھم اور نئے کمیونیکیشن پروٹوکول شامل ہیں۔ 
 بجلی کی کھپت اورسگنل ٹوٹنے کےمسائل کا حل 
 ہیواوے نے اس ٹیب میں بجلی کی کھپت اور سگنل کےٹوٹنے سے متعلق مسائل بھی دور کئے ہیں ۔ ان ٹیکنالوجیز کے ساتھ’ میٹ پیڈ پر و۱۱، انچ- ۲۰۲۴ء‘ ماڈل اس زمرے میں دنیا کا پہلا ماڈل بن جائے گا۔ میٹ پیڈ پرو۱۱- انچ سیٹیلائٹ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے آراستہ ہواوے ڈیوائسز کی سیریز میں شامل ہونے کیلئے تیار ہے۔ اس سے قبل ہیواوے پی ۶۰، ہواوے پی ۶۰؍پرو ، میٹ ۵۰؍ سیریز، میٹ ایکس ۳،میٹ ایکس ۳؍ پرو ، میٹ ایکس ایس ۲؍اور نو وا -۱۱؍الٹرا جیسے ماڈلز نے اس نئی ٹیکنالوجی کو اپنایا تھا۔
ہواوےکے کنزیومر بزنس گروپ کے سی ای او کی وضاحت 
ہیواوےکے کنزیومر بزنس گروپ کے سی ای او نے یو چینگ ڈونگ نے اس ٹیکنالوجی کو اپنا نے پر زیادہ زور دیا ہے، حالانکہ انہوں  نے اس بات کو تسلیم کرتے کیا ہے کہ سیٹیلائٹ کمیونی کیشن روزمرہ کی ضرورت نہیں ہوسکتی ہے۔ اس کے باوجود وہ کہتے ہیں، ’’ یہ فنکشن روزانہ استعمال نہیں کیا جا سکتا لیکن اسے زندگی میں ایک بار استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ ہمیشہ چلے گا۔‘‘ یہ ٹیبلیٹ عام صارفین کیلئےعالمی مارکیٹ میں  ۲۸؍ نومبر سے دستیاب ہو گا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK