Inquilab Logo

خشوع و خضوع کے ساتھ نماز کی ادائیگی انسان کی زندگی کے شیڈول میں عظیم نعمت

Updated: October 13, 2023, 1:31 PM IST | Shagufta Hasan | Mumbai

خشوع و خضوع کے ساتھ نماز کی ادائیگی :جس انسان کی زندگی کے شیڈول میں یہ عظیم نعمت ہوگی وہ کبھی فحش اور منکرات کے دلدل میں نہیں پھنس سکتا۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
’’نماز قائم کیجئے، بیشک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔‘‘ (العنکبوت:۴۵)
اس آیت کی روشنی میں نماز ادا کرنے کا عظیم فائدہ بیان کیا گیا ہے۔ وہ فائدہ یہ ہے کہ نماز انسان کو اعمال فحش باتوں اور منکرات سے باز رکھتی ہے۔
جی ہاں ! یہ آیت نماز کی یہی اہمیت بیان کرتی ہے کہ نماز تمام برائیوں سے بچنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یہ انسان کو گناہوں اور حرام چیزوں سے دور رکھتی ہے۔ یہ انسان کو ناجائز خواہشات سے محفوظ رکھتی ہے۔ یہ انسان کو بے حیائی، فحاشی، برائی اور گندگی سے پاک رکھتی ہے۔
اس لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ہمیں یہ تعلیم دی کہ گناہوں اور برائیوں سے بچنے کے لئے نماز سے مدد لو؛ کیونکہ نماز ایک ایسی دوا ہے جس کے ذریعے اُن تمام بیماریوں کو ختم کیا جا سکتا ہے جن کو اللہ نے قرآن میں فحش اور منکرات سے تعبیر کیا ہے۔ 
 فحْش گوئی، بے حیائی، بداخلاقی، زناکاری، شراب نوشی، عریانیت، حق تلفی، لڑائی جھگڑا، گالی گلوچ، قتل، دھوکہ دہی، ظلم و زیادتی، ماں باپ کی نافرمانی، مفاد پرستی، جھوٹ، رشوت، سود، حرص و طمع، غرور و تکبر، غیبت، چوری، ناپ تول میں کمی، فضول خرچی، ریاکاری وغیرہ سب ایسی برائیاں ہیں جن کو اللہ نے قرآن میں فحش اور منکرات سے تعبیر کیا ہے۔ 
اتنا ہی نہیں بلکہ قرآن میں ان برائیوں کا جو ٹریٹمنٹ یا علاج تجویز کیا گیا ہے وہ یہی ’’نماز‘‘ ہے، یعنی انسان اس دنیا میں بے حیائی اور ناجائز کاموں سے صرف اور صرف نماز کے ذریعہ دور رہ سکتا ہے؛ کیونکہ نماز وہ قوی اور طاقتور شے ہے جو انسان کو شائستہ اعمال بجا لانے پر آمادہ کرتی ہے۔ اس میں اس قدر کشش ہے کہ یہ انسان کو برائی سے ہٹا کر نیکی کی طرف مائل کر دیتی ہے۔ یہ ایک ایسی عبادت ہے جس کے ذریعہ انسان ہر ایسی برائی پر قابو پاسکتا ہے جس کا آخری ٹھکانہ جہنم ہے اور جس کا انجام ندامت و شرمندگی ہے۔ 
مذکورہ ایک آیت ہماری روزمرہ کی زندگی کے شیڈول کے لئے بہت اہم اور فائدہ مند ہے۔ یہ ایک عظیم نعمت ہے جو ہمیں عطا ہوئی ہے۔ جس انسان کی زندگی کے شیڈول میں یہ عظیم نعمت ہوگی وہ کبھی فحش اور منکرات کے دلدل میں نہیں پھنس سکتا اور جس انسان کی زندگی کے شیڈول میں یہ عظیم نعمت نہیں ہوگی وہ اسی دلدل میں پھنس جاتا ہے اور فتنوں کے اس دور میں کبھی پرسکون زندگی نہیں گزار سکتا۔ 
ایک مشاہدہ یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ پانچ وقت کی نمازیں بھی پڑھتے ہیں اور ساتھ ساتھ گناہ بھی کرتے ہیں ۔ چنانچہ بہت سے لوگوں کے دماغ میں یہ سوال گردش کرتا ہے کہ کیا وجہ ہے کہ پانچ وقت کے نمازیوں کو بھی نماز بے حیائی، گناہ اور حرام چیزوں سے نہیں روکتی؟ تو اس کا ایک جواب یہ ہے کہ نماز انسان کو گناہوں سے ضرور بچاتی ہے لیکن اس کا یہ معنی نہیں کہ نمازیوں سے کوئی گناہ نہیں ہوتا۔ گناہ نمازیوں اور بے نمازیوں دونوں سے سرزد ہوسکتا ہے یا ہوتا ہے۔ اس ضمن میں یاد رکھنا چاہئے کہ انسان کو گناہوں سے دور رہنے کیلئے بنیادی چیز ایمان، اللہ کی یاد اور اللہ کا خوف ہونا ضروری ہے؛ اکثر لوگ نماز قائم تو کرتے ہیں ؛ مگر اللہ کے خوف اور یاد سے غافل ہوتے ہیں ۔ ان کی نمازوں میں عاجزی کی کمی ہوتی ہے، تو کیا ایسے لوگوں پر نماز کا اثر ہو سکتا ہے؟
 نماز کو اگر احسن طریقے سے قائم کیا جائے، عاجزی اور انکساری، آداب اور خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کیا جائے تو اس کا اثر انسان پر پڑتا ہی ہے۔ اس لئے تو سورہ البقرہ میں نماز قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے؛ تاکہ انسان گمراہیوں کی تاریکیوں سے نکل کر ایمان و عمل کی روشنی کی طرف آئے۔ 
قرآن کی کہی ہوئی بات پر شک و شبہ کے بجائے سوال کنندگان کو چاہئے کہ ادا کی جانے والی نمازوں پر شک کریں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ آخر ہماری نمازوں میں ایسی کون سی کمی ہے، آخر کیا وجہ ہے کہ ہم گناہوں سے نہیں رُک پاتے ہیں ۔ خود سے سوال کریں کہ کیا واقعی ہماری نمازیں ، نماز کے پورے آداب و حقوق کے ساتھ ادا ہوتی ہیں ؟
 ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں ، فتنوں کے اس دور میں جب بھی لگے کہ فحاشی کی دلدل مجھے اپنی طرف کھینچ رہی ہے تو فوراً اللہ کے سامنے عاجزی کے ساتھ کھڑے ہوجائیں ۔ جب آپ ایسا کرینگے تو آپ گناہ کا مرتکب ہونے سے بچ جائینگے۔ آپ پاکیزگی و پاکدامنی کے ساتھ زندگی گزاریں گے؛ کیونکہ بلاشبہ، نماز فحاشی اور گناہوں کے دلدل سے بچنے کیلئے ایک بہترین مشق ہے۔ اس مشق کو بہترین طریقے سے انجام دینا اب آپ کے ہاتھ میں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK