Inquilab Logo

سال ۲۰۲۰ء نے اردو کو آن لائن سرگرمیوں کی شکل میں ایک بڑا تحفہ دیا ہے

Updated: January 03, 2021, 1:26 PM IST | Pro Aslam Jamshedpuri

وقت کے سمندر میں ایک اور بوند (۲۰۲۰ء) سما گئی ہے۔ لیکن اس ۲۰۲۰ء نے پوری دنیا کو اس طرح متزلزل کر دیا کہ برسہا برس تک ہم اسے بھول نہیں پائیں گے۔ وبائی مرض کووڈ۔۱۹؍ نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔

Online Learning - Pic : INN
آن لائن لرننگ ۔ تصویر : آئی این این

 عوامی طرز حیات اور نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا۔ مرض کے علاج کے طورپر تنہائی اور دوریاں ہماری ضرورت بن گئیں اور  عام انسانوں کی زندگی یکسر تبدیل ہو گئی۔ دوریاں، ایک دوسرے سے ہاتھ نہ ملانا،اور اپنے گھر وں میں قید رہنا اس بیماری کو روکنے کی تجاویز کے طور پر سامنے آیا۔ 
 کورونا نے زندگی کے ہر شعبے کو بہت متاثر کیا۔ بہت کچھ منفی چیزیں بھی سامنے آئیں ۔ جہاں تک اردو زبان و تعلیم کا تعلق ہے پورا نظام درہم برہم ہو گیا۔ اسکول ، کالج، مدارس، یونیورسٹی اور دیگر دانش گاہوں میں تعلیم و تدریس کا سلسلہ ہی بند ہو گیا۔ لیکن اللہ کے ہر فیصلے میں کوئی نہ کوئی مصلحت پوشیدہ ہوتی ہے۔ اردو والوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھاکہ کورونا اور اس سے پیدا شدہ حالات میں اردو کے لئے کوئی مثبت گوشہ پیدا ہوگا۔ ۲۰۲۰ء  میںآن لائن سرگرمیوں کا آغاز اُردو کے لئے ایک نایاب تحفہ ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ آن لائن سرگرمیوں سے اختلاف کی گنجائش بھی نکلتی ہے، لیکن آن لائن سرگرمیوں نے اردو درس و تدریس ، آن لائن سیمینار (ویبنار) آن لائن مشاعرے، تقاریب اور سوشل میڈیا پر بے شمار آن لائن پروگراموں نے اردو کی ترقی اور فروغ میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ 
 آن لائن سیمینار کے لئے ایک نیا متبادل لفظ ویبینار خوب استعمال ہوا ہے۔۲۰۲۰ء میں ہزاروں ایسے سیمینار ہو چکے ہیں جن کا انعقاد عام دنوں میں بہت مشکل ہوتا ہے۔ ویبینار نے اردو کو عالمی سطح کا ایک پلیٹ فارم عطا کیا ہے۔یک نشستی ویبینار،یک روزہ ویبنار، دو روزہ ویبناراور سہ روزہ ویبینار کی بھر مار ہو گئی ہے۔ عوامی ادارے بہت آسانی سے اب کسی بھی موضوع پر ہندوستان کے بڑے اسکالرز اور بیرونی ملک کے اسکالرز کو شامل کرکے ایک بڑا ویبینار کرالیتے ہیں ۔ یہ کوشش اتنی کامیاب ہے کہ اب یونیورسٹیوں کے شعبہ ہائے اردو ہی نہیں، سماجی اور عوامی تنظیمیں نیز سرکاری اور نیم سرکاری ادارے بھی بامقصد اور اچھے ویبنار کرا رہے ہیں۔
 کئی مہینوں پر محیط  لاک ڈاؤن میں اردو شاعری پر تو جیسے بہار آگئی ۔ فیس بک ، وہاٹس ایپ اور میسنجر پر روزانہ متعدد نظمیں،  غزلیں اوربے شمار اشعار پوسٹ کئے جا رہے ہیں۔ متعدد شعراء نے اس دوران مسلسل نظم لکھنے کے ریکارڈ بھی بنائے ہیں۔ نظمیں، غزلیں، اشعار کو ایک مشن کے طور پر لینے والے کئی گروپ بھی اس وقت متحرک ہیں۔ ’’وبا کے دنوں کی شاعری‘‘ کے عنوان سے بعض اہم اور خوبصورت نظمیں اپ لوڈ کی گئی ہیں۔  یہی نہیں وہاٹس ایپ پر موجود متعدد گروپس میں تازہ ترین حالات کی شاعری کے نمونے بخوبی دیکھے جا سکتے ہیں۔ 
 سب سے زبردست تبدیلی شعراء و ادبا کی زندگی میں آئی ہے۔معروف شعراء کرام، کم معروف شعراء ، الٹے سیدھے مصرعے قلم بند کرنے والے اور دوسروں کے اشعار پڑھنے والے لوگوں کی بے چینی اور اضطراب کا عجیب عالم ہے۔ سوشل میڈیا ایک سچے ہمدرد کی شکل میں اُبھرا ہے۔ فیس بک پر تو پہلے بھی جائز تھا لیکن ان دنوں زیادہ جائز ہو گیا ہے کہ آپ وہاں کسی بھی طرح کی دو سطریں لکھ دیں ۔ لائک اور رسمی کمنٹس کرنے والے آپ کو شاعر ثابت ہی کر دیتے ہیں۔ بیچارے  میر، غالب، اقبال وغیرہ کی تو شامت ہی آ ئی ہوئی ہے۔ ایسی ایسی غزلیں اور اشعار جن کے وزن کا بھی پتہ نہیں ،ان شعراء کے نام سے اپ لوڈ کئے جارہے ہیں۔ 
 یہی نہیں کہنہ مشق اور اچھے شعراء میں بھی ہوڑ سی لگی ہوئی ہے۔ کہیں  وبا کے دنوں کی شاعری ، تو کہیں کورونا کی نظمیں ، کہیں غزلوں پر غزلیں ، ایسے ایسے سلسلے عام ہیں کہ شعراء کا وقت خوب گزررہا ہے۔ پھر یو ٹیوب کی مہربانی بھی کیا کم ہے۔ کیسی بھی غزل ہو، اچھے ترنم میں گائی گئی ہو تو  سننے والوں کی کمی نہیں۔ لوگ خوب بھڑاس نکال رہے ہیں۔  متعدد گروپ ریکارڈنگ کرکے اپ لوڈ کر رہے ہیں۔ پچھلے دنوں جب آن لائن مشاعرے شروع ہوئے تھے تو کسی  (اچھے شاعر) نے گھاس نہیں ڈالی تھی۔ جبکہ آج آن لائن مشاعروں اور نشستوں کی بھی قطار لگ گئی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک بہت اچھی شروعات ہے۔ آن لائن مشاعروں کا سلسلہ یوں ہی پختہ ہوتا گیا ، تو عوام کو یقیناً فائدہ ہوگا۔ مشاعرے کرانے والے لوگوں کو اب چندہ کرنے کی ضرورت نہیں ۔
   اردو کے فروغ کے سلسلے میں یہ نیا دریچہ ہے، جس سے نئی تکنیکی ہوائیں آرہی ہیں۔ اب ہماری ذمے داری ہے کہ ہم زبان میں درآنے والے نئے جھونکوں کا خیر مقدم کریں۔ کمپیوٹر اور انٹرنیت نے ایک نئی دنیا کی تعمیر شروع کر دی ہے۔ سائنس ، انجینئرنگ، مینجمنٹ اور ترقی یافتہ زبانوں نے نئے ماحول کے مطابق خود کو ڈھال لیا ہے۔ ایسے میں اُردو کو بھی موجودہ عہد کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہی چاہئے۔   مجموعی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ اردو کو ۲۰۲۰ء نے آن لائن سرگرمیوں کی شکل میں ایک بڑا تحفہ دیا ہے۔آن لائن وسائل کا صحیح استعمال اردو کو نئے جہانوں کی سیر کرائے گا۔ لیکن ہمیں یہ بھی خیال رکھنا ہوگا کہ آن لائن سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ آف لائن سر گرمیوں یعنی مشاعروں اور ادبی سیمینار وں کا  اصل روپ بھی  باقی رہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK