Inquilab Logo

 ۱۵؍ہزار روپے سے شروع ہونیوالا اسٹارٹ اپ کچھ ہی ماہ بعد سوا کروڑ روپے میں فروخت ہوا

Updated: October 26, 2023, 9:30 AM IST | Mumbai

اے آئی تکنیک پر مبنی یہ بزنس ایپ نئے کاروباری آئیڈیا کا تجزیہ کرکے اسے حقیقت میں بدلنے کا بلیوپرنٹ تیار کرتا ہے

Monica Power and Salvatoreello who started this startup
مونیکا پاور اورسیلواٹورایلو جنہوں نے یہ اسٹارٹ اپ شروع کیا

۲؍امریکی  دوستوں نے ’چیٹ جی پی ٹی ‘ کا استعمال کرتے ہوئے چند ہزار روپے کی لاگت سے  ایک اسٹارٹ اپ بنایا جوچند ماہ بعد ہی سوا کروڑ روپے میں فروخت ہوا ہے۔ ’اسٹارٹ اپ اسٹوری‘  نامی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق سیلواٹور ایلو(سیل ) اور مونیکا پاور نامی دو دوستوں نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے ۔ انہوں  نے اپنے ورچوئل اسٹارٹ اپ کے آئیڈیا کو ’سلیکان ویلی ‘ کے اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر’وائے کامبینٹر‘ کی مدد سے شروع کیا ۔ اس اسٹارٹ کو شرو ع کرنے کی وجہ بھی دلچسپ ہے ۔ ان انٹرپرینیور کو خیال آیا کہ ’’چیٹ جی پی ٹی کا بہتر استعمال اسی صورت میں  ممکن ہے جب اس سے صحیح سوال پوچھا جائے۔‘‘ لہٰذا ان دونوں نے مل کر ایک اے آئی تکنیک پر مبنی ٹول بنایا ، جو لوگوں کے بزنس آئیڈیا کو درست  فارمیٹ میں بدل کر ان کی مدد کرتا ہے  ۔
 ’اسٹارٹ اپ اسٹوری‘ کی رپورٹ کے مطابق  سیل اور مونیکا نے  ’ڈائم اے ڈزن DimeADozen‘  نامی بزنس ایپ بنایا ہے۔  یہ ایپ نئے بزنس آئیڈیا کا تجزیہ کرتا ہے اور اسکے کامیاب ہونے کی رپورٹ اور بلیوپرنٹ تیار کرکے دیتا ہے۔ اس کام کیلئے وہ صارف سے  ۳۹؍ ڈالر یعنی ۳۲۰۰؍ روپے کی فیس لیتا ہے۔   
 مونیکا اور سیل کا اس ضمن میں دعویٰ ہے کہ روایتی ایجنسی اور سرچ انجن کے  موازنہ میں ان کا ایپ  تیزی سے نتائج  برآمدکرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ایپ نے ایلو اور مونیکا کی زبردست آمدنی کروائی  ہے۔ صرف ۷؍ مہینے کے اندر ہی اس اسٹارٹ اپ نے لگ بھگ ۶۶؍ ہزار ڈالر یعنی تقریباً ۵۵؍ لاکھ روپے کی آمدنی کی ہے۔ اگر خرچ کی بات کریں تو اس اسٹارٹ پر کل ۱۵۰؍ ڈالر یعنی تقریباً ۱۲؍ ہزار روپے ویب ڈومین لینے میں خرچ ہوئے ۔ جبکہ ۳۵؍ ڈالر یعنی تقریباً ۲۸۰۰؍ روپے ڈیٹا بیس پر خرچ ہوئے، اس طرح کل لاگت ۱۵؍ ہزار روپے رہی ۔ 
 مونیکا اور سیل کو اپنے اس اسٹارٹ اپ ایپ سے  زبردست منافع ہوا ہے۔اصل کمائی تو تب ہوئی جب  پچھلے ماہ ایک بزنس جوڑے فیلپ ایروسیمنا اور ڈینیل ڈی کارنیلی نے ان کے اسٹارٹ اپ کو ۱ء۵؍ لاکھ ڈالر یعنی تقریباً سواکروڑ روپے میں خریدلیا۔ یہ دونوں اس اسٹارٹ اپ کو فل ٹائم پروجیکٹ بنانا چاہتے ہیں۔ مونیکا اور سیل کو بھی اس پروجیکٹ میں ایڈوائزر کے طور پر شامل کیا گیا ہے، اس کے تحت وہ ہفتے میں ۵؍ گھنٹے کام کریں ۔ مونیکا اور سیل کہتے ہیں کہ یہ تکنیک ان کے لئے پیسے چھاپنے کی مشین ثابت ہوئی ہے۔

startup Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK